حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۳) اميرالمؤمنين‏ عليه السلام پر سبّ و شتم

(۳)

اميرالمؤمنين‏ عليه السلام پر سبّ و شتم

جس سماج اور معاشرے پر ظالم و جابر حکمران حاکم ہوں،وہاں وہ اپنی مرضی کے مطابق کسی چون و چرا کے بغیر اپنے خیانت کارانہ احکام نافذ کر دیتے ہیں، وہاں لوگ حقوق اور عدل و انصاف سے محروم ہوتے ہیں اور چونکہ ان میں اپنا دفاع کرنے کی طاقت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہ ان مظالم کو برداشت کرتے ہیں اور مختلف قسم کے مصائب کے سامنے سر تسلیم خم کر لیتے ہیں۔ اگر ایسے سماج میں کسی گوشہ و کنار میں کوئی شجاع اور حریت پسند شخص ہو کہ جو ان خیانت کار حکمرانوں پر اعتراض کرے اور لوگوں کو ان کے احکامات کے خلاف بیدار کرے تو حکومت وقت تہمت و افتراء، دشنام گوئی، عیب جوئی اور ہر ممکن طریقہ سے ان شریف عناصر کو بدنام کرنے کی کوشش کرتی ہے تا کہ سماج سے ان کی قدر و منزلت کو ختم کیا جا سکے اور ان کی باتوں کا اثر زائل کیا جا سکے۔

معاویہ، بنی امیہ اور بنی عباس کی پوری حکومت کے دوران علی علیہ السلام اور دوسرے ائمہ معصومین علیہم السلام کو اسی مشکل کا سامنا کرنا پڑا اور مختلف طریقوں سے ان ہستیوں کی ہتک حرمت اور اہانت کی گئی۔ ایک دن معاویہ نے علی علیہ السلام پر قتل عثمان کا الزام لگایا اور لوگوں کو عثمان کے خون کا انتقام لینے کے لئے آپ کے خلاف بھڑکایا، دوسرے علی علیہ السلام پر سبّ و شتم کرنے کے لئے لوگوں کو مجبور کیا گیا، منبروں اور مجالس میں امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے خلاف بدگوئی کو معمول بنا دیا گیا، اور اسے خطباء اور لوگوں کی عبادی ذمہ داریوں کا جزء قرار دے دیا گیا اور حکومتی کارندوں کی جانب سے حکومت کے مأمورین اور عام لوگوں کو ان احکامات کے نفاذ پر مجبور کیا جاتا تھا ۔

حتی ولید بن عبدالملک (جو بذات خود بنی مروان کا ایک خلیفہ تھا) نے اپنے بیٹوں سے یہ تاریخی حقیقت بیان کی اور انہیں اس بات سے آگاہ کیا۔

قال الوليد بن عبدالملك: مازلت أسمع أصحابنا وأهلن يسبُّون عليّ بن ‏أبيطالب ويدفنون فضائله ويحملون النّاس على شنانه، فلايزيد ذلك من‏ القلوب إلاّ قرباً، ويجتهدون فى تقريبهم من نفوس الخلق فلايزيدهم ‏ذلك من القلوب إلاّ بعداً، وفي ما انتهى اليه الأمر من دفن فضائل ‏أميرالمؤمنين ‏عليه السلام والحيلولة بين العلماء ونضرها ما لا شبهة فيه على عاقل ‏حتّى كان الرّجل إذا أراد أن يروى عن أميرالمؤمنين‏ عليه السلام روايةً لم يستطع ‏أن يضيفها إله بذكر اسمه ونسبه وتدعوه الضّرورة إلى أن يقول: حدّثني‏ رجل من قريش ومنهم من يقول حدّثني أبو زينب.(429)

ایک روز وليد بن عبدالملك نے اپنے بیٹوں سے کہا: میں ہمیشہ یہ سنتا تھا کہ ہمارے اصحاب اور ہمارا خاندان علی علیہ السلام پر سبّ و شتم کرتا ہے اور ان کے فضائل و کمالات کو دفن کرتا ہے اور لوگوں کو ان کی دشمنی پر مجبور کرتا ہے لیکن ہماری توقعات کے برخلاف علی علیہ السلام دلوں سے مزید قریب ہو رہے تھے اور آل امیہ دلوں سے دور ہوتی جا رہی تھی۔علی علیہ السلام کے فضائل کو دفن کرنے اور پڑھے لکھے اور عالم افراد کو علی علیہ السلام کے کمالات بے خبر رکھنے کے عمل میں اس حد تک شدت آ چکی تھی کہ کوئی شخص مجالس و محافل میں علی علیہ السلام سے کوئی حدیث نقل کرنے اور آپ کا نام لینے کی جرأت نہیں کرتا تھا بلکہ وہ یہ کہنے پر مجبور تھا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے کسی ایک صحابی نے حدیث نقل کی ہے، یا یہ کہا جاتا تھا کہ قریش کے کسی شخص نے بیان کیا ہے، اور بعض کہا کرتے تھے کہ پدر زینب سے حدیث نقل کی ہے۔

علماء خاصہ و عامہ نے اپنی کتابوں میں مسلمانوں پر سبّ و شتم کرنے اور انہیں گالی و دشنام دینے کی مذمت کے بارے کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کثیر تعداد میں روایات ذکر کی ہیں، یہاں ہم دو روایات کو ذکر کرنے پر اکتفاء کرتے ہیں۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے روایت ہوئی ہے:

سباب المؤمن كالمشرف على الهلكة.(430)

مؤمن پر سبّ و شتم کرنے والا اس شخص کی مانند ہے کہ جو ہلاکت میں قرار پائے.

سباب المسلم فسوقٌ وقتاله كفرٌ.(431)

مسلمان کو دشنام دینا فسق ہے اور اس سے جنگ کفر ہے.

یہ حديث بخارى، مسلم، ترمذى، نسائى اور ابن ماجه کی کتابوں کی ذکر ہوئی ہے. معاوية بن ابى سفيان نے رسول اكرم ‏صلى الله عليه وآله وسلم کے احکامات و دستورات کے برخلاف حقّ و عدل کو اہمیت نہ دیتے ہوئے على‏ عليه السلام پر سبّ و شتم کیا گیا اور آپ سے جنگ کی کہ جس کے نتیجہ میں وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دونوں حدیثوں میں شامل ہے.(432)


429) ارشاد المفيد: 146.

430) كافى: 359/2.

431) الغدير: 174/2.

432) شرح و تفسير دعاى مكارم الأخلاق: 425/1.

 

منبع : معاویه ج ... ص ...

 

ملاحظہ کریں : 803
آج کے وزٹر : 0
کل کے وزٹر : 39732
تمام وزٹر کی تعداد : 128986607
تمام وزٹر کی تعداد : 89583302