حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
حضرت ام البنین علیھا السلام سے توسل

 

حضرت ام البنین علیھا السلام سے توسل

 

مرحوم حجة الاسلام والمسلمین جناب ربانی خلخانی کتاب''چہرہ درخشان قمر بنی ہاشم ابو الفضل العباس علیہ السلام ''کی دوسری جلد صفحہ ٦٩میں یوں لکھتے ہیں

        ہمارے معاشرے میں نہ صرف حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی طرف توجہ اور توسل مرسوم ہے بلکہ آپ کی مادر گرامی حضرت ام البنین علیھاالسلام سے توسل کا بھی رواج ہے۔

        بہت سے دین داراور نیک افراد اپنی مشکلات اور مصیبتوں سے نجات کے لئے حضرت ام البنین علیھا السلام سے متوسل ہوتے ہیں اور جلد ہی اپنی حاجت حاصل کر لیتے ہیں ۔یہ خدا کے نزدیک اس بی بی کی عظمت اورشان و منزلت کی واضح دلیل ہے۔

        مجرب  خاتموں میں سے ایک ختم یہ ہے کہ چودہ معصوین علیہم السلام کے بعد حضرت ام البنین علیھا السلام کو بارگاہ الٰہی میں وسیلہ قرار دیں اور اپنی حاجت حاصل کریں۔اس خاتمہ کا طریقہ یوں ذکر ہوا ہے

        اس خاتمہ کا وقت نماز صبح یا عشاء کی نماز کے بعد ہے اور اگر مہینہ کے آغاز میں شروع کریں تو بہتر ہے ۔پہلے دن خاتم النبیین حضرت محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نیت سے ،دوسرے دن امیرالمؤمنین حضرت علی بن ابیطالب علیہ السلام کی نیت سے،تیسرے دن حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی نیت سے ،چوتھے دن حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی نیت سے اور اسی طرح چودہویں دن حضرت بقیة اللہ الاعظم امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی نیت سے ہر دن ہزار مرتبہ ''وعجل فرجھم''کے ساتھ صلوات پڑھیں اور پندرہویں دن حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام ، سولہویں دن حضرت ام البنین علیھا السلام کی نیت سے اور سترہویں دن حضرت زینب کبریٰ علیھا السلام کی نیت سے ہر دن ہزار مرتبہ صلوات بھیجیں ۔آخری دن صلوات تمام کرنے کے بعد مفاتیح الجنان میں موجود معروف دعائے توسل پڑھیں کہ جس کے شروع میں ''اللھم انی اسئلک و اتوجہ الیک نبی الرحمة ''ہے۔   مذکورہ کتاب میں ایک موثق شخص سے نقل ہوا ہے کہ بعض لوگوں نے یہ ختم مل کر انجام دیا اور ختم کے آخر میں انہوں نے قمر بنی ہاشم باب الحوائج حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کی زیارت کی ۔آنحضرت نے ان سے فرمایا:

        ''حاجاتکم مقضیة''

        یعنی تمہاری حاجتیں پوری ہو گئی ہیں۔

        اس شخص نے قسم کھائی کہ ہم چند افراد تھے اور ہر ایک کی حاجات پوری ہوئیں۔١

..........................................................................

آیت اللہ سید مرتضیٰ مجتہدی سیستانی کی محفوظات سے استفادہ کیا گیا۔

 

 

ملاحظہ کریں : 2867
آج کے وزٹر : 61753
کل کے وزٹر : 72005
تمام وزٹر کی تعداد : 129271923
تمام وزٹر کی تعداد : 89788089