حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(۱) رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے غسل اور دفن میں جبرئيل، فرشتوں اور روح کا شریک ہونا

(۱)

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے غسل اور دفن

میں جبرئيل، فرشتوں اور روح کا شریک ہونا

كتاب «بصائر الدرجات» میں مرقوم ہے:حضرت امام صادق عليه السلام کے ایک صحابی نقل كرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:

جب رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے رحلت فرمائی تو جبرئيل فرشتوں اور روح - جو شب قدر میں نازل ہوتی ہیں – کے ساتھ زمین پر نازل ہوئے.

امام صادق عليه السلام فرماتے ہیں:اس دوران اميرالمؤمنين علی عليه السلام نے دیکھا کہ آسمان کے بلند ترین مقام سے لے کر زمین تک فرشتے ان کے ہمراہ پيغمبر صلى الله عليه وآله وسلم کو غسل دے رہے ہیں، نماز جنازہ پڑھ رہے ہیں اور آپ کی قبر کھود رہے ہیں.

خدا کی قسم!ان کے علاوہ کسی نے بھی آنحضرت کی قبر نہیں کھودی، جس وقت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو لحد میں اتارنے لگے تو فرشتے ان کے ساتھ لحد میں اترے اور آنحضرت کو قبر میں اتارا۔

اس دوران پيغمبر خدا صلى الله عليه وآله وسلم نے کچھ گفتگو فرمائی۔ اميرالمؤمنين علی عليه السلام نے سنا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرشتوں کو علی علیہ السلام  کے بارے میں کچھ وصیت فرمائی  جب کہ حضرت على عليه السلام گريہ کر رہے تھے اور سن رہے تھے کہ فرشتے پيغمبر صلى الله عليه وآله وسلم کے جواب میں کہہ رہے تھے: (ان کی نصرت کے لئے) کسی طرح بھی غٖفلت نہیں برتیں گے،بیشک آپ کے بعد وہ ہمارے صاحب و مولا ہیں مگر یہ کہ آج کے بعد وہ ہمیں ظاہری آنکھ سے نہیں دیکھ سکیں گے۔

جب امير المؤمنین على عليه السلام کی شهادت ہوئی تو امام حسن اور امام حسين ‏عليهما السلام نے بھی اسی واقعہ کا مشاہدہ کیا انہوں نے پيغمبر صلى الله عليه وآله وسلم کو دیکھا کہ آپ ان امور میں فرشتوں کی مدد فرما رہے ہیں کہ جن امور میں امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کی مدد کی تھی۔

جب حضرت امام حسن عليه السلام شہید ہوئے تو امام حسين عليه السلام نے بھی اسی واقعہ کا مشاہدہ کیا، اور آپ نے پيغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور على عليہ السلام کو دیکھا کہ آپ فرشتوں کی ان امور میں مدد فرما رہے ہیں۔

جب امام حسين عليه السلام شہید ہوئے تو امام سجّاد عليه السلام ان تمام واقعات کے شاہد تھے اور آپ نے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امام علی علیہ السلام اور امام حسن علیہ السلام کو دیکھا کہ آپ فرشتوں کی مدد فرما رہے ہیں۔

جب امام سجّاد عليه السلام شہید ہوئے تو امام باقر علیہ السلام واقعات کے شاہد تھے اور آپ نے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امام علی علیہ السلام ، امام حسن علیہ السلام  اور امام حسین علیہ السلام کو دیکھا کہ آپ فرشتوں کی مدد فرما رہے ہیں۔

جب امام باقر عليه السلام شہید ہوئے تو امام صادق عليه السلام نے ان واقعات کا مشاہدہ کیا  اور آپ نے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امام علی علیہ السلام ،امام حسن علیہ السلام، امام حسین علیہ السلام اور امام سجاد علیہ السلام کو کو دیکھا کہ آپ فرشتوں کی مدد فرما رہے ہیں۔

جب امام صادق عليه السلام شہید ہوئے تو امام كاظم عليه السلام نے ان واقعات کو دیکھا اور یہ سلسلہ ہمارے خاندان کے آخری فرد تک جاری ہے.(87)


87) بصائر الدرجات : 225 ح 17 ، بحار الأنوار : 513/22 ح 13 ، اور 289/27 ح 3 .

 

منبع: کتاب فضائل اهل بیت علیهم السلام کے بحر بیکراں

سے ایک ناچیز قطرہ : ج 2 ص 119 ح 775

 

 

ملاحظہ کریں : 689
آج کے وزٹر : 25948
کل کے وزٹر : 76159
تمام وزٹر کی تعداد : 129792413
تمام وزٹر کی تعداد : 90076125