حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(2) امام حسن‏ عليه السلام کی وجہ شہادت

(2)

امام حسن‏ عليه السلام کی وجہ شہادت

اکثر شیعہ و سنی کتابیں اور مؤرخین امام حسن علیہ السلام کی شہادت کی وجہ اس زہر کو قرار دیتے ہیں جو امام حسن علیہ السلام کی بیوی جعدہ بنت الأشعث نے آپ کو کھلایا۔(102).

روایت ہے کہ معاویہ نے امام حسن علیہ السلام کی بیوی کو مال و دولت اور اپنے بیٹے یزید سے شادی کا لالچ دیا اور اسے امام حسن علیہ السلام کو زہر دینے پر مجبور کیا.

جب جعدہ یہ یہ کام انجام دیا تو معاویہ نے اسے مال و دولت دینے کا وعدہ پورا کیا لیکن یزید سے اس کی شادی کرنے سے انکار کر دیا اور کنایۃً یہ کہا کہ مجھے اپنے بیٹے کی زندگی کی اہمیت کا خیال ہے(103).

مکمل تاریخی شواہد سے یہ پتہ چلتا ہے کہ امام حسن علیہ السلام کی شہادت کے فوراً بعد معاویہ کی یزید کو اپنا جانشین بنانے کی خواہش پوری ہو گئی ۔

یہ واقعہ دوسری کتابوں میں دیگر اسناد کے ساتھ اس حقیقت کو آشکار کرتا ہے کہ احتمالاً معاویہ امام حسن علیہ السلام کو زہر دینے کے لئے ایک محرک تھا اگرچہ یہ احتمال ثابت نہیں ہے  اور اس کے باوجود یہ کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ امام حسن علیہ السلام کی وجہ شہادت زہر تھا جو آپ کی بیوی جعدہ بنت اشعث نے آپ کو کھلایا اور اس حقیقت میں کسی طرح کا کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ خود امام حسن علیہ السلام کے بقول مجھے تیسری مرتبہ زہر دیا گیا مگر اس مرتبہ اس کا اثر میرے قتل کا باعث بنا۔ کچھ کتابیں اور مآخذ یوں نقل کرتے ہیں کہ امام حسن علیہ السلام کی خبر شہادت سن کر معاویہ اپنے دل کے تسکین آمیز احساسات اور خوشی کو چھپا نہ سکا اور اس نے ابن عباس کو طعنہ آمیز واقعات یاد دلائے(104).

ایک دوسری حقیقت کہ جسے تمام مآخذ بالاتفاق درج ہے کہ امام حسن علیہ السلام کی شہادت کے بعد بلا فاصلہ معاویہ نے اپنے بیٹے یزید کو اپنے جانشین(۱۰۵) کے عنوان سے معین کیا۔

حالانکہ معاویہ امام حسن علیہ السلام کی شہادت سے زیادہ اپنے بیٹے کو تخت خلافت پر بٹھانا زیادہ اہم سمجھتا تھا۔ کوفہ کے شیعوں نے دوبارہ خلافت خاندان علی علیہ السلام کی طرف پلٹانے کے لئے دعوت کا آغاز کر دیا۔

جب کوفہ کے شیعوں نے امام حسن علیہ السلام کی شہادت کی خبر سنی تو سلیمان بن صرف خزاعی کے گھر ایک جلسہ کا انعقاد کیا گیا اور امام حسین علیہ السلام کو ایک مفصل خط لکھا گیا کہ جس میں«فرزند وصىّ، فرزند بنت پيغمبر اور هدايت کی نشانی» کی شہادت کے سلسلہ میں آُ سے ہمدری اور تسلیت کا اظہار کیا گیا اور اس کے بعد امام حسین علیہ السلام کو دعوت دی گئی کہ آپ معاویہ کے خلاف قیام کریں اور انہوں نے آپ کو اطمینان دلایا کہ اس راہ میں جانبازی کے لئے تیار ہیں.(106)


102) مروج الذهب: 426/2 اور مابعد، مقاتل: 73 اور ما بعد، شرح نهج البلاغه ابن ابى الحديد: 10/16 اور ما بعد، استيعاب:389/1 اور ما بعد، اسد الغابة: 14/2، يعقوبى: 225/2، وفيات ابن خلكان: 66/2.

103) مروج الذهب: 427/2، مقاتل: 73، شرح نهج البلاغه ابن ابى الحديد: 11/16.

104) اخبار دينورى: 222، تاريخ يعقوبى: 225/2، عقد: 361/4.

105) ابن اعثم: 206/4 و 224 اور ما بعد، مقاتل: 73، يعقوبى: 228/2، استيعاب: 391/1.

106) تشيّع در مسير تاريخ: 189.

 

منبع: معاویه ج ... ص ...

 

ملاحظہ کریں : 687
آج کے وزٹر : 40154
کل کے وزٹر : 76446
تمام وزٹر کی تعداد : 129973388
تمام وزٹر کی تعداد : 90166776