حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(3) چھوٹا گهوارہ، حضرت رقیه سلام الله علیها کی کرامات

(3)

چھوٹا گهوارہ

حضرت رقیه سلام الله علیها کی کرامات

متقي و پرهيزگار عالم حضرت حجة الاسلام والمسلمين جناب سيد مرتضيٰ مجتهدي سيستاني حوزهٔ علميه قم کے مدرسین سے نقل فرماتے ہیں:مشہد مقدس کے رہائشی حاج صادق متقيان دربار امام حسين علیه السلام کے خدام میں سے ہیں، انہوں نے ماه محرم الحرام سنہ 1418 ہجری میں مجھ سے یہ نقل کیا:

میری بیٹی کی شادی کو چھ سال ہو گئے تھے لیکن اس کے ہاں کوئی اولاد نہیں تھی، متعدد ڈاکٹروں سے رجوع کیا اور بے شمار نسخوں پر عمل کرنے کے باوجود بھی کوئی فائدہ نہ ہوا، یہاں تک کہ سنہ ۱۴۱۷ ہجری میں صفر کے مہینہ میں شام کے سفر کے لئے نکلا۔ میری روانگی سے پہلے میری ماں نے ایک  چھوٹا گہوارہ بنایا اور مجھ سے کہا: یہ گہوارہ حضرت رقيه علیها السلام کی ضریح مبارک سے باندھ دینا  تا کہ ہم اس بزرگ ہستی کی نگاہ لطف و کرم سے بہرہ مند ہو سکیں اور ہماری حاجتیں روا ہو جائیں۔

میں وہ چھوٹا گہوارہ اپنے ساتھ شام لے گیا اور شام میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی تین سالہ بیٹی حضرت رقيه علیها السلام کی زیارت کے لئے گیا اور آپ کے باعظمت اور غم انگیز روضہ میں داخل ہوا۔ اس بی بی کا حرم ایسا مظلومانہ ہے کہ جو ہر زائر پر اثر انداز ہوتا ہے.میں وہ گهواره لے کر ضریح کے قریب کیا اور توجہ اور امید سے وہ گہوارہ ضریح مقدس سے باندھ دیا۔

وہاں کھڑا ایک شخص میرے اس عمل کو دیکھ رہا تھا،اس نے مجھ سے کہا:تم لوگ کیوں اس طرح کے کاموں پر اعتقاد رکھتے ہو۔ میں نے کہا: میرا اعتقاد حضرت رقيه (علیها السلام) کی شخصیت و ذات پر ہے نہ کہ اس گہوارہ پر۔ یہ گہوارہ اس ہستی پر میرے اعتقاد اور عقیدہ کے اظہار کا ذریعہ ہے تا کہ میں اس کے ذریعہ سے حضرت رقيه (علیها السلام) کی توجہ حاصل کرو۔ ہر کوئی اپنی معرفت کے مطابق عمل کرتا ہے اور یہ میری معرفت کی حد ہے نہ کہ یہ اس ہستی کی عظمت کی حد ہے۔

میں شام  میں اہلبیت اطہار علیہم السلام کے روضۂ مقدسہ کی زیارت کے بعد ایران واپس آیا ابھی تک کچھ دن ہی گزرے تھے کہ میری ماں نے کہا کہ ہمیں اپنے بیٹی کو ٹیست کے لئے لے جانا چاہئے تا کہ ہمیں یہ یقین ہو جائے کہ حضرت رقيه (علیها السلام)نے بارگاہ میں ہماری حاجت کو روا کیا ہے یا نہیں؟

اس ٹیسٹ کا جواب مثبت آیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ چھوٹے سے جھولے سے ہم نے اس بی بی سے اپنے اعتقاد اور امید کا اظہار کیا اور ان کی نظر لطف و کرم کو جلب کیا، اور اب میری ایک چھوٹی سی بیٹی گہوارہ میں ہے!

 

منبع : ویب سائٹ «هیئت بین الحرمین شهرکرد»     

منبع دیگر : ویب سائٹ مرکز ملی پاسخگویی به سوالات دیني

 

ملاحظہ کریں : 814
آج کے وزٹر : 22221
کل کے وزٹر : 58112
تمام وزٹر کی تعداد : 130190852
تمام وزٹر کی تعداد : 90275754