حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(1) قتل عثمان اور اس کا دفن ہونا

 (1)

قتل عثمان اور اس کا دفن ہونا

چالیس دن تک عثمان محاصرہ میں رہا ،سنہ ۳۵ ہجری میں اب تک  ماہ ذی الحجہ کی بارہ راتیں باقی تھی کہ جب تراسی سال یا ایک قول کے مطابق چھیاسی سال کی عمر میں عثمان قتل ہوا۔ اس کے قاتلوں میں محمّد بن ابى بكر ،محمّد بن ابى حذيفه اور ابن حزم شامل تھے نیز کہا جاتا ہے کہ كنانة بن بشر تجيبى، عمرو بن حمق ‏خزاعى ، عبدالرحمان بن عديس بلوى اور سودان بن حمران بھی اسے قتل کرنے والوں میں شامل تھے۔ تین دن تک اسے دفن نہیں کیا گیا تھا۔ اسے حكيم بن حزام ، جبير بن مطعم ، حويطب بن ‏عبدالعزى اور اس کے بیٹے عمرو بن عثمان نے دفن کیا۔ اسے رات کی تاریکی میں ‏«حشّ كواكب» کے نام سے معروف جگہ پر دفن کیا گیا جو یہودیوں کا قبرستان تھا۔ ان چار افراد نے اس کی نماز جنازہ ادا کی  اور ایک قول کے مطابق کسی نے بھی اس کی نماز ادا نہیں کی۔ نیز ایک اور قول کے مطابق ان چار میں سے ایک شخص نے اس پر نماز ادا کی۔ پس یہ نماز کے بغیر دفن ہوا اور اس کا دور حکومت بارہ سال پر مشتمل  تھا۔

عثمان نے اپنے تمام دور حکومت میں لوگوں کے ساتھ حج ادا کیا لیکن پہلے سال (یعنی سنہ ۲۴ ہجری) عبد الرحمن بن عوف لوگوں کے ساتھ حج کے لئے گیا  اور جس سال یہ قتل ہوا (یعنی سنہ ۳۵ ہجری) اس سال عبد اللہ بن عباس حاجیوں کے امیر تھے۔

   عثمان کے سات بیٹے تھے: عمرو، عمر، خالد، ابان، وليد، سعيد وعبدالملك.(1)


1) تاريخ يعقوبى: 72/2.

 

منبع: کتاب معاويه ج ... ص .

ملاحظہ کریں : 1244
آج کے وزٹر : 114738
کل کے وزٹر : 307674
تمام وزٹر کی تعداد : 156747776
تمام وزٹر کی تعداد : 114449539