(۲)
حجَاج بن یوسف کا خانہ ٔ کعبہ کو تباہ کرنا
روايت ہوئی ہے کہ : حجّاج بن يوسف نے عبد االلہ بن زبیر سے جنگ کی وجہ سے خانه كعبه کو تباہ کیا اور پھر اس کی بنیاد رکھی اور جب خانۂ کعبہ تعمیر ہو گیا اور انہوں نے حجرالأسود کو اس کے مقام پر نصب کرنا چاہا تو علماء میں سے جس کسی عالم، قضات میں سے جس کسی قاضی اور زاہدوں میں سے جس کسی زاہد نے حَجَر کو اس کی جگہ نصب کیا لیکن وہ اپنی جگہ ثابت نہ رہتا بلکہ اس میں لرزہ اور اضطراب ہوا، یہاں تک کہ حضرت علىّ بن الحسين عليہما السلام تشريف لائے اور انہوں نے ان کے ہاتھوں سے حجر الأسود لیا اور خدا کا نام لیتے ہوئے اسے نصب کیا۔ حجر الأسود اپنی جگہ نصب ہو گیا اور نے تکبیر کی آوز بلند کی۔
اور یقیناً فرزدق پر یہ الہام ہوا اور انہوں نے اپنے شعر مین کیا:
يكاد يمسكه عرفان راحته
ركن الحطيم إذا ما جاء يستلم
نزدیک ہے کہ حطيم(13) ان کے دست مبارک میں آ جائے کہ جب وہ اسے لمس کرنے کے لئے آئیں۔ (14)
13) حطيم : بنايى است در مقابل ميزاب .
14) الخرائج: 268/1 ح 11، بحار الأنوار : 32/46 ح 25، و62/99 ح 37.
منبع: فضائل اہلبیت علیہم السلام کے بحر بیکراں سے ایک ناچیز قطرہ: ج 1 ص 490 ذ ح 338
آج کے وزٹر : 66384
کل کے وزٹر : 300669
تمام وزٹر کی تعداد : 110834405
|