حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(1) متوکل کا خواب اور نابودی

(1)

متوکل کا خواب اور نابودی

«لطائف الطوائف» میں کہتے ہیں:ایک دن متوکل نے اپنے بعض رازداروں سے کہا کہ کل میں نے ابوتراب کو خواب میں دیکھا کہ جنہوں نے تازیانہ پکڑا ہوا تھا اور  انہوں نے مجھے زور سے سات تازیانے مارے اور اب میں اس خواب سے خوفزدہ ہوں.

پس حکماء اور خواب کی تعبیر کرنے والے حضرات کو طلب کیا گیا۔

 متوكّل نے ان سے کہا:اس کی تعبیر بیان کرو تا کہ تم لوگ میرے غضب سے محفوظ رہو.

ان میں سے اعلم اور سب سے ماہر شخص نے کہا: خواب میں تازیانہ تم تک پہنچنے والی تلوار کی طرف اشارہ ہے اور بعید ہے کہ یہ خیر سے گذر جائے۔ وہ اس تعبیر سے بہت پریشان تھا۔ کچھ دنوں کے بعد ترکوں کی ایک جماعت آئی جس نے اسے قتل کر دیا اور اس کے بیٹے منتصر کو خلیفہ بنا دیا اور وہ اپنے باپ کے برخلاف علوی سادات کا احترام کرتا تھا اور جب اس نے اپنے باپ سے خواب کے متعلق سنا تھا تو کہا: تحقیق کرو کہ میرے باپ کے کتنے ٹکڑے ہوئے ہیں؟

کہا: چھ ٹکڑے۔

اس نے کہا: اس نے سات تازیانے کھائے تھے لہذا اس کے سات ٹکڑے ہونے چاہئیں۔ تحقیق و جستجو کے بعد دیکھا گیا کہ اس کے ہاتھ کی ایک انگلی کٹ کے جدا ہو چکی تھی اور یوں سب پر اس خواب کی حقیقت آشکار ہو گئی۔

كتاب «زينة المجالس: 94» اور تاريخ نگارستان میں بھی متوكّل کا یہ خواب ذکر ہوا ہے.(1477)


1477) نفائح العلاّم فى سوانح الأيّام: 71/2. 

 

منبع: معاویه ج ... ص ...

 

ملاحظہ کریں : 773
آج کے وزٹر : 112607
کل کے وزٹر : 301789
تمام وزٹر کی تعداد : 145750361
تمام وزٹر کی تعداد : 100232552