حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
56) پیشنگوئیوں کے وقوع پذیر ہونے کو روکنے کے لئے جدید منصوبہ بندی

پیشنگوئیوں کے وقوع پذیر ہونے کو

روکنے کے لئے جدید منصوبہ بندی

     قابل توجہ ہے کہ یہود و نصاریٰ نے تمام منصوبوں کے ذریعہ پیشنگوئیوں کو روکنے کی کوشش کی  اور  انہوں نے رسول خداۖ اور اہلبیت اطہار علیہم السلام کی حدیثوں کو لکھنے اور تدوین کرنے سے منع کیا([1])اور اسی طرح پیشنگوئیوں کو چھپانے کے لئے ان کے ددوسرے تمام منصوبوں کے علاوہ بھی یہ لوگوں تک پہنچ گئیں اور جس طرح ہم نے بعض موارد میں ذکر کیاہے کہ یہ پیشنگوئیاں بہت سے لوگوں کو  بیدار کرنے اور انہیں راہ راست پر لانے کا باعث بنیں۔

     یہ واضح سی بات کہ اگر لوگ پیغمبر خداۖ اور آپ کے پاک خاندان علیہم السلام کے تمام فرمودات سے آگاہ ہوجائیں تو بے شمار افراد راہ راست پر آجائیں گے۔

     بہت ہی بہترین اور قابل غور نکتہ یہ ہے کہ لوگوں میں خاندان اطہار علیہم السلام کی کچھ پیشنگوئیاں پھیلنے کے بعد دشمن کو خاندان وحی علیہم السلام کی پیشنگوئیوں کو روکنے کے سلسلہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑاتو انہوں نے ان پیشنگوئیوں کی مخالفت کے لئے نیا منصوبہ بنایا تا کہ شاید ان پیشنگوئیوں کے اثرات کو ختم کر سکیں کہ جن کی وجہ سے لوگ ہدایت پا رہے تھے،بلکہ ان کے مثبت اثرات کومنفی اثرات میں تبدیل کر سکیں ۔ جب کہ وہ اس چیز سے غافل تھے کہ (وَ مَکَرُوا وَمَکَرَ اللّٰہ وَ اللّٰہُ خَیْرُ الْمٰاکِرِیْن) ۔ لیکن ان کے نئے منصوبے بھی ان پیشنگوئیوں کے اثرات کو کم نہ کر سکے بلکہ اس سے بنی امیہ اور خاندان وحی علیہم السلام کے مخالفین کو مزید رسوائی کا سامنا کرنا پڑا  اور ان کی رسوائی میں سو گنا اضافہ ہوا۔

     لوگوں میں پھیلنے والی پیشنگوئیوں کے وقوع پذیر ہونے کو روکنے کے لئے ان کا یہ منصوبہ تھا کہ وہ ان کے برخلاف عمل کرتے تھے ۔ بنی امیہ اور دوسرے تمام دشمنوں نے یہ ارادہ کیا کہ پیشنگوئیوں میں   جو کچھ کہا گیا ہے اس کے برخلاف عمل کریں تا کہ وہ اپنی سوچ کے مطابق ان کے مثبت اثرات کو ختم کرکے لوگوں کو بدظن کریں اور ان کے جھوٹ ہونے کو ثابت کر سکیں!

     ہم یہاں ان پیشنگوئیوں کے ددو نمونہ نقل کرتے ہیں کہ بنی امیہ کے ان کی مخالفت کرنے اور ان کے برخلاف عمل کرنے کا ارادہ کیا تا کہ یہ واضح ہو جائے کہ ان کے اس منصوبہ کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس سے نہ صرف خاندان عصمت و طہارت علیہم السلام کی عظمت مزید واضح ہوگئی بلکہ بنی امیہ اور اہلبیت علیہم السلام کے دوسرے دشمنوں کی خباثت بھی مزید آشکار ہوگئی۔

     یہ پیشنگوئیاں شیعوں کی دو  بہت ہی باعظمت شخصیات کے بارے میں ہیں: ایک رشید ہجری اور دوسرے جناب میثم تمّار ہیں۔

     اب ہم ان پیشنگوئیوں کو نقل کریں گے اور پھر ان کا تجزیہ و تحلیل کریں گے:



[1] ۔  احادیث کو تدوین کرنے سے روکنے کے مختلف عوامل ہیںکہ جن میں سے ایک عامل رسول خداۖ کی پیشنگوئیوں کو چھپانا تھا۔

 

 

    ملاحظہ کریں : 1902
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 85920
    تمام وزٹر کی تعداد : 131642424
    تمام وزٹر کی تعداد : 91314060