حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
وجود انسان میں بدلاؤ ضروری ہے

وجود انسان میں بدلاؤ ضروری ہے

حضرت بقیة اللہ الاعظم (عج) حکومت کے دوران دنیا اور دنیا والوں کو نظم اور پُر آسائش زندگی دینے کے لئے غیر معمولی معنوی قدرت یعنی اپنی ولایت کے عظیم مقام سے استفادہ کرتے ہوئے دنیا میں تغییر اور دنیا والوں میں عقلی تکامل ایجاد کریں گے۔

انسان کس طرح سے خلقت کے عظیم اسرار اور ولایت کے اعلی مقام سے واقفیت حاصل کرسکتا ہے،حالانکہ انسان کے دماغ کے وسیع پہلو ابھی تک فعّال نہیں ہوئے اور اب بھی سوچ و فکر اور آلودہ دلوںپر دھند لکا چھایا ہوا ہے؟

اسی وجہ سے حضرت ولی عصر (عج) لوگوں کو حقائق معارف ِ الہٰی کی تعلیم دینے سے پہلے ،انسان کے وجود میںبدلاؤ اور ذہنِ بشر میں تبدیلی ایجاد کریں گے۔

علم و دانش اور دین کے مسائل میں عجیب پیشرفت اور انسان کانیک و بزرگ افکار کوقبول کرنے کی آمادگی کے لئے انسان کے وجودمیں یہ تبدیلی ایک لازمی ضرورت ہے۔

اہلبیت اطہار علیہ السلام   کے عالی علوم و معارف کو درک کرنے اور انسان کی استعداد و صلاحیت میں اضافہ کے لئے یہ بدلاؤ ایک واقعی ضرورت ہے۔لہٰذا دنیا والوں میں یہ بدلاؤ ایجاد ہونا چاہیئے۔اہل دنیا میں تبدیلی پیدا ہونے سے خود دنیا میں بھی بہت سی مثبتتبدیلیاں جنم لیں گی۔

زمین کے طبیعی نظام میں تبدیلی دنیا اور اہل دنیا میں اساسی تغیر آئندہ دنیا میں تکامل کی شرط ہے۔

جس طرح کام،روزگار اور اجتماعی امور کے لئے بچوں کا سنِ جوانی تک پہچنا ضروری ہے،جیسا کہ انسان میں جب تک بعض غرائز پیدا نہ ہوں ،وہ بعض امور کو درک نہیں کرتا۔

اسی طرح جب تک انسان کے دل و دماغ میں پوشیدہ عظیم قدرت فعال نہ ہوجائے ،تب تک اس کے لئے ترقی یافتہ امور اور عالی معارف کی معرفت ممکن نہیں اس دلیل کے رو سے انہیں درک کرنے کے لئے دنیا اور اہل دنیا میں تحوّل و تغیّر اوربدلاؤ ایجاد ہونا ضروری ہے۔

کیا بچپن میں (جب ابھی تک چلنا نہیں سیکھا تھا اسے چاہ چالہ (فارسی محاورہ) کے خطرے کی خبر نہ تھی ) انسان سیاہ چالہ (BLACK HOLE) کی عظمت و سختی کے بارے میں بات کرسکتا تھا ۔([1])

کیا انسان بچپن میں دنیا کی وسعت کو بیان کرسکتا تھا کہ جب وہ چاہ و راہ کے درمیان فرق پیدا نہیں کرسکتا تھا؟

بچپن کے عالم میں انسان کو اپنی انگلیوں کی تعداد کا علم نہیں تھا تو وہ  فضا کی وسعت اور بادلوں  کی تعداد کو کس طرح سے بیان کرسکتا تھا؟

یہ بالکل واضح ہے کہ ان مطالب کو درک کرنے کے لئے بچے کو رشدو تکامل کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان علمی مطالب کو درک کرنے کی آمادگی کے بعد اسے ان کی تعلیم دی جائے۔

اسی لئے انسانوں میں انتہائی مہم اور عظیم مسائل کو قبول کرنے کے لئے حیاتِ قلبی اور دماغی سیلز کے فعّال ہونے کی ضرورت ہے تاکہ انسان میں عقلی تکامل اور حیاتِ قلب سے مہم امور کو درک کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجائے اور انہیں دل و جان سے قبول کرے۔

 


[1]۔ سیا ہ چالہ Black hole فضا میں ایک ایساجسم ہے کہ جس میں شدید جاذبہ ہے ،جس سے کوئی چیز حتی کہ نور بھی گزر کر فضا میں داخل نہیں ہوسکتا۔
 

 

    ملاحظہ کریں : 7207
    آج کے وزٹر : 71803
    کل کے وزٹر : 72005
    تمام وزٹر کی تعداد : 129292019
    تمام وزٹر کی تعداد : 89808188