حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عزاداری کی مختلف اقسام میں ایک اہم نکتہ کی طرف توجہ

عزاداری کی مختلف اقسام میں ایک اہم نکتہ کی طرف توجہ

ہم نے «سينه ‏زنى» اور «لطم ‏زنى» کے بارے میں جو کچھ بھی عرض کیا ہے ، وہ ایک بہت ہی اہم ، انتہائی ضروری اور مؤثر بات ذکر کرنے کا بہانہ ہے کہ جس پر غور و فکر کرنے اور عزاداری کی مختلف اقسام میں اس پر عمل کرنے سے انسان کی زندگی اور اعتقادات میں تبدیلی پیدا ہو سکتی ہے ۔

مجالس عزا  اور ماتمی جلوسوں میں  شركت کرنے والے افراد کو چاہئے کہ وہ حقیقت عزاداری کو درک کریں اور اسی حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا اور امام حسین علیہ السلام کے اہل حرم کے مصائب پر اپنے بالوں کو پریشان کرنے ، عزاداری کرنے اور یا حسین ، یا حسین کہنے والی خواتین کو بھی چاہئے کہ وہ  اس نکتہ پر توجہ کریں :

جو چیزیں دعاؤں اور توسلات میں بہت اہم کردار کی حامل ہیں ، ان میں سے ایک انقطاع  کی حالت ہے ۔ یعنی دعا کے وقت انسان کی یہ حالت ہو کہ اس کی امید تمام ظاہری وسائل سے منقطع ہو جائے اور اسے اس بات کا یقین ہو کہ خداوند کریم ہر چیز پر قادر ہے اور وہ تمام مشکلات اور پریشانیوں کو دور کر سکتا ہے ۔ اگر دعا کرنے والے کی یہ حالت ہو اور وہ صرف زبان کی حد تک ہی نہیں بلکہ اپنے پورے وجود سے خدا کی طرف متوجہ ہو تو اس کی دعا مؤثر واقع ہو گی ۔ اگرچہ اضطرار و انقطاع کی حالت میں دعا کے آداب و شرائط (جیسے طهارت اور تقویٰ) نہ ہوں،لیکن اس کے باوجود یہ بہت زیادہ مؤثر  ہے اور بہت سے افراد نے تمام ظاہری وسائل سے امید منقطع ہو جانے اور انقطاع کی حالت کے ساتھ دعا کی تو خدا نے ان کی حاجت پوری فرمائی ۔

***

عزاداری میں بھی اسی سے مشابہ حالت پیدا ہوتی ہے  جس کی طرف عزاداروں کو توجہ کرنی چاہئے ۔

عزاداری کی مختلف اقسام جیسے سینہ زنی اور لطم زنی وغیرہ میں سب سے اہم حالت ’’انقطاع کی حالت‘‘ ہے ۔یہ مجالس عزا میں سب سے بہترین حالت ہے ۔ عزاداروں کو گریہ ، ماتم ، سینہ زنی اور لطم زنی میں اس حالت کو نہیں کھونا چاہئے ۔

جب مجالس عزا میں گریہ  بپا ہو اور ظاہری وسائل کا اس میں کوئی عمل دخل نہ ہو تو اس وقت ان مجالس عزا پر خدا کی خاص عنایت اور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خاص توجہ ہوتی ہے  ۔

جب عزادار اپنے پورے وجود سےگریہ کرتے ہیں اور امام حسین علیہ السلام کی یاد میں روتے ہیں اور سوز و گداز  کے ساتھ چہرے اور سینہ پر ماتم کرتے ہوئے یا حسین ، یا حسین ، یا عباس ، یا عباس کہتے ہیں ، اس حالت کے دوران عزاداروں کی توجہ تمام امور سے منقطع ہو جاتی ہے اور ان کے ہوش و حواس صرف امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی طرف متوجہ اور متمرکز ہوتے ہیں ۔

اس حالت میں عزادروں کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ خدا کی بارگاہ میں منتقم خون حسین (علیہ السلام)، یوسف زہرا (علیہا السلام) امام زمانہ عجل الله تعالى فرجه  الشریف کے ظہور کی دعا ہی ان کی سب سے اہم دلی دعا ہو ۔

    ملاحظہ کریں : 141
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 53797
    تمام وزٹر کی تعداد : 130583798
    تمام وزٹر کی تعداد : 90529195