حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
نتیجۂ بحث

نتیجۂ بحث

عبادت و بندگی مقام عبودیت تک پہنچنے اور سعادت تک پہنچنے کا ذریعہ ہے ۔آپ کو غور و فکر کرنا چاہئے کہ وہی عبادت انسان کو عبودیت کے مقام تک پہنچا سکتی ہے کہ جس کے اثرات ہوں اور جو انسان کے وجود میں تحول و تبدیلی ایجاد کرے ۔ اس بناء پر اتنی ہی عبادت اہمیت رکھتی ہے کہ جس سے یہ نتیجہ حاصل ہو جائے نہ کہ عبادت کی کثرت اہمیت رکھتی ہے۔

عبادات کی انواع و اقسام سے آشنا ئی حاصل کریں اور ایک ہی طرح کے عبادی امور سے گریز کریں کیونکہ یہ چیز تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے۔عبادت کی مختلف انواع کو انجام دینے سے ذوق و شوق ایجاد ہوتاہے  پس اس طریقے سے آپ عبادات کے اثرات کو درک کرسکتے ہیں۔

اس بناء پر اہلبیت اطہار علیھم السلام سے آپ کی محبت جتنی زیادہ ہوگی ،عبادت و بندگی کو انجام دینے کے لئے آپ کے ذوق و شوق اور نشاط میں اتنا ہی زیادہ اضافہ ہو گا۔

عبادت میں نشاط سے عبادت میں تھکاوٹ کا احساس نہیں ہوتا اور اس سے آپ کے اخلاص و صداقت میں اضافہ ہوتاہے کہ جو عبادت کی تأثیر کا لازمہ ہے ۔اس راہ پر قائم رہنے سے آپ مقام عبودیت تک پہنچ سکتے ہیں کہ جو انسان کی خلقت کا راز ہے ۔یوں آپ اپنے نفس اور شیطان رجیم پر غالب آسکتے ہیں۔

طاعت آن نیست کہ بر خاک نہی پیشانی

صدق پیش آر ،کہ اخلاص بہ پیشانی نیست

 

 

    ملاحظہ کریں : 2055
    آج کے وزٹر : 18251
    کل کے وزٹر : 112715
    تمام وزٹر کی تعداد : 134674413
    تمام وزٹر کی تعداد : 93111749