حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۱۸ ـ تربت کھاتے وقت کی دعا

۱۸ ـ تربت  کھاتے وقت کی دعا

بحار الأنوار میں حضرت امام صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا :

امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کی خاک بابرکت مُشک ہے ، اگر ہمارے شیعوں میں سے کوئی شخص اسے کھائے تو یہ اس کے لئے ہر درد سے شفاء ہے ، اور اگر ہمارے دشمنوں میں سے کوئی اسے کھائے تو اس کے لئے پانی بن جائے گی کہ جس طرح دنبہ(چربی) پانی بن جاتا ہے ۔ پس جب امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کی خاک کھاؤ تو کہو :  

أَللَّهُمَّ إِنِّي أَسْئَلُكَ بِحَقِّ الْمَلَكِ الَّذِي قَبَضَهَا، وَبِحَقِّ النَّبِيِّ الَّذِي‏ خَزَنَهَا، وَبِحَقِّ الْوَصِيِّ الَّذِي هُوَ فِيهَا، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ‏ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ لي فِيهِ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ، وَعَافِيَةً مِنْ كُلِّ بَلاَءٍ، وَأَمَاناً مِنْ كُلِّ خَوْفٍ، بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ، وَصَلَّى اللهُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَسَلَّمَ.

خدایا : میں تجھ سے اس فرشتے کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس نے اسے قبض کیا ، اور میں تجھ سے اس فرشتے کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جس نے اس  کی حفاظت کی ، میں تجھ سے اس وصی کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جو یہاں موجود ہے  کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور اپنی رحمت سے اس میں میرے لئے ہر درد کے لئے شفاء ، ہر بلاء سےعافیت اور ہر خوف سے امان قرار دے ، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ، اور محمد و ان کی آل پر پر خدا کا درود و سلام ہو ۔

نیز یہ بھی کہو :

 أَللَّهُمَّ إِنِّي أَشْهَدُ أَنَّ هَذِهِ التُّرْبَةَ تُرْبَةُ وَلِيِّكَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ، وَأَشْهَدُ أَنَّهَا شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ، وَأَمَانٌ مِنْ كُلِّ خَوْفٍ، لِمَنْ شِئْتَ [مِنْ‏خَلْقِكَ] وَلِي بِرَحْمَتِكَ، وَأَشْهَدُ أَنَّ كُلَّ مَا قِيلَ فِيهِمْ وَفِيهَا هُوَ الْحَقُّ مِنْ‏عِنْدِكَ، وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ.[1]

خدایا ! میں گواہی دیتا ہوں کہ بیشک یہ تربت تیرے ولی کی تربت ہے  جن پر خدا کا درود ہو ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ ہر درد کے لئے شفاء ، اور ہر خوف سے امان ہے ، جس کے لئے تو (اپنی مخلوق میں سے )چاہے اور میرے لئے اپنی رحمت سے ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ان کے  اور ان کی تربت کے بارے میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ حق ہے اور تیری جانب سے ہے ، اور تیرے رسولوں نے سچ کہا ہے ۔

 


[1] ۔ الإستشفاء بالتّربة الشريفة الحسينيّة: 74، بحار الأنوار: 132/101 كتاب المزار باب تربته صلوات الله عليه ح 60. الصحيفة الباقرية والصادقيّة الجامعة: 239.

    ملاحظہ کریں : 712
    آج کے وزٹر : 45424
    کل کے وزٹر : 162937
    تمام وزٹر کی تعداد : 141375793
    تمام وزٹر کی تعداد : 97557298