امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
پیش گفتار

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پيشگفتار

عظیم لوگوں کی کامیابی کا راز تفکر و تدبّر ہے ۔ اگر آپ بھی ان کے نقش قدم پر چلیں تو سعادت اور کامیابی و کامرانی آپ کے قدم چومے گی ۔ لیکن اس کے لئے فکر کی طاقت سے بہرہ مند ہوناضروری ہے۔ آپ مثبت سوچ کے ذریعے اپنے اندر کمی کا جبران کریں تاکہ اپنے عالی اہداف تک پہنچ کر اپنے معاشرے کو مثبت افکار سے آشنا کرواسکیں۔ جب بھی آ پ کو صحیح فکر کرنے کے لئے مدد کی ضرورت ہو تو آگاہ اور مخلص افراد سے مشورہ کریں کہ جن میں مشاور کی شرائط ہوں ۔ ایسے افراد کی سوچ و فکر سے استفادہ کریں ۔ ان کے مشورے سے استفادہ کرتے ہوئے اعلیٰ اہداف سے آشنا ہوں اور بہترین اہداف کا انتخاب کریں پھر تر قی اور کامیابی کی اہم شرط یعنی پختہ ارادے اور بلند ہمت کے ذریعہ اپنے اہداف کے مطابق برنامہ تشکیل دے کر انہیں عملی جامہ پہنائیں ۔ کیو نکہ صحیح برنامہ اور نظم وضبط ہدف اور منزل تک پہنچنے کا آسان  راستہ ہے ۔ جو آ پ کو جلد اپنی منزل تک پہنچا تا ہے ۔

وقت سے استفادہ کریں اور فرصت کے لمحات میں نیک اور صالح افراد کی صحبت میں بیٹھ کر مستفید ہوں ان کی ہمنشینی وصحبت سے آپ کی روح تازہ اور ان کی دل نشین گفتار سے آپ کا دل منور ہوجائے گا آپ ان بزرگان کی صحبت سے ان کی روحانی و معنوی قوت سے خود بھی قدرت حاصل کریں اور انہیں نفس کی مخالفت اورسالوں کی محنت و کوشش سے حاصل ہونے والے تجربات سے استفادہ کریں ۔

آپ کو اپنے نفس پر اختیار ہو تو صبر و استقامت کو اپنا ہتھیار بنا کر اپنی روحانی قوت کو متمر کز کریں پھر آپ کی معنوی قدرت پروان چڑھے گی ۔ کیو نکہ نفسانی خواہشات کے مقابل میں صبر کرنے سے آپ کا باطن برائیوں سے پاک ہو جائے گا پھر آپ کو اسرار خدا میں سے ایک راز یعنی اخلاص کا مقام حاصل ہو جائے گا ۔

اس صورت میں آپ کا دل رحمانی الہامات سے روشن ہو جائے گا آپ کی زبان پر علم و حکمت کے چشمے جاری ہو ں گے اورپھر علم و دانش سے بہرہ مند ہوں کہ جو عالی درجات کی جانب ارتقاء اور خداکے تقرب کا ذریعہ ہے ۔ اگر باب علم سے وابستہ ہو جائیں تو آپ کی شرافت و فضیلت میں اضافہ ہو گا اس طرح آپ معارف اہل بیت سے اپنے دل کو منور کریںاور ایک شمع کی طرح آپ اپنے معاشرے کو روشن کریں اور انہیں اہل بیت  کے حیات بخش مکتب سے آشنا کریں اور زنگ آلود قلوب کو ان کے نورانی افکارو گفتار سے منور کریں ۔

ایسی خد مات کو انجام دینے کے لئے کوشش کریں تاکہ توفیق الٰہی آپ کے شامل حال ہو۔ کیو نکہ توفیق کے حصول کے علاوہ دعا، سعی و کوشش اور تلاش و جستجو بھی ضروری ہے ۔ جب تک خدا کی توفیق ہماری دستگیری نہ کرے ، ہم  حقیقت کے کاروان تک نہیں پہنچ سکتے ۔

       کاروان رفت و تو در خواب وبیابان در پیش  

       کی روی ؟ رہ ز کہ پرسی ؟ چہ کنی ؟ چون باشی ؟

کاروان چلا گیا اور تم سوتے رہے،تمہارے سامنے بیابان ہے اور تم تنہا رہ گئے ہو۔اب تم کب جائو گے؟کس سے راستہ پوچھو گے اور کیا کرو گے؟

اگر آپ حقیقت تک پہنچنا چاہو تو اغیارکے طعنوں سے نہ گھبراؤ ۔بلکہ منزل کی جانب گامزن رہو کسی جگہ تھک کر نہ بیٹھو اور عظیم لوگوں کی اہم ترین صفت یعنی مقام یقین حاصل کرو ۔

معاشرے کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے میں نے معاشرے کے لئے مفید موضوعات پر روشنی ڈالی ، انہیں مفید موضوعات کے ضمن میں ، میں نے خاندان رسالت  کے فرامین اور بالخصوص صاحب ولایت امیر المو منین علی بن ابی طالب  کے ارشادات کو بیان کیا ہے اور انہیں عوام الناس کے اختیار میں قرار دیا امید ہے کہ یہ کتاب معصومین علیہم السلام کے نورانی اور تابناک فرامین کے وجہ سے بھٹکے ہوئے لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ اور معنوی تکامل اور روحانی افزائش کے لئے مدد گار ثابت ہوگی ۔

 

سید مرتضیٰ مجتہدی سیستانی  

 

 

    بازدید : 11533
    بازديد امروز : 53309
    بازديد ديروز : 76446
    بازديد کل : 129999581
    بازديد کل : 90179931