Imam Shadiq As: seandainya Zaman itu aku alami maka seluruh hari dalam hidupku akan berkhidmat kepadanya (Imam Mahdi As
(۱) وليد اورخالد بن وليد؛ پيغمبر صلى الله عليه وآله وسلم کے دو دشمن

(۱)

وليد اورخالد بن وليد؛

پيغمبر صلى الله عليه وآله وسلم کے دو دشمن

جب اہل قریش نے یہ دیکھا کہ حضرت ابو طالب علیہ السلام اپنے پورے وجود سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حمایت کر رہے ہیں تو وہ لوگ ناامید ہو گئے اور انہوں نے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور مسلمانوں کو طرح طرح سے تکالیف پہنچانا شروع کر دیں. حج کا موسم نزدیک تھا اور پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دین کی نغمہ سرائی  اور تبلیغ کی وجہ سے عرب قبائل میں بڑی بے چینی تھی۔ قریش کو اپنے مقام کی فکر لاحق تھی لہذا وہ ولید بن مغیرہ کے پاس گئے جو قریش میں سے ایک بزرگ اور دولت مند شخص تھا۔

   یہ شخص قريش میں اس قدر عزیز تھا کہ انہوں نے اسے وحید و ریحانۂ قریش کا لقب دیا تھا. انہوں نے اس سے اس مسئلہ کا راہ حل دریافت کیا تو ولید نے ان سے کہا: اے گروہ قریش! اب حج کا وقت آ پہنچا ہے اور مکہ میں تمام عرب قبائل کے لوگ اور نمائندہ آئیں گے. جنہوں نے كم و بيش محمّدصلى الله عليه وآله وسلم کے امور کے بارے میں کچھ نہ کچھ ضرور سنا ہو گا، تم  لوگ یک دل اور یک زباں ہونے کی کوشش کرو اور محمد صلى الله عليه وآله وسلم کے بارے میں مختلف قسم کی باتیں نہ کرو.

   ایک شخص نے ولید سے کہا: اے ابو عبدشمس! کوئی ایسی بات بتاؤ تا کہ ہم سب وہی بات کہیں.

   وليد نے کہا: اس بارے میں تم لوگ کوئی رائے پیش کرو.

   ایک شخص نے کہا: ہم سب کہیں گے کہ محمّدصلى الله عليه وآله وسلم كاہن ہیں.

   وليد نے کہا: نہیں، ہم نے کاہن دیکھے  ہیں لیکن ان کا کلام کاہنوں کی طرح نہیں ہے.

   انہوں نے کہا: ہم یہ کہیں کہ ان پر جنات کا سایہ ہے.

   لیکن ولید نے ان کی بات کو بھی رد کر دیا.

   پھر انہوں نے کہا: ہم یہ کہیں گے کہ محمّدصلى الله عليه وآله وسلم شاعر ہے.

   لیکن ولید نے پھر ان کی بات کو رد کر دیا اور کہا:لوگ اس بات کو بھی قبول نہیں کریں گے.

   پھر ان لوگوں نے کہا: ہم انہیں ساحر کہیں گے اور جادوگری سے نسبت دیں گے.

   وليد نے کہا: یہ نسبت صحیح ہے، ہم سب کہیں گے: محمّدصلى الله عليه وآله وسلم ساحر ہیں اور انہوں نے اپنی سحرآميز باتوں سے لوگوں میں تفرقہ پھیلایا ہے اور بھائی کو بھائی سے جدا کیا ہے...

  اس بات پر متفق ہونے کے بعد وہ لوگ ایک دوسرے سے جدا ہو گئے اور پھر وہ لوگ جس کسی مسافر سے بھی ملتے  تو اس سے یہی کہتے: محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پاس مت جانا کیونکہ وہ ساحر اور جادوگر ہیں، اور اپنی سحر آمیز باتوں سے فتنہ پھیلاتے ہیں ، بھائی کو بھائی اور باپ کو بیٹے سے جدا کرتے ہیں اور ان میں اختلافات پیدا کرتے ہیں.

   لہذا خداوند متعال نے سورۂ مدثر کی 11 سے 28 تک کی آیات نازل فرمائیں. ان آيات میں ولید پر آنے والے عذاب کی کیفیت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ وہ صاحب ثروت تھا لیکن کس طرح اس کی دولت ختم ہوگئی...

   عرب کا مشہور جنگجو خالد بن وليد اسی شخص کا بیٹا تھا۔ خالد نے 20 سال تک پيغمبر خدا صلى الله عليه وآله وسلم سے جنگ کی اور اس دوران وہ آپ سے برسرپیکار رہا اور وہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے سخت دشمنوں میں سے تھا اور بالآخر سنہ ۷ ہجری میں وہ مجبوراً مسلمان  ہو گیا.(1)


1) اعجاز پيامبر اعظم‏ صلى الله عليه وآله وسلم در پيشگويى از حوادث آينده: 317.

 

منبع :  معاويه ج ... ص ...

 

 

 

Mengunjungi : 902
Pengunjung hari ini : 47746
Total Pengunjung : 300908
Total Pengunjung : 164887468
Total Pengunjung : 121937702