امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
(3) معاويہ بن يزيد بن معاويه کی تقریر

(3)

معاويہ بن يزيد بن معاويه کی تقریر

   پھر معاويہ بن يزيد بن معاويه ( جس کی ماں امّ هاشم بنت ابوهاشم بن عتبة بن ‏ربيعه تھی) نے چالیس دن اور ایک قول کے مطابق چار مہینہ حکومت کی۔ اس کی روش اور اسلوب اچھا تھا اور اس نے لوگوں کے سمانے تقریر کی اور کہا:

   خدا کی حمد و ثناء کے بعد؛ اے لوگو! تمہارے ذریعہ ہمارا  امتحان ہوا اور ہمارے ذریعہ سے تمہارا امتحان ہوا ہے اور میں اس چیز سے بے خبر نہیں ہوں کہ تم لوگ ہمیں پسند نہیں کرتے اور ہمیں برا بھلا کہتے ہو. بیشک میرے دادا معاویہ ابن ابی سفیان نے خلافت کے سلسلہ میں اس ذات سے اختلاف کیا کہ جو پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے قرابت اور رشتہ داری کے لحاظ سے اس سے بہتر اور اسلام میں اس سے زیادہ شائستہ تھی، وہ مسلمانوں کے پیشوا اور پہلے مؤمن اور رسول رب العالمین کے چچازاد بھائی اور خاتم النبیین کے فرزندوں کے پدر ہیں.

   میرے دادا نے آپ کے سلسلہ میں گناہ کیا کہ جسے آپ جانتے ہیں اور آپ نے بھی اس کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا کہ جس کا آپ انکار نہیں کرتے، یہاں تک کہ اس کی موت کا وقت آ پہنچا اور وہ اپنے اعمال کے جال میں گرفتار ہو گیا.پھر میرے باپ کو حکومت کی زمام تھما دی حالانکہ اس سے خیر کی امید نہیں کی جا سکتی تھی، پس وہ ہوا و ہوس کی سواری پر سوار ہو گیا اور وہ اپنے گناہوں کو گناہ شمار نہیں کرتا تھا، اس کی امیدیں بہت زیادہ ہو گئی تھیں لیکن اس کی آرزوئیں پوری نہ ہو سکیں اور موت نے اس کا راستہ روک لیا اور یوں اس کی قوت و طاقت کا خاتمہ ہو گیا، اس کی مدت تمام ہو گئی اور وہ اپنی قبر میں اپنے اعمال، گناہوں اور جرائم میں گرفتار ہو گیا.

   پھر اس نے گریہ کیا اور کہا: میرے لئے سب سے ناگوار چیز یہ ہے کہ اس کی موت بری تھی اور وہ رسوائی کے ساتھ واپس پلٹایا جائے گا کیونکہ اس نے عترت پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو قتل کیا، ان کی حرمت کو پامال کیا، کعبہ کو نذر آتش کیا، اور اب میں آپ کے امور کی زمام نہیں سنبھال سکتا اور آپ لوگوں کے سلسلہ میں جوابدہ نہیں ہو سکتا، اب آپ لوگ جانیں اور آپ کی خلافت۔ خدا کی قسم! اگر دنیا غنیمت ہے تو ہم نے اس سے اپنا حصہ لیا اور اگر دنیا نقصان ہے تو آل ابو سفیان نے جتنا نقصان اٹھایا،اتنا ہی کافی ہے.(1436)


1436) تاريخ يعقوبى: 195/2.

 

منبع: معاویه ج ... ص ...

 

بازدید : 933
بازديد امروز : 92154
بازديد ديروز : 322664
بازديد کل : 149712502
بازديد کل : 104238921