امام صادق عليه السلام : جيڪڏهن مان هن کي ڏسان ته (امام مهدي عليه السلام) ان جي پوري زندگي خدمت ڪيان هان.
حصول علم کے لئے گناہوں کو ترک کرنا

حصول علم کے لئے گناہوں کو ترک کرنا

علم کی حصول کی راہ میں قابل توجہ اور مہم مسائل میں سے ایک گناہوں کو ترک ہے۔جس طرح گناہوں کا ارتکاب،ہم سے بہت سی عبادات کی توفیق کو سلب کرتا ہے ،اسی طرح یہ حصول علم کے لئے بھی مانع ہے۔بہت سے لوگ گناہوں کو انجام دینے کی وجہ سے نہ تو نورِ علم سے منور ہیں اور نہ ہی وہ عقائد اور معارف اہل بیت عصمت و طہارت  سے زیادہ آگاہ ہیں۔

کیونکہ خداوند عالم کبھی اپنے بندوں کو ان کے گناہوں کی وجہ سے علم کی نعمت سے محروم کردیتاہے۔

حضرت امیرالمؤمنین (ع)  فرماتے ہیں:

'' اِذَا اَرذَلَ اللہ عَبداً حَظَرَ عَلَیہ العِلمُ ''([1])

جب پروردگار کسی بندے کو ذلیل کرنا چاہتا ہے تو اسے علم و دانش سے محروم کردیتا ہے۔

اس فرمان کے رو سے معلوم ہوتا ہے کہ بہت سے موارد میں خاندانِ عصمت و طہارت کے معارف سے بے بہرہ اور علم و دانش سے محروم ہونے کی وجہ انسان کی پستی ہے کہ جو اس کے گناہوں کا نتیجہ ہے۔

اسی بناء پر تشنگی علم رکھنے والے ہر شخص پر لازم ہے کہ وہ علوم و معارف کے حصول اور اس میں پیشرفت کے لئے اپنے کو گناہوں سے محفوظ رکھے اور اپنے کو اطاعت خدا اور زیور عبادت سے آراستہ کرے۔

 


[1] ۔ نہج البلاغہ، کلمات قصار:٢٨٠

 

 

 

    دورو ڪريو : 7312
    اج جا مهمان : 6101
    ڪالھ جا مهمان : 112715
    ڪل مهمان : 134650134
    ڪل مهمان : 93087449