امام صادق عليه السلام : جيڪڏهن مان هن کي ڏسان ته (امام مهدي عليه السلام) ان جي پوري زندگي خدمت ڪيان هان.
اہمیت اخلاص

اہمیت اخلاص

اخلاص ،یعنی انسان کے کردار ورفتار کا ریا، تظاہر اور تمام شرک آمیز امور سے پاک ہونا یہ بہت اہم اور باارزش صفات میں سے ہے کہ خداوند کریم نے اپنے بعض بندوں کو عطا کی جو عالی مراتب رکھتے ہیں ۔خداوند متعال حضرت موسیٰ (ع)  کے بارے میں فرماتا ہے :

'' وَ اذکُر فِی الکِتابِ مُوسیٰ اِنَّہ کَانَ مُخلِصاًوَ کَانَ رَسُولاًنَبِیّاً ''([1])

اور اس کتاب میں موسیٰ کا ذکر کیجئے وہ یقیناً برگزیدہ نبی مرسل تھے ۔

اور حضرت یوسف (ع) کے بارے میں فرمایا :

''اِنَّہ مِن عِبَادِنَا المُُخلِصِینِ ''([2])

کیونکہ یوسف ہمارے برگذیدہ و مخلص بندوں میں سے تھے ۔

امام جواد (ع) اخلاص کو امام زمانہ کے تین سو تیرہ سپاہیوں کی صفات میں سے ایک قراردیتے ہیں اور انہیں اس صفت و خصلت سے آراستہ ہونے کا حکم دیتے ہیں۔

حضرت امام محمد تقی (ع) فرماتے ہیں :

'' فَاِذا اِجتَمَعَت لَہ ھٰذہ العِدَّةُ مِن اَھلِ الاِخلَاصِ اَظھَر اَمرَہ ''([3])

جب اہل اخلاص میں سے یہ گروہ حضرت مھدی  کی خدمت میں آئے تو امام زمان اپنے امر کو ظاہر فرمائیں گے ۔

کیونکہ وہ بزرگان غیر معمولی توانائی اور غیر عادی قدرت سے بہرہ مند ہیں ، اخلاص ان کی ضروری صفات میں سے ہے تاکہ وہ اپنی روحانی طاقت سے کاملا ًامام زمان کی ولایت وحکومت کے تحت استفادہ کریں ۔

 


[1]  ۔ سورہ مریم  آیت: ٥١

[2]۔ سورہ یوسف آیت: ٢٤

[3] ۔ بحار الانوار:ج٢٨ص٣٥٢   

 

 

 

    دورو ڪريو : 8294
    اج جا مهمان : 122691
    ڪالھ جا مهمان : 301136
    ڪل مهمان : 147963862
    ڪل مهمان : 101340338