Imam sadIiq: IF I Percieve his time I will serve him in all of my life days
عاشورا کے دن حضرت عباس علیہ السلام کی نصیحت

عاشورا کے دن حضرت عباس علیہ السلام کی نصیحت

حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام کی زندگی میں ایک بہت ہی اہم اور مؤثر امور میں سے ایک لوگوں کو وعظ و نصیحت کرنا اور ان کا بھلائی چاہنا تھا ۔

حضرت عباس علیہ السلام کی زبان پر جاری ہونے والے وعظ و نصیحت اور آپ کی نگاہِ ہیبت و جلالت لوگوں کے دل و جان پر اثر انداز ہو کر ان کے افکار کو بدل دیتی تھی ۔

ہم حضرت عباس علیہ السلام  کی زیارت میں پڑھتے ہیں  :

’’وَأَشْهَدُ أَنَّک بالَغْتَ فِي النَّصيحَة...‘‘ [1]

حضرت عباس علیہ السلام لوگوں کو کثرت سے وعظ و نصیحت کرتے تھے ، لہذا جو کوئی بھی آپ کی زیارت سے شرفیاب ہو ، اسے آپ کے زیارت نامہ میں موجود اس حقیقت کو درک کرنا چاہئے ۔

اس جملہ سے یہ استفادہ کیا جا سکتا ہے کہ حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام کثرت سے لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتے تھے اور ان کے قلوب کو اپنے فرمودات سے  منور کرتے تھے ،  اگرچہ ہم تک یہ  فرمودات بہت ہی  کم مقدار میں پہنچے ہیں ۔

اس بنا پر حضرت عباس علیہ السلام قدرت الٰہی کے حامل ہوتے ہوئے صرف جسمانی طاقت سے ہی سرشار نہیں تھے بلکہ  روحانی قدرت سے بھی بہرہ مند تھے،جس کا سرچشمہ  امیر المؤمنین حضرت امام علی علیہ السلام کی ولایت تھی ۔  نیز آپ  اپنے آباء و اجدا سے ملنے والی فصاحت و بلاغت کی طاقت سے اس طرح خطاب کرتے اور لوگوں کو نصیحت کرتے تھے کہ آپ کے وعظ و نصیحت اور خطبات سے سے لوگ اس قدر متاثر ہوتے تھے کہ کبھی آپ کا ایک   مختصرسا  فرمان بھی  لوگوں کے ذہنوں میں انقلاب پیدا کر دیتا تھا اور وہ اپنے موروثی افکار سے دستبردار ہو  کر حضرت عباس علیہ السلام کے کلام سے حق و حقیقت تک پہنچ جاتے تھے ۔

اب ہم حضرت  ابو الفضل العباس علیہ السلام  کے کلام کا ایک نمونہ ذکر کرتے ہیں ، جسے آپ  نے عاشورا کے دن بیان  فرمایا تھا :

 


[1]  ۔ صحیعۂ حسینیہ، بیسویں زیارت :۵۰۰.

    Visit : 613
    Today’s viewers : 0
    Yesterday’s viewers : 197275
    Total viewers : 161846330
    Total viewers : 119768659