حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
فکر کی اہمیت

فکر کی اہمیت

ہر انسان کے ذہن میں  ایسے قیمتی اور گراں قدر خزانے موجود ہوتے ہیں کہ جنہیں وہ سوچ کے ذریعہ حاصل کرکے استفادہ کر سکتا ہے ۔ لیکن افسوس کہ کچھ لوگ اپنے اندر موجود ان پُر قیمت وانمول  خزا نوں سے ا ستفادہ کر نے کی بجائے خاک میں چھپے ہوئے اموا ل اور خزا نوں کی تلاش میں نکل پڑتے ہیں ۔

اگر وہ یہ جان لیں کہ خدا وند متعال نے زمین میں دفن خزانوں سے بڑھ کر خزانے ان کے وجود میں قرار دیئے ہیں  تو وہ کبھی بھی اپنی عمر زمین کی خاک چھاننے میں ضائع نہیں کریں گے ۔ وہ لوگ مال و زر کے حصول کے لئے زمین کھو دتے ہیں اور غوطہ خور دریاؤں اور سمندروں کی تہہ میں موجود جواہرات کے حصول کے لئے غوطہ لگاتے ہیں ۔ جبکہ  مومن و صاحب تزکیہ حقیقی خزانے کے حصول   کے لئے اپنی فکر کے عمیق دریا میں غوطہ ور ہوتا ہے ۔

حضرت امیر المومنین علی (ع)  نہج البلاغہ میں فرماتے ہیں :

''المومن مغمور بفکرتہ'' ( ١)

مومن اپنی افکار میں  ڈوبا ہوا  ہو تاہے ۔

 مومن اپنی افکار کے  بیکراں دریا سے ایسے گرانبھا گوہرحاصل کر تا ہے کہ سونے ، چاندی کے مادی خزانے ان کا مقابلہ نہیں کر سکتے ۔ وہ اپنے افکار سے ایسے با ارزش جواہر پاتا ہے کہ جو،  ابدی وجاویداں ہیں کہ جن کی واقعی قیمت و ارزش آ خرت میں اہمیت کی حامل ہے ۔

افکار میں غوطہ زن ہونا ( نہ کہ توھمات میں ) روح کو تقویت دیتا ہے اور  چھپے ہوئے  خزانوں کے حصول کے لئے آمادہ کر تا ہے ۔ سوچ و فکر کے ذریعہ آپ کے روح و نفس پرورش پاتے ہیں جس طرح جسمانی ورزش انسان کے جسم کی پرورش کا باعث ہے اسی طرح مثبت سوچ و فکر انسان کے روح و نفس کو تقویت دیتی ہے ۔ کیو نکہ تفکر انسان کے ضمیر کے لئے ایک قسم کی آموزش ہے تفکر کے ذریعہ باطنی حالات قوی ہوتے ہیں اور انسان کی روحانیقدرت آشکار ہوتی ہے ۔ کیونکہ فکر روح کے تکامل وپرورش کا باعث ہے .

 


(1) نہج البلاغہ ، کلمات قصار ٣٣٥ .

 

 

 

    ملاحظہ کریں : 8181
    آج کے وزٹر : 40026
    کل کے وزٹر : 164982
    تمام وزٹر کی تعداد : 142055383
    تمام وزٹر کی تعداد : 97937741