امام صادق عليه السلام : جيڪڏهن مان هن کي ڏسان ته (امام مهدي عليه السلام) ان جي پوري زندگي خدمت ڪيان هان.
محسوس اور غیر محسوس دنیا میں حکومت

محسوس اور غیر محسوس دنیا میں حکومت

خاندان اہلبیت علیہم السلام  کے معارف کے باب میں علم امام کامسئلہ ایک اہم اعتقادی مسئلہ ہے۔ بہت سی روایات کی دلالت کی رو سے آئمہ اطہار  علیھم السلام کے علم کا مسئلہ اعتقادی بحثوں سے متعلق ہے۔ ہم امام عصر علیہ السلام کی زیارت میں پڑھتے ہیں:

'' قد اتاکم اللّٰہ یا آل یاسین خلافتہ وعلم مجاری امرہ فیما قضاہو دبّرہ ورتّبہ  وارادہ فی ملکوتہ '' ([1])

اے آل یاسین!خداوند کریم نے آپ کو اپنی  خلافت وجانشینی بخشی ہے اوروہ ملکوت میں اپنے امر کے مجاری سے جو امر،تدبیر و نظم اور ارادہ کرتا ہے،اس سے آپ کو علم و آگاہی عطا کی ہے۔

اس مقدمہ کو بیان کرنے کے بعد اس امر پر ضرور غور کریں کہ ظہور کے زمانے اور امام زمانہ کی حکومت میں علم وحکمت کے در وازے کھل جائیں گے اور اس با عظمت دن میں حضرت مہدی علیہ السلام اپنے علم کی بنیاد پر پوری کائنات میں عدالت قائم کریں گے  اور یوں وہ محسوس و غیر محسوس دنیا کو نئی حیات بخشیں گے۔

ظہور کے زمانے کے بارے میں وارد ہونے والی بہت سی روایات سے استفادہ کرنے سے معلوم ہوتاہے کہ حضرت امام عصر علیہ السلام  نہ صرف محسوس دنیا کی تکمیل و پاک سازی کریں گے بلکہ غیر محسوس دنیا سے پلیدگی کے وجود کو پاک کریں گے۔

اس بیان سے واضح ہو جاتا ہے کہ امام زمانہ  علیہ السلام کے ظہور کا صرف محسوس پہلو ہی نہیں ہے بلکہ وہ عالم ظاہر کے علاوہ غیر محسوس دنیا کی بھی تکمیل کریں گے۔غیر محسوس عالم کی موجودات بھی آنحضرت کی حکومت الٰہی سے فیضیاب ہوں گی۔

پس امام عصر  علیہ السلام کا قیام ہر لحاظ اور ہر پہلو سے کامل ہے امام زمانہ (عج) اپنے قیام سے محسوس اور غیر محسوس عالم کو تکامل بخشیں گے۔اس بناء پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ آنحضرت کا قیام فقط مادّی و ظاہری لحاظ سے انقلاب برپا کرے گا۔جس میں صرف محسوس و ظاہری دنیا ہی شامل ہو گی۔بلکہ یہ یاد رکھیں کہ غیر محسوس موجودات (جنّات و شیاطین) پر بھی امام مہدی  علیہ السلام کی حکومت ہو گی  اور وہ بھی پاکسازی کے عمل سے گزر کر تکامل کی منزل تک پہنچ جائیں گے۔

 


[1] ۔ صحیفہ مہدیہ:٥٧١
 

 

 

    دورو ڪريو : 7818
    اج جا مهمان : 72569
    ڪالھ جا مهمان : 162091
    ڪل مهمان : 143089904
    ڪل مهمان : 98733175