قضاوت میں فہم و فراست
قضاوت میں فہم و فراست
امامِ عصر(عج) کے زمانۂ غیبت میں قاضی کو قضاوت کے مسائل جاننے کے علاوہ قضاوت میںعقل اور تیز بینی سے بھی سرشار ہونا چاہیئے تاکہ وہ جھوٹے گواہ اور جھوٹی قسم کو سمجھ پائے۔
لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ یہ ایک ایسی حقیقت ہے کہ قدیم زمانے سے اس کی رعایت نہیں ہوئی ہے۔
قاضی کو حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کی قضاوت سے درس لینا
چاہیئے اور اسے یہ جاننا چاہیئے کہ کبھی گواہوں اور قسموں کے بغیر ہی فہم و فراست اور بصیرت سے حقیقت تک پہنچ سکتے ہیں۔
اس صورت میں قاضی بینہ و قسم سے مدد لے سکتا ہے کہ جب حقیقت تک پہنچنے کے راستے مفقود ہوجائیں اور واقعیت کو حاصل کرنے کاکوئی راستہ دکھائی نہ دے۔
دورو ڪريو : 8864
دیرینگنی هلته چس کن : 0
گوندے هلته چس کن : 157163
هلته چس گنگ مه : 118492320
|