امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
مشورہ نہ کرنے کا انجام

مشورہ نہ کرنے کا انجام

مختلف کاموں میں مشورہ نہ کر نے کی وجہ لاعلمی و نا آگا ہی ہے یا اس کی وجہ استبداد رائے ہے ۔ یعنی جو اپنے کردار و رفتار کو سو فیصد صحیح اور بے اشکال سمجھے اور کسی سے مشورہ کرنے کے لئے تیار نہ ہو ، وہ استبداد رائے میں مبتلا ہے ۔ ایسے افراد اس صفت کی وجہ سے اپنے کو خطرے میں ڈالتے ہیں حضرت علی(ع)نے  نہج البلاغہ میں فرمایا:

''والاستشارة عین الہدایة و قد خاطر من استغنیٰ برأیہ ''([1])

مشورہ کرنا ہدایت کا چشمہ ہے اور اگر کوئی اپنی شخصی رائے کی وجہ سے اپنے کو دوسروں سے مستغنی سمجھے تو وہ اپنے کو خطرے میں ڈالتا ہے ۔

دنیا کے بہت سے حکمرا نوں میں غرور ، استبداد رائے کی صورت میں ظاہر ہو تا ہے جس کی وجہ سے وہ کبھی اپنے اور کبھی اپنی مملکت کو نیست و نابود کر دیتے ہیں ۔ اسی وجہ سے کائنات میں منصب امامت کے لئے پہلے شائستہ ترین امام حضرت علی  (ع) نے فرمایا :

جو اپنے کو اپنی شخصی رائے کی وجہ سے دوسرو ں سے بے نیاز و مستغنی سمجھے وہ اپنے کو خطرے میں مبتلا کر تا ہے ۔

اس بناء پر جو دوسروں کے ساتھ مشورہ کر نے کو بیٹھنے کے لئے تیار نہ ہو اور جو اپنی رائے و عقیدے کو دوسروں سے بہتر و بر تر سمجھتا ہو ، وہ اپنی رائے میں استبداد رکھتا ہے جو کہ ہلا کت و نابودی کو سبب ہے کیو نکہ ایسا شخص کسی کام کو بھی انجام دیتے وقت دوسروں سے اپنی شخصی رائے اور عقیدے کے علاوہ کسی اور راہ کا انتخاب نہیں کرتا اگر چہ اس کا منتخب کیا ہوا راستہ غلط ہی کیوں نہ ہو ۔

حضرت امیر المو منین(ع)  فرما تے ہیں :

'' من استبدّ برأیہ ھلک و من شاور الرجال شارکھا فی عقو لھا ''([2])

جو اپنی رائے میں مستبدّ ہو ، وہ ہلاک ہو جاتا ہے اور جو دوسرے لو گوں سے مشو رہ کرے گو یا وہ ان کی عقلوں میں شریک ہو جا تا ہے  ۔

ان فرامین و ارشادات سے یہ استفادہ کرتے ہیں کہ جو کسی کام میں مشورہ نہیں کر تا اور استبداد رائے کا مالک ہو وہ بہت بڑے نقصان کا متحمل ہو تا ہے اور جو دوسروں سے مشورہ کر تے ہیں وہ نہ صرف ہلاکت سے رہائی پاتے ہیں بلکہ صاحبان نظر کی عقلوں میں بھی شریک ہو تے ہیں ۔

بنای کار خود را با مشاورت ننھی                                    نہ حق شرع گذاری نہ داد عدل دھی

مکن غرور و بکن مشورت بہ اہل خرد                         کہ در مشاورت از سہو و از خلل برھی

اگر اپنے کاموں کی بنیاد مشورے کے ذریعہ نہیں رکھو گے تو آپ کو نہ ہی تو شرع گزاری کا حق ہے اور نہ ہی فیصلہ اور عدل کرنے کا ۔ غرور نہ کرو بلکہ اہل عقل و خرد سے مشورہ کرو کیو نکہ مشورے سے سہو و خلل کے ذریعہ نجات پا سکتے ہیں ۔

مادی مسائل میں بھی کبھی مشورہ نہ کر نے سے ناقبل جبران نقصان ہو تا ہے اب نمونہ کے طور پر ایک مورد کو ذکر کرتے ہیں : جب سب لوگ سونے کی تلاش و جستجو میں تھے تو '' داربی '' نامی شخص کے ایک چچاکو بھی سونے کی ہوس کا بخار ہو گیا اس نے غرب کا رخ کیا تا کہ زمین کھود کر مال و ثروت حاصل کرے اس نے یہ نہیں سنا تا کہ انسان کے ذہن میں موجود سونا ، زمین میں مخفی سونے سے بیش قیمت ہے وہ اجازت نا مہ لے کر بیلچہ اٹھا ئے زمین کو کھود نے لگا ایک ہفتہ کی کوشش کے بعد وہ سونے کی سطح تک پہنچ گیا اب سے کسی وسیلہ و آلہ کی ضرورت تھی کہ جس کی مدد سے وہ زمین کا سینہ چیر کر سونے کو نکال سکے اور کسی کو اس کی خبر بھی نہ ہو ۔ لہذا اس نے اس معدن کو چھپاد  یا اور واپس اپنے شہر چلا گیا اس نے اپنے رشتہ داروں اور بعض ہمسایو ں کو بتایا ، وہ سب جمع ہوئے اور انہوں نے مل کر زمین کھود نے کے لئے ایک مشین خریدی اور سونے کی کان والی جگہ آگئے '' داربی'' اور اس کے چچا کام میں مصروف ہوگئے جب انہوں نے وہاں زمین کھود کر مٹی کا پہلا ٹرک نکا لا تو معلوم ہوا کہ انہیں سونے کی بہت بڑی کان ملی ہے سونے والی مٹی کے چند ٹرک نکالنے کے بعدانہو ں نے تمام قرض ادا کر دیئے اور پھر انہیں بہت زیادہ منافع بھی ہوا وہ جتنی زمین کھودتے داربی اور اس کے چچاؤں کی ہوس بڑ ھ جاتی یہاں تک کہ سونے کی وہ سطح گم ہو گئی اور پھر سونے کی کان کے کوئی اثرات نہ ملے لیکن انہوں نے اپنے کام کو جاری رکھا مایوسی کے عالم میں بھی انہوں نے سونے کی تلاش کے لئے نئے سرے سے آغاز کیا لیکن کامیاب نہ ہو سکے لہذا انہو ں نے ارادہ کیا کہ اب اس کام سے ہاتھ اٹھا لیں ، انہوں نے زمین کھود نے کی مشین چند سو ڈالر میں فروخت کردی اور ریل کے ذریعہ اپنے علاقے میں واپس آ گئے ۔

جس نے وہ مشین خریدی ، اس نے ایک انجینئر سے تقاضا کیا کہ وہ معدن کا معائنہ کرے انجینئر نے بتایا کہ زمین کھود نے والے معدن کے اصو لوں اور قوا نین سے نا آشنا تھے اور وہ ہار کر واپس چلے گئے ۔ انجینئر نے بتا یا کہ انہوں نے جس جگہ کام چھوڑا تھا اس سے ٩٠ سینٹی میٹر کے فاصلے پر سونے کی سطح ہے لیکن وہ ہار کر واپس لوٹ گئے ۔

جس شخص نے زمین کھود نے کی مشین خریدی تھی وہ ایک بہت اہم حقیقت سے واقف تھاکہ کسی چیز میں ہار ماننے اور کام کو چھوڑ نے سے پہلے اس کے ماہر سے مشورہ   کرناضرور کریں ۔

 


[1]  ۔ نہج البلا غہ ، کلمات  قصار: ٢٠٢

[2] ۔ نہج البلا غہ ، کلمات  قصار:١٥٢ 

 

    بازدید : 7428
    بازديد امروز : 68861
    بازديد ديروز : 52396
    بازديد کل : 133763094
    بازديد کل : 92542186