امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
ارادہ کی اہمیت

ارادہ  کی  اہمیت

انسان اپنے نفس کو پہچا نے اور اس کی ذات میں خدا وند مہربان نے جو قوت و طاقت و توا نائی ودیعت کی ہے ، اس سے آشنا ہو اور آہستہ آہستہ انہیں قوت و طاقت کے مرحلہ سے فعلیت تک  پہنچائے انہی مہم قوت و طاقت میں سے ایک قوة ارادہ ہے ۔ اگر انسان اپنے ارادہ کی پرورش کرے اور اسے تقویت دے تو اس با عظمت قوت کے ذریعہ اپنی روحا نی و جسما نی اور معاشرے کی مشکلات کو   حل کرسکتاہے ۔

جو انسان اپنے نفس کو نا پاکیوں سے پاک کرلے تو اس کا ارادہ بھی پاک ہو جا تا ہے اور خدا کے پسندید ہ کاموں میں مد د گار ثابت ہو تاہے ۔ پس اگر انسان اپنے ارادہ کی پرورش کرے اور پختہ ارادے کا مالک ہو تو وہ اسے احیاء دین کے راستے اور انسا نوں کو اہل بیت علیہم السلام کے انسان ساز مکتب اور لوگوں کی خدمت میں استعمال کر سکتاہے ۔

تاریخ انسانیت پر مختصر سی نگاہ میں آپ ملاحظہ کریں گے کہ دنیا کے نامور لوگ بلند ہمت کے مالک تھے ۔ جو روحانی ضعف ،کم ہمت یا احساس کمتری میں مبتلا ہوں وہ کبھی بھی عظیم اہداف تک نہیں پہنچ سکتے ۔

پس وہ احساس کمتری کو چھوڑ کر رو حانی ضعف  سے نجات حاصل کریں  اپنے ارادہ کو قوی کریں اور یقین رکھیں کہ جس خدا نے بزرگان دین کو توفیق عطا کی وہ آپ کو بھی کامیابی و کامرانی تک پہنچاسکتا ہے ۔

 

 

    بازدید : 7796
    بازديد امروز : 128475
    بازديد ديروز : 165700
    بازديد کل : 139214073
    بازديد کل : 95761069