امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
۱۹۔ پندرہ رجب کے دن زیارت غفیله

 (۱۹)

پندرہ رجب کے دن زیارت غفیله

شهید رحمه الله کی کتاب ’’مزار‘‘ میں نقل ہوا ہے : جب بھی اس زیارت  کا ارادہ کرو اور صحن مطہر تک پہنچ جاؤ اور اس میں داخل ہونے کے بعد تین مرتبہ تکبیر کہو اور پھر قبر مطہر کے پاس کھڑے ہو کر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا آلَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا صَفْوَةَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكُمْ يَا سَادَةَ السَّادَاتِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى لُيُوثِ الْغَابَاتِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا سُفُنَ النَّجَاةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ عِلْمِ الْأَنْبِيَاءِ،وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ إِسْمَاعِيلَ ذَبِيحِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ ‏مُوسَى كَلِيمِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ عِيسَى رُوحِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِيبِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ مُحَمَّدِنِ‏ الْمُصْطَفَى، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ عَلِيّ ‏نِ الْمُرْتَضَى.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ فَاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ خَدِيجَةَ الْكُبْرىَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا شَهِيدَ ابْنَ الشَّهِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا قَتِيلَ ابْنَ ‏الْقَتِيلِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَلِيَّ اللهِ وَابْنَ وَلِيِّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا حُجَّةَ اللهِ ‏وَابْنَ حُجَّتِهِ عَلَى خَلْقِهِ.أَشْهَدُ أَنَّكَ قَدْ أَقَمْتَ الصَّلاَةَ، وَآتَيْتَ الزَّكَاةَ، وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَهَيْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ، وَعَبَدْتَ اللَهَ مُخْلِصاً حَتَّى أَتَاكَ الْيَقِينُ، وَبَرَرْتَ ‏بِوَالِدَيْكَ، وَجَاهَدْتَ عَدُوَّكَ،وَأَشْهَدُ أَنَّكَ تَسْمَعُ الْكَلاَمَ، وَتَرُدُّ الْجَوَابَ، وَأَنَّكَ حَبِيبُ اللهِ وَخَلِيلُهُ وَنَجِيبُهُ، وَصَفِيُّهُ وَابْنُ صَفِيِّهِ.يَا مَوْلاَيَ وَابْنَ مَوْلاَيَ، زُرْتُكَ مُشْتَاقاً، فَكُنْ لي شَفِيعاً إِلَى اللهِ يَاسَيِّدي، وَأَسْتَشْفِعُ إِلَى اللَّهِ بِجَدِّكَ سَيِّدِ النَّبِيِّينَ، وَبِأَبِيكَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، وَبِأُمِّكَ فَاطِمَةَ سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ، أَلاَ لَعَنَ اللهُ قَاتِلِيكَ، وَلَعَنَ اللَهُ‏ ظَالِمِيكَ، وَلَعَنَ اللَهُ سَالِبِيكَ وَمُبْغِضِيكَ، مِنَ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ، وَصَلَّى اللَهُ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الطَّيِّبِينَ الطَّاهِرِينَ.

سلام ہو آپ پر اے آل اللہ ، سلام ہو آپ پر اے  خدا کی برگزیدگان خدا ، سلام ہو آپ پر اے  سے سید سادات ، سلام ہو آپ پر اے بہادر شیرو ، سلام ہو آپ پر اے نجات کی کشتیو ، ، سلام ہو آپ پر اے ابا عبد الله، آپ پر سلام ہو اے علم انبیاء کے وارث ، اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ۔ سلام ہو آپ پر اے اسماعیل کے وارث جو ذبیح اللہ ہیں ، سلام ہو آپ پر اے موسیٰ کے وارث جو کلیم اللہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے عیسیٰ  کے وارث  جو روح اللہ ہیں۔ سلام ہو آپ پر اے محمد کے وارث جو حبیب خدا ہیں ، سلام ہو آپ پر اے فرزند محمد مصطفی ، سلام ہو آپ پر اے فرزند علی مرتضی  ، سلام ہو آپ پر اے فرزند فاطمۂ زہرا ، سلام ہو آپ پر اے شہید ، اسے فرزند شہید ،  سلام ہو آپ پر اے قتیل ابن قتیل ،  سلام ہو آپ پر اے ولیِ خدا اور ولی خدا کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے مخلوقِ خدا پر حجت خدا اور حجت خدا کے فرزند ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم فرمائی اور زکات ادا کی ،  اور آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا ، اور برے کاموں سے منع فرمایا،اور مخلصانہ طور پر خدا کی عبادت کی یہاں تک کہ شہید ہو گئے ،اور آپ نے اپنے والدین سے نیکی کی ، اور اپنے دشمن سے جنگ کی ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ  آپ سخن و کلام سنتے ہیں، اور جواب دیتے ہیں ، اور آپ حبیب خدا اور اس  کے خلیل ہیں ،  اور اس کے منتخب شدہ ، اور اس کے برگزیدہ ہیں ، اور اس کے  برگزیدہ کے فرزند ہیں ، میں شوق سے آپ  کی زیارت کے لئے آیا ہوں ، اور آپ  خدا کے نزدیک میرے شفیع بنیں ۔ اے میرے سید و سردار  ! اپنے جدّ جو انبیاء کے سردار ہیں اور اپنی مادر گرامی  جو عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں ؛  کے وسیلہ سے خدا کے نزدیک میری  شفاعت فرمائیں ، خداوند آپ کے قاتلوں ، آپ پر ظلم کرنے  والوں ، آپ  کے دشمنوں اور اوّلین و آخرین میں سے آپ سے بغض رکھنے والوں پر لعنت کرے ۔  اور خدا کا درود ہو ہمارے سید و سردار محمد اور ان کی پاک و طاہر آل پر ۔

 پھر علی بن الحسین علیهما  السلام کی قبر مطہر کی طرف جاؤ اور کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ ‏يَا مَوْلاَيَ وَابْنَ مَوْلاَيَ، لَعَنَ اللهُ قَاتِلِيكَ، وَلَعَنَ اللَهُ ظَالِمِيكَ، إِنِّي ‏أَتَقَرَّبُ إِلَى اللَهِ بِزِيَارَتِكُمْ وَبِمَحَبَّتِكُمْ، وَأَبْرَأُ إِلَى اللهِ مِنْ أَعْدَائِكُمْ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ.

سلام ہو آپ پر اے میرے مولا اور میرے مولا کے فرزند ، خدا آپ کے قاتل پر لعنت کرے ، خدا آپ پر ظلم کرنے والوں پر لعنت کرے ،بیشک میں آپ کی  محبت کے ذریعہ خدا  کا تقرب چاہتا ہوں، اور خدا کی بارگاہ میں آپ کے دشمنوں سے بیزاری اختیار کرتا ہوں ۔  اور آپ پر سلام ہو اے میرے مولا ، اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ۔

پھر قبر شہداء کی طرف رخ کرو اور کہو : 

اَلسَّلاَمُ عَلَى الْأَرْوَاحِ‏ الْمُنِيخَةِ بِقَبْرِ أَبي عَبْدِاللهِ الْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا طَاهِرِينَ مِنَ الدَّنَسِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا مُهَذَّبِينَ،. اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا أَبْرَارَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَعَلَى الْمَلاَئِكَةِ الْحَافِّينَ بِقُبُورِكُمْ أَجْمَعِينَ، جَمَعَنَا اللَّهُ وَإِيَّاكُمْ في مُسْتَقَرِّ رَحْمَتِهِ، وَتَحْتَ عَرْشِهِ، إِنَّهُ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ. [1]

سلام ہو ان ارواح پر جو ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی قبر کے پاس جمع ہیں ، آپ پر سلام ہو  اے  ناپاکیوں سے پاک ہستیو ، سلام ہو آپ پر اے بے عیب عزیزو ۔ آپ سب پر سلام ہو اے خدا کے نیک بندو ،آپ سب پر سلام ہو،  اور خدا کے ان سب فرشتوں پر جنہوں نے آپ کی قبور کا احاطہ کیا ہوا ہے ، خدا آپ سب کو اپنے زیر عرش اپنی رحمت کے زیر سایہ قرار دے ، بیشک وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ، اور آپ سب پر سلام ہو اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ۔

 


[1] ۔ المزار (شهيد): 187، مفتاح الجنّات: ۲/595، منهاج العارفين: 417.

    بازدید : 624
    بازديد امروز : 133062
    بازديد ديروز : 180834
    بازديد کل : 141912497
    بازديد کل : 97825770