امام صادق عليه السلام : جيڪڏهن مان هن کي ڏسان ته (امام مهدي عليه السلام) ان جي پوري زندگي خدمت ڪيان هان.
(۲) پيغمبر اکرم صلي الله عليه وآله وسلم کی ولادت کے بارے میں ابن عباس کا بیان

(۲)

 پيغمبر اکرم صلي الله عليه وآله وسلم

کی ولادت کے بارے میں ابن عباس کا بیان

کتاب مناقب ديلمي میں نقل ہوا ہے: ابن عبّاس کہتے ہیں :میں نے اپنے باپ سے پيامبر اکرم صلى الله عليه وآله وسلم کی ولادت کے بارے میں سنا ہے کہ انہوں نے کہا:

جب عبداللَّه پیدا ہوئے تو میں نے ان کے چہرے پر ایک نور دیکھا جو آفتاب کی مانند چمک رہا تھا۔

میرے والد بزرگوار عبدالمطلب کہتے ہیں : یہ مولود بہت بلند مقام اور شان و عظمت کا مالک ہے میں نے کواب میں دیکھا ہے کہ ایک سفید رنگ کا پرندہ ان کی ناک سے نکل کر آسمان سے مشرق ومغرب کی طرف پرواز کرتا ہے اور کچھ دیر کے بعد واپس آ جاتا ہے اور دیوار کعبہ پر بیٹھ جاتا ہے۔ تمام قریش اس کی روشنی کے سبب اس  کے سامنے سجدہ ریز ہو جاتے ہیں، اس دوران جب لوگوں نے آپ کی عظمت و بزرگی کے بارے میں سوچنا شروع کیا تو وہ پرندہ نور کی شکل دھار کر زمین و آسمان کے درمیان آ گیا اور پھر اس کا نور مشرق و مگرب تک پھیل گیا۔

سب سے پہلے اس نور میں داخل ہونے والے شخص علی بن ابیطالب علیہ السلام تھے۔ میں نے انہیں دیکھا کہ وہ اس نور سے عروج حاصل کر رہے ہیں ، اس کے بعد دیکھا کہ لوگ اس نور کے پیچھے پیچھے ہیں.

میں خواب سے بیدار ہو اور طائفہ بنى مخزوم کے این کاہن سے اس خواب کی تعبیر دریافت کی۔

اس نے کہا : اے عبّاس! اگر تم سچ کہہ رہے ہو تو بیشک ان (عبداللَّه) کے ہاں ایک فرزند متولد ہو گا  اور مشرق و مغرب تک بسنے والے تمام لوگ اس کے پیروکار ہوں گے اور ان کا چچا زاد ان کی پیروی میں سب پر سبقت حاصل کرے گا.(1)


1) كمال الدين : 175/1 ح 33 ، امالى صدوق : 335 ح 2 مجلس 45 ، بحار الأنوار : 256/15 ح 8 ، روضة الواعظين : 64 ، الخرائج : 1067/3 ح 4 .

 

منبع: فضائل اہلبيت عليہم السلام کے بحر بیکراں سے ایک ناچیز قطرہ:: 2 / 66

 

دورو ڪريو : 676
اج جا مهمان : 29229
ڪالھ جا مهمان : 202636
ڪل مهمان : 159495050
ڪل مهمان : 118236452