حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
عالمی عادلانہ حکومت یا دنیا کے مستقبل کا اہم ترین واقعہ

عالمی عادلانہ حکومت

یا دنیا کے مستقبل کا اہم ترین واقعہ

انسانی سماج میں تبدیلی لانے والا اور دنیا اور دنیاوالوں میں نئی روح پھونکھنے والا اہم ترین واقعہ حضرت بقيّة اللَّه الأعظم ‏ارواحنا فداه کا ظہور ہے ۔امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ظہور سے دنیا کی استکباری حکومت کا خاتمہ ہو گا اور دنیا اپنے ارتقاء اور تکامل کی طرف بڑے گی اور آپ کا ظہور ہی  انسان کے لئے شیطانی مکر و فریب سے نجات کا باعث بنے گا۔انسان کو یہ نجات صرف اس وقت ملے گی جب پوری دنیا پر امام عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی حکومت ہو گی اور مکمل اقتدار کے ساتھ دنیا اور دنیا والوں پر صرف خدا کی حاکمیت ہو گی ۔

اس وقت دنیا پر وہ عادلانہ نظام حاکم ہو گا  جو خدا کے تمام انبیاء کی خواہش رہی ہے[1]  اور خداوند متعال نے قرآن مجید میں یہ حقیقت  بیان کی ہے۔قرآن کریم سے پہلے دیگر آسمانی کتابوں میں بھی لوگوں کو ایسے پرشکوہ زمانے کی آمد کی بشارت دی ہے۔

اس بنا پر دسیوں صدیاں پہلے سے انبیاء اور ان کے پیروکار ایسے زمانے کی آمد سے واقف تھے اور وہ جانتے تھے کہ آخر کار پوری دنیا میں صرف خدا کے احکامات و دستورات نافذ ہوں گے  اور کائنات میں عدل و انصاف، صداقت و دیانت، محبت و الفت، علم و معرفت اور تمام صفات حسنہ کا بول بالا ہو گا اور اسی طرح ظلم و جبر، قتل و غارت، جرم و جنایت،فساد اور تفرقہ بازی کا نام و نشان باقی نہیں رہے گا۔

ان حقائق پر  نہ صرف شیہ بلکہ  دنیا کے بہت سے لوگ یقین رکھتے ہیں۔

اب ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنی اہمیت کے حامل اس واقعہ سے لوگ کیوں غافل ہیں اور چند افراد کے علاوہ بقیہ افراد اس زمانے  کی آمد کے بارے میں کیوں غور و فکر نہیں کرتے ؟

 ظہور اسلام سے پہلے اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بعثت کے بعد سے  اب تک لوگ اس واقعہ پر یقین رکھتے ہیں۔

یہ ایک بہت ہی  اہم واقعہ ہے جس سے پوری دنیا میں بہت بڑی تبدیلی پیدا ہو گی اور دنیا اس طرح امن و امان کا گہوارہ بن جائے گی کہ روایات کی رو سے ہمارے لئے اس کا تصور کرنا مشکل  ہے۔

ایک ایسا واقعہ جس کے وقوع پذیر ہونے کے بارے میں تاریخ میں کثرت سے  بشارتیں دی گئی ہیں اور یہ واقعہ اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ یہ مرئی اور غیر مرئی دنیا میں ایک عظیم تبدیلی کو جنم دے گا !کیا اس عظیم عالمی واقعہ سے  غافل رہنا ایک  اتفاق ہے ؟

کیا اس عظیم عالمی تبدیلی پر یقین رکھنے والوں کو غافل رکھنے میں دنیا کے مکاروں ، فریبکاروں ، ابلیس ، شیطان اور ان کے کارندوں کی دشمنی کا کوئی کردار نہیں ہے؟

 


[1] ۔ یہ سورۂ حدید کی پچیسویں آیت کی طرف اشارہ ہے :«لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ‏النَّاسُ بِالْقِسْطِ... »۔

ملاحظہ کریں : 16
آج کے وزٹر : 94402
کل کے وزٹر : 165700
تمام وزٹر کی تعداد : 139145933
تمام وزٹر کی تعداد : 95692923