امام صادق فیق پوسی کسل بیونید پقری ناکهوےنمنرونه تهوک نارےنری ژهیوگنگ مه کهوی فیق پوے چوکی بیک پاٍ
کربلا کا مجسم منظر اور عاشورا کے دن کا ٹوٹا ہوا نیزہ ملنا

کربلا کا مجسم منظر اور عاشورا کے دن کا ٹوٹا ہوا نیزہ ملنا

«پلارك» کہتے ہیں : مقام كفّ العبّاس میں سات سے آٹھ میٹر کی کھدائی کے بعد  ہم آکسیڈائز دھاتوں [1] تک پہنچے اور جس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ یہ وہی ٹوٹا ہوا نیزہ تھا  اور یہاں ہمارے لئے کربلا کا وہ منظر مکمل طور پر مجسم ہو جاتا ہے ۔

امام حسین علیہ السلام کے حرم میں گنبد کو مزید بلند کرنے کے لئے ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں تھا کہ موجودہ گنبد پر دو سو ٹن وزن کا اضافہ کریں اور اس کے لئے ستونوں کو بھی مزید محکم  کرنا ضروری تھا تا کہ وہ یہ وزن اٹھا سکیں ۔ اس کام کے دوران اسی وقت ہم نے ستونوں کو گولائی کو کچھ کم کریں تا کہ ضریح کے اطراف کی جگہ زیادہ ہو جائے ۔

اس مسئلے کے لئے مختلف منصوبے پیش کئے گئے اور ہم نے کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے حرم کے ستونوں کے کچھ نمونے بنائے اور ان پر اتنا ہی وزن رکھ کر اس کا امتحان لیا اور آخر کار ہم اس موجودہ منصوبے کی تک پہنچ گئے ، جسے  دنیا کی بہترین ٹیکنیک کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے ، جسے امریکہ میں ایرانی نژاد دو شیعہ پروفیسر بھائیوں  کے توسط سے پیش کیا گیا تھا ۔

 


[1] ۔ مٹی میں آکسیڈائز دھاتوں کا جمع ہونا.

    دورو ڪريو : 260
    دیرینگنی هلته چس کن : 16547
    گوندے هلته چس کن : 301136
    هلته چس گنگ مه : 147751671
    هلته چس گنگ مه : 101234193