حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
حضرت عباس علیہ السلام کے حرم میں ایک پریشان لڑکی

حضرت عباس علیہ السلام کے حرم میں ایک پریشان لڑکی

جن موارد میں پریشانی اور بے چینی کی وجہ سے امید ٹوٹ  جائے توان حالات میں خاندان نبوت  علیھم السلام سے توسّل فوری اثر رکھتاہے۔

اس رو سے مکتب اہلبیت علیھم السلام کے پیروکار اور محب پریشانیوں اور مصیبتوں میں انہی ہستیوں کے دامن توسل سے متمسک ہوتے ہیں اور ان کے توسّل سے اپنی مشکلات حل کرتے ہیں ۔اب ہم ان توسّلات کی ایک بہترین مثال آپ کے لئے بیان کرتے ہیں:

قم کے ایک بزرگ نقل کرتے  ہیں:ایک دن میں حضرت ابا الفضل العباس علیہ السلام کے حرم میں زیارت کے لئے مشرّف ہوا ۔میں نے اچانک دیکھا کہ اعراب کی بہت زیادہ تعداد ایک لڑکی کے ساتھ حرم میں داخل ہوئے  اور حرم مطہر لوگوں سے کھچا کھچ بھر گیا تھا۔

اس لڑکی نے ضریح کو پکڑ رکھا تھا اور اس نے بلند آواز سے کچھ کلمات کہے۔تمام زائرین اس کی طرف متوجہ ہو گئے ۔میں  نے غور کیا کہ اچانک وہ لڑکی اور سب لوگ خاموش ہوگئے ہیں جیسے سب کی سانس رک گئی ہو ۔

ایک مرتبہ آواز بلند ہوئی جسے سب لوگوں نے سنا اور جس کا مضمون  یہ تھا کہ''میرا باپ میری ماں کا شوہر ہے''یہ آواز اس لڑکی کے شکم میں موجود بچے سے آرہی تھی۔اس کے بعد اچانک حرم کی فضا نعروں سے گونجنے لگی۔عورتیں اس لڑکی کی طرف بڑھیں اور کچھ نے اسے بڑی مشکلوں سے دوسری عورتوں سے چھڑا کر ایک کمرے میں لے آئیں جوحضرت عباس علیہ السلام کے آستانہ کے متولی کا مرکز تھا۔

اس کے بعد جب اس لڑکی کو لے گئے تو وہاں خلوت ہو گئی چونکہ میں حرم کے متولی سے آشنا تھا لہذا میں ان کے پاس گا اور ان سے اس واقعہ کے بارے میں پوچھاتو انہوں نے کہا:

یہ کربلا کے اطراف میں رہنے والے صحرا نشین عربوں کا ایک قبیلہ ہے۔انہوں نے اس لڑکی کی  شادی اس کے چچا زاد سے کی تھی لیکن چونکہ عقد کے زمانے میں یہ لوگ شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کے رابطیکو بہت برا مانتے ہیں ۔لیکن وہ جوان چھپ کر اپنی بیوی سے ملا اور اس سیتعلقات قائم کئے جس کی وجہ سے وہ لڑکی حاملہ ہو گئی اور وہ جوان ڈر کر بھاگ جاتا ہے اور لڑکی کا حمل آشکار ہوجانے تک چھپ جاتا ہے۔لڑکی کے گھر والے اس سے اس بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ لڑکی یہی کہتی ہے کہ میں اپنے شوہر سے حاملہ ہوئی ہوں۔لیکن جب وہ اس لڑکے کو ڈھونڈ کر لاتے ہیں تو وہ خوف کی وجہ سے اس کا انکار کر دیتاہے ۔

لڑکی  کے رشتہ دار اسے قتل کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں ۔لڑکی بہت فریادا ور واویلا کرتی ہے کہ میں بے گناہ ہوں لیکن وہ اس کی ایک نہیں سنتے اورآخر میں وہ کہتے ہیں:

ہم حضرت اباالفضل العباس علیہ السلام کو حاکم قرار دیں  گے اور انہوں نے جو فیصلہ کیا ہم اسی پر عمل کریں گے ۔اس لئے وہ حرم میں مشرّف ہوئے اور حضرت عباس علیہ السلام کے معجزے کی وجہ سے ماں کے شکم میں موجود بچے نے اپنی ماں کے پارسا ہونے کی گواہی دی۔([1])

یہ ہزاروں معجزوں کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہے جو خاندان نبوت علیھم السلام کے لطف و کرم اور عنایات کی وجہ سے رونما ہوا۔

 


[1] ۔ جامع الدرر:٤٠٨٢

 

 

 

    ملاحظہ کریں : 2186
    آج کے وزٹر : 23420
    کل کے وزٹر : 301789
    تمام وزٹر کی تعداد : 145572756
    تمام وزٹر کی تعداد : 100143366