امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
(5) عايشه اور معاويه

(5)

عايشه اور معاويه

مشهور اور متّفق عليه حدیث - جسے قوشچى اور ان کے علاوہ دوسرے حضرات نے نقل کیا ہے – میں ذکر ہوا ہے کہ: پيغمبر صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا: «اے علی! تجھ سے جنگ مجھ سے جنگ ہے » (256).

اور اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم پر سبّ و شتم کرنے والے، انہیں اذیت پہنچانے والے اور ان سے جنگ کرنے والے ملعون اور كافر ہیں  جیسا کہ خداوند تبارک و تعالیٰ نے سورۂ احزاب میں بیان فرمایا ہے: «إنّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ» (257) اور اس کے علاوہ دوسری آیات۔(258)، پس نصّ «پيغمبر» صلى الله عليه وآله وسلم کی رو سے «على» عليه السلام پر سبّ و شتم کرنے والے، انہیں اذیت پہنچانے والے اور ان سے جنگ کرنے والے بھی ملعون اور كافر است۔ پس سنّی حضرات کس طرح یہ کہتے ہیں کہ «على» عليه السلام اور عايشه و معاويه کے لشکر میں سے قاتل و مقتول دونوں جنت میں جائیں گے ؟! کس طرح عائشه صدّيقه اور امّ المؤمنين  اور روایات میں عادلہ ہو سکتی ہے ؟! اور اسی طرح معاويه کس طرح خال المؤمنين ، عادل اور مستحق ‏رحمت ہو سکتا ہے؟!

اور اگر کہیں كه: انہوں نے توبه كر لی تھی تو انہیں ایسے طرق سے ثابت کرنا چاہئے جسے شیعہ بھی قبول کریں، اور اگر کہیں کہ وہ مجتہد تھے اور انہوں نے خطا کی لہذا وہ معذور ہیں( یعنی ان کا عذر قبول ہے) تو پھر یہ عذر پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے جنگ کرنے والے تمام کفار کی تمام اصناف میں جاری ہوتا ہے، پھر ان پر لعنت کرتے ہیں؟ اور پھر ان کے کفر کی توجیہ کیوں نہیں کرتے؟ ان دونوں میں آخر فرق کیا ہے؟ خوارج اور علی علیہ السلام سے جنگ کرنے والے دوسرے افراد کے درمیان کیا فرق ہے؟ بالخصوص وہ باغی گروہ جس نے عمار کو قتل کیا کہ جن کی شان میں حضرت رسول‏ صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا: «عمار میری دوآنھوں کے درمیان پوست ،اور اسے ایک باغی و سرکش گروہ قتل کرے گا ، حق تعالى انہیں میری شفاعت نصیب نہ فرمائے » (259).

کس طرح عائشه ، طلحه ، زبير ، معاويه اور «على» عليه السلام سے جنگ کرنے والے اور آپ کے تمام مخالفین کے لئے زمان وحی سے نزدیک ہونے اور راہ حق کے آثار نمایاں ہوںے کے باوجود اجتہاد جائز ہو سکتا ہے اور خطا کی صورت میں معذور ہو سکتے ہیں؟!!(260)


256) شرح تجريد قوشچى: 280، مناقب ابن مغازلى: 50 حديث 73.

257) سوره احزاب، آيه 57.

258) سوره توبه، آيه 61.

259) سيره ابن هشام: 139/2، شرح نهج البلاغه ابن ابى الحديد: 52/3، نهج الحق: 297، صراط المستقيم بياضى: 83/2.

260) راهبرد اهل سنّت به مسأله امامت: 54.

 

منبع: معاویه ج ... ص ...

 

بازدید : 815
بازديد امروز : 0
بازديد ديروز : 197461
بازديد کل : 166261597
بازديد کل : 122626416