امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
(2) سلمان كربلا میں كربلا و حرورا میں سلمان فارسى

 (2)

سلمان كربلا میں

كربلا و حرورا میں سلمان فارسى

شيخ كشى نے مسيب بن نجبة فزارى سے روایت کی ہے كه انہوں نے کہا: ہم سلمان ‏فارسى کے استقبال کے لے گئے کہ جب وہ مدینہ سے مدائن کی طرف آ رہے تھے۔پس جب کربلا پہنچے تو انہوں نے کہا: «هذه مصارع إخواني، هذا موضع رحالهم وهذا مناخ ركابهم و هذا مهراق‏ دمائهم، يقتل بها خير الأوّلين ويقتل بها خير الآخرين»؛ يعنى یہ ہمارے بھائیوں کی شہادت کی جگہ ہے، یہ ان کے خیموں کی جگہ ہے اور یہ ان کے اونٹوں کی جگہ ہے اور یہ ان کے خون بہائے جانے کی جگہ ہے۔یہاں اوّلین و آخرین میں سب سے بہترین کو قتل کریں گے ۔ یعنی یہ اپنے جد امجد اور ماں باپ کے بعد بہترین مخلوق ہیں۔ اور بعض نسخوں میں «خيرالاولين والآخرين» ہے.پھر وہاں سے گزر کر حرورا پہنچ گئے تو انہوں نے سؤال كیا کہ اس زمین کا کیا نام ہے؟ ہم نے کہا: حرورا.

پس گفت: حرورا. یہاں سے اوّلین و آخرین میں سب سے شریر خروج کرے گا. وہاں سے گزر کر ‏بانقيا پہنچے (جہاں پہلے کوفہ کا پل تھا)اور پوچھا کہ اسے کیا کہتے ہیں؟

کہا: بانقيا. پھر وہ سے کوفہ پہنچے اور کہا: «هذه الكوفة».

کہا: جی ہاں. فرمایا: قبة الاسلام ،یہ قبة الاسلام ہے(858) اسے قبة الاسلام کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں مسلمانوں کے بزرگ رہتے تھے اور یہاں مدفون ہوئے اور یہاں سے اهلبيت‏ عليهم السلام کی روایات منتشر ہوئیں.


858) طوسى: اختيار معرفة الرجال: 20 - 19 / 1، رقم 46.

 

منبع: الصحیفة الحسینیة الجامعة ص 169

 

 

بازدید : 674
بازديد امروز : 0
بازديد ديروز : 199231
بازديد کل : 166265136
بازديد کل : 122628185