حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۵ ـ امام حسن اور امام حسین علیہما السلام پر درود بھیجنا

۲۵ ـ امام حسن اور امام حسین علیہما السلام پر درود بھیجنا

شیخ طوسی  نے کتاب ’’ مصباح‘‘ میں فرمایا ہے : امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام پر صلوات:

أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ عَبْدَيْكَ وَوَلِيَّيْكَ وَابْنَيْ رَسُولِكَ‏ وَسِبْطَيِ الرَّحْمَةِ وَسَيِّدَيْ شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ أَفْضَلَ مَا صَلَّيْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَوْلاَدِ النَّبِيِّينَ وَالْمُرْسَلِينَ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى الْحَسَنِ بْنِ سَيِّدِ النَّبِيِّينَ وَوَصِيِّ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَيْكَ يَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، أَشْهَدُ أَنَّكَ ‏يَا ابْنَ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ أَمِينُ اللهِ وَابْنُ أَمِينِهِ، عِشْتَ مَظْلُوماً وَمَضَيْتَ‏ شَهِيداً، وَأَشْهَدُ أَنَّكَ الْإِمَامُ الزَّكِيُّ الْهَادِي الْمَهْدِيُّ. أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَيْهِ‏ وَبَلِّغْ رُوحَهُ وَجَسَدَهُ عَنِّي فِي هَذِهِ السَّاعَةِ أَفْضَلَ التَّحِيَّةِ وَالسَّلاَمِ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ الْمَظْلُومِ الشَّهِيدِ قَتِيلِ الْكَفَرَةِ وَطَرِيحِ ‏الْفَجَرَةِ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ يَا ابْنَ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ، أَشْهَدُ مُوقِناً أَنَّكَ أَمِينُ اللهِ وَابْنُ أَمِينِهِ قُتِلْتَ ‏مَظْلُوماً وَمَضَيْتَ شَهِيداً، وَأَشْهَدُ أَنَّ اللهَ تَعَالَى الطَّالِبُ بِثَأْرِكَ وَمُنْجِزٌ مَا وَعَدَكَ مِنَ النَّصْرِ وَالتَّأْيِيدِ فِي هَلاَكِ عَدُوِّكَ وَإِظْهَارِ دَعْوَتِكَ، وَأَشْهَدُ أَنَّكَ وَفَيْتَ بِعَهْدِ اللهِ، وَجَاهَدْتَ فِي سَبِيلِ اللهَ، وَعَبَدْتَ اللهَ مُخْلِصاً حَتَّى أَتَاكَ الْيَقِينُ، لَعَنَ اللهُ أُمَّةً قَتَلَتْكَ وَلَعَنَ اللهُ أُمَّةً خَذَلَتْكَ وَلَعَنَ اللهُ ‏أَمَةً أَلَبَّتْ عَلَيْكَ، وَأَبْرَأُ إِلَى اللهَ تَعَالَى مِمَّنْ أَكْذَبَكَ، وَاسْتَخَفَّ بِحَقِّكَ‏ وَاسْتَحَلَّ دَمَكَ، بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، لَعَنَ اللهُ قَاتِلَكَ وَلَعَنَ اللهُ ‏خَاذِلَكَ وَلَعَنَ اللهُ مَنْ سَمِعَ وَاعِيَتَكَ فَلَمْ يُجِبْكَ وَلَمْ يَنْصُرْكَ وَلَعَنَ اللهُ مَنْ‏سَبَى نِسَاءَكَ، أَنَا إِلَى اللهِ مِنْهُمْ بَرِي‏ءٌ وَمِمَّنْ وَالاَهُمْ وَمَالَأَهُمْ وَأَعَانَهُمْ‏ عَلَيْهِ، أَشْهَدُ أَنَّكَ وَالْأَئِمَّةَ مِنْ وُلْدِكَ كَلِمَةُ التَّقْوَى وَبَابُ الْهُدَى وَالْعُرْوَةُ الْوُثْقَى وَالْحُجَّةُ عَلَى أَهْلِ الدُّنْيَا، وَأَشْهَدُ أَنِّي بِكُمْ مُؤْمِنٌ وَبِمَنْزِلَتِكُمْ ‏مُوقِنٌ وَلَكُمْ تَابِعٌ بِذَاتِ نَفْسِي وَشَرَائِعِ دِينِي وَخَوَاتِيمِ عَمَلِي وَمُنْقَلَبِي ‏فِي دُنْيَايَ وَآخِرَتِي.[1]

ترجمہ :خدایا ! حسن و حسین پر درود بھیج ، جو تیرے بندے ، تیرے ولی اور تیرے نبی کے فرزند تھے ۔ سبطین رحمت اور سرداران جوانان اہل جنت ، وہ بہترین صلوات جو تو نے اولاد انبیاء و مرسلین میں کسی پر بھیجی ہو ۔ خدایا ! درود بھیج حسن بن سید الأنبیاء پر ، جو امیر المؤمنین کے وصی کے ۔ سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول ، سلام ہو آپ پر اے فرزند سید الأوصیاء ۔ میں گواہی دیتا ہوں اے فرزند امیر المؤمنین کہ آپ خدا کے امین اور فرزند امین ہیں ، آپ  نے مظلومیت میں زندگی گزاری اور شہید ہو  کر دنیا سے چلے گئے ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امام ، پاکیزہ کردار ،  اور ہادی مہدی ہیں ۔ خدایا ! ان پر درود بھیج اور ان کے روح و جسد تک میری طرف سے ، اسی وقت بہترین تہیت و سلام پہنچا دے ۔ خدایا ! درود بھیج حسین بن علی ، مظلوم شہید پر ، جو کافروں کے ہاتھوں شہید ہوئے  اورفاجروں کے ہاتھوں خاک پر افتادہ رہے ۔ سلام ہو آپ پر اے ابو عبد اللہ ، سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا ، سلام ہو آپ پر اے فرزند امیر المؤمنین ، میں یقین کے ساتھ گواہی دیتا ہوں کہ آپ خدا کے امین اور اس کے امین کے فرزند ہیں ، آپ مظلوم مارے گئے اور شہید دنیا سے گئے ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا آپ کے خون کا بدلہ لینے والا ہے ، اور آپ سے نصرت اور تائید کاجو وعدہ کیا ہے ، اسے پورا کرنے والا ہے ، آپ کے دشمنوں کو ہلاک  کرکے اور  آپ کے پیغام کو عام کرکے ۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے عہد خدا کو پورا کیا ،  اور راہ خدا میں جہاد کیا ، اور اس کی مخلصانہ عبادت کی ، یہاں تک کہ موت آ گئی ۔ خدا اس امت پر لعنت کرے جس نے آپ  کو قتل کیا یا آپ کا ساتھ چھوڑ دیا ، اور اس امت پر لعنت کرے جس نے آپ کے خلاف لبیک کہا ۔ میں خدا کی بارگاہ میں ان تمام لوگوں سے بیزار ہوں  جنہوں نے آپ کو جھٹلایا ، آپ کے حق کا استخفاف کیا  اور آپ کے خون کو حلال سمجھ لیا ۔ میرے ماں باپ آپ پر قربان ، اے ابو عبد اللہ ! خدا آپ کے قاتلوں پر اور آپ کو چھوڑ دینے والوں پر لعنت کرے  اور ان پر لعنت کرے جنہوں نے آپ کی آواز سنی  اور لبیک نہیں کہا ، اور مدد نہیں کی ، خدا ان پر بھی لعنت کرے جنہوں نے آپ کی عورتوں کو قیدی بنایا ۔ میں خدا کی بارگاہ میں ان سب سے اور ان کے چاہنے والوں سے بری ہوں  جن لوگوں نے ان کے عدد میں اضافہ کیا ، اور ان کی مدد کی اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کی اولاد کے ائمہ سب کلمۂ تقویٰ  اور باب ہدایت ہیں ،  اور خدا کی ہدایت کی رسّی ہیں ، اور اہل دنیا پر اس کی حجت ہیں ، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ میں آپ پر ایمان رکھنے والا ، آپ کی منزلت کا یقین رکھنے والا ، آپ کا مکمل اتباع کرنے والا ہوں ، اپنی ذات میں بھی اور دین کے احکام میں بھی ، اپنے انجام کار میں بھی اور اپنی آخری منزل میں بھی ، اپنی دنیا میں بھی اور اپنی آخرت میں بھی ۔

 


[1] ۔ مصباح المتهجد: ۴۰۱، جمال الاسبوع: ۲۹۷، بحار الأنوار: ۷۴/۹۴، مفاتيح النجاة (مخطوط): ۴۳۲.

 

    ملاحظہ کریں : 1493
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 287105
    تمام وزٹر کی تعداد : 147690539
    تمام وزٹر کی تعداد : 101203617