امام صادق عليه السلام : جيڪڏهن مان هن کي ڏسان ته (امام مهدي عليه السلام) ان جي پوري زندگي خدمت ڪيان هان.
دماغ کا ما فوق فطرت، قدرت سے رابطہ

دماغ کا ما فوق فطرت، قدرت سے رابطہ

ریاضی کے یہ عجوبہ کس چیز سے مدد لیتے ہیں ؟

کیا ان کو بچپن سے یہ خاص استعداد حاصل ہوتی ہے یا نوجوانی کے عالم میں  انہیں ایک عرصہ تک مشق کرنے اور تکامل کے  ذریعہ یہ استعداد وصلاحیت حاصل ہوتی ہے؟

محصول حافظہ کے عنوان سے اس توانائی کو بیان کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ماہرینِ نفسیات اسے ''حدّت حافظہ'' کا نام دیتے ہیں۔اس میں کسی قسم کا شک نہیں ہے کہ اس خاص مقام میں یقیناََ ہمارے سامنے ایک قوی حافظہ ہے لیکن ہم اس کی ماہیت کو بھی بیان نہیں کر سکتے۔([1])

دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ریاضی کے ایسے عجوبہ بھی نہیں جانتے کہ وہ کس طرح سے اپنے ذہن  میں یہ محاسبات انجام دیتے ہیں ۔  ان کا کہنا ہے کہ ہم صرف گنتے اور شمار کرتے ہیں اور پھر یہ سب کس طرح ہو جاتا ہے ،یہ خدا ہی جانتا ہے۔

اس جواب پر بالکل حیران نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ ان افراد میں سے بعض افراد کاملاََ ان پڑھ تھے۔ ایسے بااستعداد افراد ہمیشہ سے ماہرین نفسیات اور ریاضی دانوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے ہیں تاکہ وہ ان میں پائی جانے والی پوشیدہ طاقت و قوت اور صلاحیت کو کشف کر سکیں۔ اس سے بھی بڑھ کر بعض ایسے افراد میں موجود قدرت کے اسرار معلوم کرنے کی کوشش کر نے کے علاوہ عقلی تکامل تک رسائی کے لئے بھی کوشاں ہیں۔

 


[1]۔ تونائی ھای خود را بشناسید:٥٤

 

    دورو ڪريو : 7846
    اج جا مهمان : 112467
    ڪالھ جا مهمان : 226086
    ڪل مهمان : 147341403
    ڪل مهمان : 101028979