حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
آنسو يا اكسير اعظم

آنسو يا اكسير اعظم

 اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے لئے آنسو بہانا اور دل و جاں سے غمزدہ ہونا اکسیر اعظم ہے اور یہ امام عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی توجہ حاصل کرنے کے لئے ایک بہت ہی مؤثر اور کلیدی راہ ہے ۔

کچھ لوگ نے کئی دہائیوں تک بہت محنت اور کوشش کی اور آخر کار انہیں وصال  کا راستہ مل گیا،  حضرت امام حسین علیہ السلام کے لئے اپنے پورے وجود کے ساتھ  آنسو بہانا ، گریہ کرنا اور غمزدہ ہونا ؛ ان کے انجام دیئے گئے اہم ترین کام تھے ، جن سے انہیں ہموار اور کلیدی راستہ رہا ہے۔

اگر کوئی امام حسین علیہ السلام کے زخموں سے چور چور  جسد مطہر کو قتلگاہ میں تصور کر سکے  اور اپنے خیالات میں سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے مقدس بدن کو دیکھے  اور یہ غور کرے کہ آپ کی شہادت کو تقریباً چودہ سو سال گزر چکے ہیں لیکن اب بھی اہل بیت علیہم السلام کے دشمنوں سے  آپ کے بہائے گئے ناحق خون کا انتقام نہیں لیا گیا  تو اس بات سے وہ اس قدر متأثر ہو گا کہ خدا کی طرف سے ہر مؤمن کے دل میں امام حسین علیہ السلام کے لئے قرار دی گئی حرارت میں جوش آئے گا ، جس سے اس کا دل دنیاوی امور سے منہ موڑ لے گا ، اور وہ اپنی مادی خواہشات کی طرف متوجہ نہیں ہو گا ، جس کی وجہ سے وہ باآسانی خود کو امام حسین علیہ السلام کے پیکر مقدس کے حضور میں دیکھ کر اپنے پورے وجود سے غمزدہ ہو کر گریہ کرے گا اور اشک بہائے گا ۔

خدا نے مؤمنین کے دلوں میں امام حسین علیہ السلام کے لئے خاص حرارت یا محبت قرار دی ہے ، پس اگر کوئی اپنے وجود کی گہرائیوں سے امام حسین علیہ السلام پر گریہ کرے  تو وہ عالم معنی کی طرف مائل ہو جائے گا اور اس کی مادی امور میں دلچسپی ختم ہو جائے گی ۔ یہ عالم معنی تک پہنچنے اور اس سے ملحق ہونے کا ایک ہموار، سریع اور کلیدی راستہ ہے ۔

ملاحظہ کریں : 189
آج کے وزٹر : 55559
کل کے وزٹر : 180834
تمام وزٹر کی تعداد : 141757497
تمام وزٹر کی تعداد : 97748268