حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
(1 محرم الحرام) کے دن ابن شبيب کی حضرت امام رضا عليه السلام سے روایت

یکم  محرم کے دن ابن شبيب کی حضرت امام رضا عليه السلام سے  روایت

شيخ صدوق‏ رحمه الله نے ریّان بن شبیب سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں محرم کی پہلی تاریخ کو حضرت امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں شرفیاب ہوا  تو آنحضرت  نے فرمایا:

اے ابن شبیب!کیا آج تمہارا روزہ ہے؟

عرض کیا:نہیں

فرمایا:یہ وہ دن ہے کہ جب خداوند کریم نے حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا مستجاب فرمائی اور پھر انہوں نے اپنی گفتگوکو جاری رکھتے ہوئے فرمایا:

اے ابن شبیب! اگر کسی چیز کے لئے رونا چاہو تو حسین بن علی علیہ السلام پر رو کہ انہیں ایسے قتل کیا گیا جیسے بھیڑوں کو ذبح کیا جاتا ہے  اور ان کے اہلبیت  علیھم السلام سے اٹھارہ جوانوں کو قتل کر دیا گیا کہ روئے زمین پر جن کی کوئی نظیر و مثال نہیں ملتی۔

بے شک ان کی شہادت پر ساتوں آسمان اور زمین نے گریہ کیا اور چار ہزار فرشتے  آنحضرت  کی مدد کے لئے زمین کی طرف آئے،مگر جب  وہ پہنچے تو وہ شہید ہو چکے تھے۔پس وہ ان کی قبر مطہر کے پاس سروں پر خاک ڈال کر طواف کر رہے ہیں،یہاں تک کہ قائم آل محمد عجل اللہ فرجہ الشریف ظہور فرمائیں ۔یہ ان کے یاور و انصار میں سے ہوں گے اور جنگ میں ان کا نعرہ یہ ہو گا۔

''یا لثارات الحسین علیہ السلام''

اے ابن شبیب!میرے والد گرامی نے اپنے والد گرامی اور انہوں نے اپنے والد گرامی سے خبر دی ہے کہ جب میرے جدّ حسین علیہ السلام شہید ہوئے تو آسمان نے خون اور سرخ مٹی برسائی۔

اے ابن شبیب!اگر کوئی حسین علیہ السلام پر گریہ کرے کہ اس کی آنکھوں سے آنسو چہرے پر جاری ہو جائیں تو خدا اس کے تمام کبیرہ و صغیرہ گناہ بخش دے گا۔

يا لَيْتَني كُنْتُ مَعَهُمْ، فَأَفُوزَ فَوْزاً عَظيماً.(1)

اے ابن شبیب:اگر بہشت کے بلند درجات میں ہمارے ساتھ رہنا چاہو تو ہمارے غم میں غم مناؤ اور ہماری خوشی میں خوشی مناؤ اور ہماری محبت و ولایت پر کاربند رہو۔اگر کوئی کسی پتھر کو دوست رکھے تو خدا اسے قیامت کے دن اسی کے ساتھ محشور فرمائے گا (2)

محرم کا پہلا دن وہ دن ہے کہ جس میں حضرت زکریا علیہ السلام نے خدا سے دعا مانگی کہ مجھے فرزند عطا فرما تو خدا نے ان کی دعا مستجاب فرمائی اور انہیں حضرت یحییٰ علیہ السلام عطا کیا۔چنانچہ حضرت امام رضا علیہ السلام سے روایت ہوئی ہے۔

 حضرت امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:

جو اس دن روزہ رکھے اور دعا کرے تو خداوند تعالی اس کی دعا مستجاب فرمائے گا.(3)

 


1) وسائل الشيعة: 324/10.

2) هديّة الزائرين وبهجة الناظرين: 165، بحار الأنوار: 285/44.

3) هديّة الزائرين وبهجة الناظرين: 581. 

 

منبع : صحيفهٔ رضويّه: ص 262

 

 
ملاحظہ کریں : 3
آج کے وزٹر : 33862
کل کے وزٹر : 160420
تمام وزٹر کی تعداد : 144342050
تمام وزٹر کی تعداد : 99527204