امام صادق فیق پوسی کسل بیونید پقری ناکهوےنمنرونه تهوک نارےنری ژهیوگنگ مه کهوی فیق پوے چوکی بیک پاٍ
تحصیل علم میں ارادہ کی اہمیت

تحصیل علم میں ارادہ کی اہمیت

علم کے ذریعہ روحانی و معنوی قوت کو حاصل کرنے کے لئے تحصیل علم میں ارادہ بہت اہم ہے تاکہ آپ کا نفس علمی و اعتقادی مسائل کو قبول کرنے کیلئے تیار رہے۔کیونکہ جن طالبعلموں کا کوئی ارادہ و ہدف نہ ہو ،ان کا مستقبل درخشاں نہیں ہوتا ۔وہ اپنے وقت اور فرصت کے لمحات سے استفادہ نہیں کرتے۔بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ جو طالبعلم علمی و معنوی مقامات کے حصول کے لئے بے ہدف و بے ارادہ ہوں ،تاریک مستقبل ،ا ن کا منتظر ہوتا ہے۔

اسی وجہ سے خدا وند عالم کی حضرت داؤد پر کی گئی وحی میں آیا ہے :

'' اَلمُتَعَلِّمُ یَحتَاجُ اِلیٰ رَغبَةٍ و َ اِرَادةٍ'' ([1])

متعلم کو شوق و ارادہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس بناء پر علم دانش حاصل کرنے کیلئے شوق کے ساتھ اگر ارادہ نہ ہو تو یہ علم حاصل کرنے اور سیکھنے کے لئے مؤثر نہیں ہوگا۔

پس اگر آپ حصول علم کی طرف مائل ہوں اور آپ کو علم حاصل کرنے کا شوق اور آرزو ہو تو اپنی منزل و مقصد کی طرف پختہ ارادہ کے ساتھ گامزن ہوں۔

 


[1] ۔ بحارالانوار:ج۲ص۳۲

 

    دورو ڪريو : 8900
    دیرینگنی هلته چس کن : 0
    گوندے هلته چس کن : 231823
    هلته چس گنگ مه : 165852256
    هلته چس گنگ مه : 122421301