حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
توسّلات میں اضطرار کا کردار

توسّلات میں اضطرار کا کردار

کبھی نا امیدی اور پریشانی کی شدت اور ثابت قدمی اس قدر مہم اور کارساز ہوتی ہے جس سے تمام روحانی آلودگی اور باطنی زنجیر کو توڑ سکتے ہیں تا کہ انسان کی روح معنویت کی نورانی فضا میں انبیاء و اولیاء کے ساتھ راز و نیاز کر سکے۔

یہ جاننے کے لئے کہ کس طرح  اہلبیت عصمت و طہارت علیھم السلام سے متوسل ہوکربعض گناہگار افراد کی حاجتیں پوری ہوجاتی  ہیں اور ان کے گناہ ان کی حاجتوں کے پورا ہونے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتے  اور وہ کس طرح اپنے گریہ و زاری سے آئمہ اطہار علیھم السلام اور اولیاء کرام سے متوسّل ہو کر ان کی توجہ حاصل کرتے ہیں۔ہم اس کے لئے ایک مثال ذکر کرتے ہیں تا کہ ان افراد کے توسّل  کے راز سے پردہ اٹھایا جا سکے جو پاکیزہ روح کے مالک نہیں ہیں۔

اگر کسی خلائی شٹل کو خلا میں بھیجنا چاہیں تو اس کے لئے بہت طاقتور وسیلے کی ضرورت ہے جو خلائی شٹل کو فضا سے نکال کر زمین کے قوت جاذبہ سے بچا ئے تا کہ وہ آرام  سے خلا ء میں چکر لگا سکے کیونکہ جب تک اسے زمین کی قوت جاذبہ سے نہ نکال لیا جائے تب تک زمین کی قوت جاذبہ اسے اپنی طرف کھینچے گی اور اس کی پرواز کی قوت کم ہو جائے گی ۔قوت جاذبہ سے نکالنے کے لئے اس خلائی  شٹل   میں اتنی توانائی ہوکہ وہ زمین کی قید جاذبہ سے نکل کر آزاد ہو جائے۔

معنوی و روحانی مسائل میں بھی اس کی مثال موجود ہے کیونکہ گناہ انسان کو روحانی سیر اور معنوی نتائج اخذ کرنے سے روک دیتے ہیں  اور جس طرح زمین کی قوت جاذبہ خلائی شٹل کو اپنی طرف کھینچتی ہے اسی طرح گناہگار انسان کے گناہ اسے پرواز سے روکتے ہیں اور گناہوں کا جاذبہ اسے اپنی طرف کھینچتا ہے ۔ لیکن کبھی مشکلات اور مصائب  اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ پریشانیوں کی شدت انسان کو گناہوں کے جاذبہ سے نجات دے دیتی ہے۔اگرچہ  اس کا باطن آلودگیوں اور گناہوں میں مبتلا ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ گناہوں کی قوت جاذبہ سے رہائی پا لینے کی وجہ سے کامیاب ہو جاتا ہے۔

اس بناء پر توسّلات میں بہت جلدی کامیابی کے لئے انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے باطن کو پاک کرے تا گذشتہ گناہوں کی قوت جاذبہ درہم برہم ہو جائے اور وہ اسے پرواز سے نہ روک سکے  یا انسان  پر اتنی زیادہ پریشانیاں ہوں کہ جس طرح  مخصوص مشین خلائی شٹل کو زمین کی قوت جاذبہ سے  نکال کر خلا ء میں بھیجتی ہے اسی طرح انسان  پر پریشانیوں اور مشکلوں کی شدت اتنی زیادہ ہو جو اسے گناہوں کی قید اور ان کی قوت جاذبہ سے نکال کر نجات دے اسی صورت میں وہ اہلبیت علیھم السلام کی توجہ اور عنایات حاصل کر سکتا ہے۔

اس بناء پر توسّل کے نتائج اخذ کرنے کے لئے اگر انسان مردانہ ہمت سے اپنے باطن کو پاک کرے تو وہ اپنے مقصد تک پہنچ جائے گا اور اسی طرح اگر مشکلات کی شدّت اتنی زیادہ ہو جو انسان میں انقطاع کی حالت پیدا کر ے تو وہ اسی طرح گناہوں کی قوت جاذبہ سے نجات حاصل کر لے گا جس طرح خلائی شٹل کو قوت کے ذریعے زمین کے قوت جاذبہ سے دور کیا جاتا ہے۔ اسی صورت میں اس کا توسّل نتیجہ بخش ہو سکتا ہے۔

 

 

    ملاحظہ کریں : 1979
    آج کے وزٹر : 44239
    کل کے وزٹر : 162937
    تمام وزٹر کی تعداد : 141373423
    تمام وزٹر کی تعداد : 97556113