الإمام الصادق علیه السلام : لو أدرکته لخدمته أیّام حیاتی.
عدالت کا نفاذ اور حیوانات میں بدلاؤ

عدالت کا نفاذ اور حیوانات میں  بدلاؤ

یہاں ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس دن حیوانات کی کیا کیفیت و حالت ہوگی ؟

کیا درندے اس وقت کے مظلوم انسانوں کی زندگی کا اپنی درندگی سے اختتام کریں گے؟

اگر ایسا ہو تو پھر کس طرح سے کہہ سکتے ہیں کہ اس زمانے میں انسانی معاشرے میں ظلم نہیں ہوگا اور خونریزی و غارت گیری کا کوئی نشان باقی نہیں رہے گا؟

اس حقیقت پر توجہ کریں کہ ظہور کا زمانہ ،یوم اللہ ہے۔اس دن زمین پر حکومت الٰہی ہوگی تو پھر یہ کس طرح سے ممکن ہے کہ حیوانات میں کسی قسم کا تحول نہ آئے اور درندے اپنی درندگی کو جاری رکھیں؟

جی ہاں! حضرت بقیة اللہ الاعظم علیہ السلام کی عادلانہ ،اور عالمی حکومت کا لازمہ یہ ہے کہ دنیا میں امن و امان ہو اور اہل دنیا ہر قسم کے شر و طغیان اور ظلم و بربریت سے محفوظ رہیں۔

اس دن دنیا میں امن اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب درندوں سے ان کی درندگی ختم ہو جائے۔ موذی اور درندہ صفت حیوانات کی زندگی بدل جائے اور ان میں اساسیتبدیلیاں ایجادہوںگی۔ورنہ درندہ صفت حیوانات میں پائی جانے والی درندگی کے ہوتے ہوئے انسان اور کمزور حیوانات کس طرح سے ان کے شر سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

 

 

    زيارة : 8010
    اليوم : 141929
    الامس : 226086
    مجموع الکل للزائرین : 147400318
    مجموع الکل للزائرین : 101058442