حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
نیمۂ شعبان کی رات امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی فضیلت

نیمۂ شعبان کی رات

امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی فضیلت

سید بن طاووس رحمہ اللہ نے  کتاب ’’اقبال‘‘ میں پندرہ شعبان کی رات امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی فضیلت ذکر کرنے کے لئے ایک باب تشکیل دیا ہے  اور کہا ہے :

ہم نے اپنی سند سے محمد بن احمد بن داؤد قمی (جن کے علم ،  شائستگی اور  عدالت پر سب کا اتفاق ہے اور خداوند انہیں غریق رحمت کرے)سے ، اور انہوں نے حسن بن محبوب سے اور انہوں نے ابو حمزه ثمالی سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے کہا : میں نے حضرت علی بن الحسین علیهما السلام سے سنا ہے  کہ آپ نے فرمایا :

’’من أحبّ أن يصافحه مائة ألف نبيّ وأربعة وعشرون ألف نبيّ، فليزر الحسين ‏عليه السلام ليلة النصف من شعبان، فإنّ الملائكة وأرواح النبيّين ‏يستأذنون الله في زيارته فيأذن لهم، فطوبى لمن صافحهم وصافحوه، منهم خمسة أولوا العزم من المرسلين: نوح وإبراهيم وموسى وعيسى ‏ومحمّد صلّى الله عليه وآله وعليهم أجمعين.‘‘

جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس سے ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مصافحہ کریں تو وہ نیمۂ شعبان کی رات امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرے ۔ بیشک ملائکہ اور پیغمبروں کی ارواح خداوند متعال سے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اجازت طلب کریں گی اور انہیں اجازت دے دی جائے گی ۔ خوشا به حال ! جو  ان کے ساتھ مصافحہ کریں  اور وہ ان کے ساتھ مصافحہ کریں ، ان میں پانچ اولو العزم پیغمبر ہیں : نوح ، ابراهیم ، موسیٰ ، عیسیٰ اور حضرت محمد  صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم وعلیہم أجمعین ۔

میں نے عرض کیا : انہیں اولو العزم کیوں کہا جاتا ہے ؟

فرمایا : چونکہ ان کی رسالت عالمی ہے ، اور وہ مشرق و مغرب اور جن و انس کے لئے مبعوث ہوئے ہیں ۔

نیز ہم نے محمد بن داؤد قمی سے ابن ابی عمیر (جو اپنے زمانے میں بے نظیر تھے ) کی سند سے ، اور معاویة بن وهب (جو خدا کے صالح عبد تھے اور جن کا زہد اور فضیلت قابل ستائش ہے ) سے ، اور انہوں نے امام صادق علیه السلام سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا :

’’إذا كان اوّل يوم من شعبان، نادى مناد من تحت العرش: يا وفد الحسين؛ لاتخلو ليلة النصف من شعبان من زيارة الحسين ‏عليه السلام، فلو تعلمون ما فيها، لطالت عليكم السنة حتّى يجي‏ء النصف.‘‘ [1]

جب شعبان کا پہلا دن ہوتا ہے  تو منادی عرش سے ندا دیتا ہے : اے امام حسین (علیہ السلام) کے مہمانو ! نیمۂ شعبان کی رات امام حسین علیہ السلام زیارت ہاتھ سے نہ جانے دو ، اور اگر تم یہ جان لیتے کہ اس میں کیا خیر ہے  تو تم ایک سال انتظار کرتے تا کہ نیمۂ شعبان آ جائے ۔

 

 


[1] ۔ الاقبال: ۲۲۵.

    ملاحظہ کریں : 684
    آج کے وزٹر : 214775
    کل کے وزٹر : 301789
    تمام وزٹر کی تعداد : 145954140
    تمام وزٹر کی تعداد : 100334721