امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
نفس کا معالجہ

نفس کا معالجہ

نفس ایک عجیب موجود ومخلوق ہے کیونکہ یہ انسان کو انسانیت کے بالاترین درجات تک  لے جاسکتا ہے جس طرح یہ اسے رذالت کے خوفناک درّوں میں قرار دے سکتا ہے انسان کے لئے ضروری ہے کہ اپنے نفس کو آزاد نہ چھوڑیں اور اس کی چاہت کو آزاد نہ چھوڑیں ۔

حضرت امام صادق (ع) فرماتے ہیں :

''  لَا تَدَع ِ النَّفسَ وَ ہَوَاھَا'' (١)

نفس اور خواہشات کو آزاد نہ چھوڑیں۔

کیونکہ نفس ایک عظیم قوت ہے لیکن سرکش اور نا فرمان ہمیں اس پر غالب آنا چاہیئے تا کہ اس کی قدرت سے استفادہ کرسکیں۔

امام صادق (ع) ایک روایت کے آخر میں نفس کی دوا بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

'' وَکَفّ النَّفسِ ِ عَمَّا تَھوِی دَوَاھَا''([1])

نفس کو اس چیز سے روکنا کہ جس کی وہ ہوس یا خواہش کرے،نفس کی دوا ہے۔

نفس کے معالجہ سے اسے ایک سالم و رحمانی قدرت میں تبدیل کریں اور آپ کے وجود میں موجود اس روحانی قوّت سے بہرہ مند ہوں۔

نفس کی مخالفت سے اپنے وجود میں بالقوة موجود قدرت اور عظیم قوّت کو فعلیت کی منزل پر لاکر آپ اس سے بہتر طریقہ سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

جو اپنے مستقبل کو روشن و درخشان کرنا چاہیں وہ ولایتِ معصومین کے تابناک انوار سے منوّر ہوکر نفسانی حالات کو ختم کرکے ان میں تحول ایجاد کریں۔جب انسان اپنے نفسانی حالات کو تغیر دے تو اس کے معنوی حالات بھی تبدیل ہوجائیں گے۔

خداوند متعال قرآن مجید میں فرماتا ہے:

'' اِنَّ اللّٰہ لَا ےُغَیِّرُ مَا بِقَومٍ حتّٰی یُغَیِّرُوا  مَا بِاَنفُسِھِم'' ([2])

خدا کسی قوم کے حالات کو اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے کو تبدیل نہ کرے۔

اس بناء پر معاشرے کی سرنوشت ،نیک بختی اور بد بختی کی بنیاد ان کے نفسانی خواہشات ہیں۔

 


[1] ۔ اصول کافی:ج ٢ص ٣٣٦

[2] ۔ سورہ رعد آیت:١١

 

 

    بازدید : 7580
    بازديد امروز : 26373
    بازديد ديروز : 85752
    بازديد کل : 133067886
    بازديد کل : 92142121