امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
٢ ۔ ہدف کے حصو ل میں طلب و جستجو کا کردا ر

٢ ۔ ہدف کے حصو ل میں طلب و جستجو کا کردا ر

انسان کو بلند و عالی مرتبہ مقا مات کے حصول سے روکنے میں شیطان کی سازشیں بھی اثر انداز ہوتی ہیں ۔ شیطان مختلف قسم کے وسواس ڈالتا ہے کہ کیا تمام مشکلات کے با وجود اس راستے پر چلنا ممکن ہے ؟ کیا اپنے ہدف کو اس کی پوری عظمت کے ساتھ مکمل کر سکتے ہو ؟ اور کیا ..... ؟

کبھی شیطان نہ صرف فعالیت کو شروع کرنے سے پہلے وسوسوں اور گمراہ کنندہ خیالات سے یأس وناامید ی کو ایجاد کر تا ہے بلکہ کبھی آدھے راستے میں راہ سے گمراہ کر دیتا ہے ۔

عظیم مقاصد و اہداف کے طالب توجہ کریں کہ انسان اس طرح سے خلق ہوا ہے کہ اگر کچھ   مدت تک سختیوںکو برداشت کرے تو اس کی مشکلات و سختیاں ،سہل و راحت میں تبدیل ہو جاتی ہیں ۔ اگر ابتداء میں  کوئی کام مشکل بھی ہو تو تکرار کے ذریعہ اس کی عادت ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ خداوندمتعال عظیم اہداف رکھنے والوں کی مشکلات کو آسان فرما تا ہے اور اہل بیت عصمت و طہارت  کی مدد ودستگیری فر ما کر ان کی مشکلا ت کو حل فر ماتا ہے۔ خداوند کریم بہت سے سنگین ا و ر بڑے مسائل کو بر طرف کردیتا ہے ۔

حقیقت بھی ان ہی مسائل میں سے ایک ہے کیو نکہ حق تلخ و سنگین ہو تاہے  بالخصوص ایسے افراد کے لئے کہ جو گناہوں کی آلودگی ہیں غرق اور نفسانی  خواہشات  اور  شیطانی  وسوسوں کے تابع ہوں  ، ایسے افراد کے لئے حق بہت سنگین ہو تا ہے کیو نکہ یہ ان کی چاہت سے ساز گار نہیں ہو تا لیکن حقیقت کے طلبگار اور حقیقت تک  پہنچنے کی خواہش رکھنے والوں کے لئے حق سنگین نہیں ہو تا  ۔

حضرت امیر المو منین (ع) فرماتے ہیں :

'' والحق کلّہ ثقیل و قد یخففہ اللّٰہ علیٰ اقوام طلبوہ العاقبة ''([1])

تمام حق سنگین ہیں ، لیکن خدا عاقبت کی جستجو کرنے والوں کے لئے اسے سبک کر دیتا ہے۔

ان فرامین سے یہ معلوم ہو تاہے کہ طلب و جستجو مشکلات کی آسانی میں بہت مؤثر ہے بڑے اہداف کو مشکل اور ان تک دسترس کو محال سمجھنے والے ایسے افراد ہیں کہ جو آرزو و طلب کو پانے کی ہمت نہیں رکھتے ۔

جنہوں نے صمیم قلب کے ساتھ اپنی چاہت و مقصد کو پانے کی کوشش کی ، وہ اپنے مقصد تک   پہنچ گئے ۔ اگر چہ ان کا مقصد و چاہت بہت مشکل تھا ، لیکن کیو نکہ وہ مکمل طور پر اسے حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے بالآخر ان کی سختیاں اور مشکلات سہو لت و آسانی میں تبدیل ہو گئیں کہ و ہ خود بھی یہ تصور نہیں کر سکتے تھے کہ انہوں نے اپنے مقصد کو پا لیا ہے ۔

یقین کریں کہ کسی چیز کی طلب کے لئے جستجو کرنا اور اس کے حصو ل کی سر توڑ کو شش سے اس کے حصول کے بعد مسرت و راحت ہو تی ہے ۔

لہذا کامیابی اور عظیم مقاصد و اہداف تک پہنچنے کے لئے کو شش کریں ، اس کے حصول کی جستجو کریں تا کہ اس کے حصول کا زمینہ فراہم ہو سکے ۔ گوشہ نشینی اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے ، خیا لات میں کھوئے رہنے سے انسان اپنے مقصد تک نہیں پہنچ سکتا ۔ وہ لوگ اپنی دلی خوا ہشات  اور مقاصد حاصل  کر سکتے ہیں جو ان کے حصو ل کی کوشش کریں

اگرکوئی اپنے مقصد کو پانے کی جستجو و طلب کرے تو ایسا نہیں کہ اسے اس سے کچھ بھی حاصل نہ ہو، اگر وہ تمام مقصد کو نہ پاسکے تو اسے کسی حد تک ضرور حا صل ہو گا ۔ یہ بذات خود ایک اہم نتیجہ ہے کہ جو طلب میں پو شیدہ ہے ۔

حضرت امیر المو منین علی (ع) فرما تے ہیں :

'' من طلب شیئاً نالہ او بعضہ ''([2])

اگر کوئی کسی چیز کی طلب کرے تو وہ اس تمام چیز یا ا س کی کچھ مقدار کو حاصل کرے گا ۔

 اس بناء پر بڑے اور با ارزش ہدف کا انتخاب کریں اور اس کے حصول کی تلاش و جستجو کریں اس صورت میں آپ اپنے مقصد تک پہنچ جائیں گے یااپنے ہدف کی کچھ مقدار کو پالیں گے ۔

 


[1] ۔  شرح غرر الحکم :ج٥ص  ٠٥ ٣

[2] ۔ شرح غرر الحکم:ج ٥ص  ٠٥ ٢

 

 

 

 

    بازدید : 7595
    بازديد امروز : 22134
    بازديد ديروز : 85752
    بازديد کل : 133059408
    بازديد کل : 92137882