حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
41) ایک دوسری روایت کی رو سے حکمیّت کے بارے میں رسول خداۖ کی پیشنگوئی

ایک دوسری روایت کی رو سے حکمیّت

کے بارے میں رسول خداۖ کی پیشنگوئی

     ابن ابی الحدید کہتے ہیں: ابو محمد بن منویہ نے کتاب ''الکفایة''میں لکھا ہے:

     ابوموسی نے جو کام انجام دیا وہ ایک گناہ عظیم ہے اور اس کے کام کا جونقصان  ہوا ، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام اپنے قنوت میں اس پر اور کچھ دوسرے لوگوں پر لعنت کرتے تھے اور کہتے تھے:

     خدایا؛ پہلے معاویہ، دوسرے عمرو عاص ،تیسرے ابواعور سلمی اور چوتھے ابوموسی پر لعنت فرما۔

     امیرالمؤمنین علی علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ نے ابوموسی کے بارے میں فرمایا:

     پہلے اس نے علم کا رنگ اپنایا جس طرح اس کا حق تھا اور پھر اس سے الگ کر دیا گیا جیسے الگ ہونے کا حق تھا۔

     ابن منویہ کہتا ہے: ابوموسی وہی ہے کہ جس نے پیغمبر خداۖ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا:

     بنی اسرائیل کے درمیان دو گمراہ منصف تھے اور جلد ہی میری امت میں بھی دو گمراہ منصف ہوں گے، جو بھی ان دونوں کی پیروی کرے وہ گمراہ ہے۔

     اس سے کہا گیا: کہیں ان دو منصف میں سے ایک تم ہی نہ ہو؟

     اس نے کہا: نہیں  یاکوئی ایسی بات کی کہ جس کے ایسے ہی معنی تھے، جب وہ اس مسئلہ میں گرفتار ہوا تو اس کے بارے میں کہا جاتا تھاکہ اس نے اپنی ہی زبان سے بلا و مصیبت کو گلے لگایا ۔ جس طرح دوسروں کی توبہ کے بارے میں کوئی چیز ثابت نہیں ہے اس طرح اس کی توبہ بھی ثابت نہیں ہے۔([1])

 


[1]۔ جلوۂ تاریخ در شرح نہج البلاغہ ابن ابی الحدید: ج۵ ص۴۰۱
 

 

    ملاحظہ کریں : 1969
    آج کے وزٹر : 113547
    کل کے وزٹر : 165136
    تمام وزٹر کی تعداد : 141187079
    تمام وزٹر کی تعداد : 97462484