हमारा लोगो अपनी वेबसाइट या वेबलॉग में रखने के लिए निम्न लिखित कोड कापी करें और अपनी वेबसाइट या वेबलॉग में रखें
امام زمانہ ارواحنا فداہ کی تنہائی کے بارے میں وضاحت

امام زمانہ ارواحنا فداہ  کی تنہائی کے بارے میں وضاحت

ہمیں اس نکتہ پر توجہ کرنی چاہئے :

اگر ہم یہ کہیں کہ امام زمانہ ارواحنا فداہ تنہا ہیں ، غریب ہیں اور سماج سے مطرود ہیں تو یہ اہل  آسمان و زمین پر ان کی ولایت اور باعظمت کے اختیار سے کوئی تضاد نہیں رکھتا۔

اگر لوگ امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف  کی طرف توجہ نہ کرتے ہوں اور ان کے بارے  میں غور و فکر نہ کرتے ہوں تو پھر بھی اس عظیم ہستی کی ولائی قدرت و  طاقت دنیا پر حاکم ہے اور جیسا کہ خداوند متعال  سورۂ قدر میں ارشاد فرماتا ہے:

تنزّل الملائكة والرّوح فيها بإذن ربّهم من كلّ أمر.[1]

اس(رات) میں فرشتے اور روح اپنے پروردگار کی اجازت سے  (سال بھر کی) ہر بات کا حکم لے کر اترتے ہیں۔

ہر شبِ قدر میں ملائکہ  امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف پر نازل ہوتے ہیں اور آئندہ سال تک خدا کے حکم سے دنیا میں ہونے والے امور اور معاملات  ولی امر  اور صاحب الامر و الزمان  کے سپرد کرتے ہیں اور آپ  کے اختیار میں قرار دیتے ہیں اور پھر ملائکہ انہیں انجام دیتے ہیں کہ جو حضرت کے خدمتگزار ہیں۔

اس بنا پر حضرت بقیۃ اللہ الأعظم ارواحنا فداہ غیبت کے زمانے میں بھی مقام ولایت اور قدرت رکھتے ہیں،لیکن چونکہ لوگ امام عصر عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے غافل ہیں اور ان کے اس طرز عمل سے حضرت راضی نہیں ہیں، اس لئے وہ تنہا اور غریب ہیں؛ اگرچہ آپ ان کے بازاروں میں چلتے ہیں اور ان کی مجالس میں شریک ہوتے ہیں، لیکن لوگ اس بزرگ ہستی کو نہیں پہچانتے اور ان کی طرف توجہ نہیں کرتے ۔

اگرچہ یہ امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی غیبت کا زمانہ ہے، آپ کی غربت اور تنہائی کا زمانہ ہے، لیکن آپ کے محبّوں میں سے بہت خاص افراد آپ کی خدمت میں شرفیاب ہوتے ہیں اور آپ کے احکامات و دستورات کو  انجام دیتے ہیں، جیسا کہ امام باقر علیہ السلام کی ایک روایت میں وارد ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا :

... وما بثلاثين من وحشة.[2]

تیس افراد (یعنی خاص  یاور و انصار) کے ہوتے ہوئے حضرت کو احساس تنہائی نہیں ہو گا۔  

یوسف زہرا حضرت امام زمانہعجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کےتیس خاص الخاص دوستوں کی موجودگی کی وجہ سے آپ ان سے مأنوس ہیں ، اگرچہ آپ عام لوگوں کے درمیان  اجنبی اور غریب  ہیں۔[3]

ہمارے اس بیان کی رو سے حضرت بقیۃ اللہ الأعظم ارواحنا فداہ غیبت کے زمانے میں بھی صاحب زمان و زمین ہیں اور ہر شب قدر آپ پر نازل ہونے والے اوامر الٰہی کو انجام دیتے ہیں، لیکن لوگ آپ کو نہیں پہچانتے ، جس کی وجہ سے  آپ تنہا اور غریب ہیں۔

 


[1]۔ سورۂ قدر ، آیت :۴

[2]۔بحارالانوار:۵۲ /۱۵۳.

[3]۔ یہ نکتہ قابل غور ہے کہ خاص الخاص افراد بہت ہی کم ہیں اور وہ اس کا دعویٰ نہیں کرتے ، اس لئے لوگوں کو دھوکے بازوں کے جال میں نہیں پھنسنا چاہئے ۔

यात्रा : 3
आज के साइट प्रयोगकर्ता : 107409
कल के साइट प्रयोगकर्ता : 268412
कुल ख़ोज : 173660666
कुल ख़ोज : 129827850