امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
کلام امام سجاد عليه السلام کے کلام میں انتظار او رمنتظرین ظهور

کلام امام سجاد عليه السلام 

کے کلام میں انتظار او رمنتظرین ظهور

(12 محرم) ایک روایت کے مطابق امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت (۹۵ھ)

   اجتماعی عادت کو ترک کرنا اور حضرت بقیة اللہ ارواحنا فدا ہ کے ظہور سے غفلت کی قید و بند سے آزاد ہونا انسان کو بافضیلت ترین مقامات پر پہنچا دیتا ہے اور حضرت امام عصر عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے انتظارکے زیر سایہ نہ صرف آنحضرت کی نسبت غفلت کی قید وبندسے آزاد ہو جائیں  گے بلکہ غیبت اس کے لئے مشاہدہ کی طرح ہو گی ۔

اب اس بہترین روایت پر توجہ کریںحضرت امام سجادعلیہ السلام نے ابو خالد کابلی سے فرمایا :

 تمتدّ الغيبة بوليّ اللَّه الثاني عشر من أوصياء رسول اللَّه‏ صلى الله عليه وآله وسلم والأئمّة بعده.

 يا أبا خالد؛ إنّ أهل زمان غيبته ، القائلين بإمامته ، المنتظرين لظهوره أفضل أهل كلّ زمان ، لأنّ اللَّه تعالى ذكره أعطاهم من العقول والأفهام والمعرفة ما صارت به الغيبة عندهم بمنزلة المشاهدة وجعلهم في ذلك الزمان بمنزلة المجاهدين بين يدي رسول اللَّه صلى الله عليه وآله وسلم بالسيف ، اولئك المخلصون حقّاً وشيعتنا صدقاً والدعاة إلى دين اللَّه سرّاً وجهراً .

 وقال عليه السلام : انتظار الفرج من أعظم الفرج .(1)

اے ابا خالد!سچ یہ ہے کہ ان کی غیبت کے ز مانہ کے جوافراد ان کی امامت کے معتقد ہوںگے، اور ان کے ظہور کے منتظر ہوں گے وہ ہر زمانہ کے افراد سے بر تر ہیں۔

کیونکہ پروردگارعالم نے انہیں اس درجہ عقل وفہم اور معرفت عنایت کی ہے کہ ان کے لئے مسئلہ غیبت مشاہدے کی منزلت رکھتا ہے اور پروردگارعالم نے انہیں اس زمانہ میں ایسے لوگوں کی جگہ پر قرار دیاہے کہ جنہوں نے رسول خداکے ہمراہ شمشیر سے جنگ کی ہے، وہ حقیقت میں صاحبان اخلاص ہمارے سچے شیعہ اور پوشیدہ و آشکار طور پردین خدا کی طرف دعوت کرنے والے ہیں۔

امام سجاد علیہ السلام نے اس روایت میںزمانہ غیبت میں زندگی بسر کرنے والے ان لوگوں کو ہر زمانہ کے لوگوںپر افضل قرار دیا ہے جنہیں غیبت نے غفلت کی قید و بند میں گرفتار نہ کیا ہو  اورجو آنحضرت کے ظہور کے انتظار میں رہیں گے ، کیونکہ انہوں نے نہ صرف پروردگار عالم کی عطا کی ہوئی عقل وفہم کی بنا پرخود کو امام عصرعجل اللہ فرجہ الشریف کی نسبت معاشرے کی غفلت کی عادت سے محفوظ رکھا ہے بلکہ انہوں نے ذاتی طور پر اپنے اندر ایسی تبدیلی پیدا کی ہے کہ ان کے لئے مسئلہ غیبت مشاہدہ کی حیثیت رکھتا ہے ۔

امام سجاد علیہ السلام کے فرمان کے مطابق اس طرح کے افراد اہلبیت اطہار علیہم السلام کے سچے شیعہ اور خاندان وحی علیہم السلام کے سچے پیرو ہیں ۔

ہم اگر سچے اور واقعی شیعوں کے مقام تک پہنچنا چاہتے ہیں تو ہمیں وہی راستہ طے کرنا ہوگا جو انہوں نے طے کیا ہے اور اسی راستہ پر قدم رکھیں جس پر انہوں نے قدم رکھا ہے اور جس طرح انہوں نے خود سے غفلت کی عادت کو دور کیا اسی طرح ہم بھی غفلت کی عادت کو خود سے دور کریں اورخود کو توجہ اورظہورکے انتظارکو اپنے لئے زینت بنائیں کیونکہ انتظار فکر ساز ،قوت بخش اور خالق عمل ہے ،اسی بناء پر پیغمبر اسلامۖ نے فرمایا ہے:

  أفضل جهاد اُمّتي انتظار الفرج .(2)

ہماری امت کا افضل ترین جہاد انتظار فرج ہے ۔

 


1) بحار الأنوار : 122/52 .

2) بحار الأنوار : 143/77 .

 

منبع : صحيفهٔ مهديه / مقدمه / بحث انتظار:۹۲

 

 

بازدید : 1038
بازديد امروز : 153722
بازديد ديروز : 160547
بازديد کل : 145230141
بازديد کل : 99971879