امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
عائشہ و حفصہ کو مخاطب کرتے ہوئے حضرت امّ کلثوم عليہا السلام کا کلام

اکیس يا انتیس جمادی الثانی؛ حضرت امّ کلثوم سلام الله عليها کی وفات، (سنہ 61 ہجری) 

***********************************************

عائشہ و حفصہ کو مخاطب کرتے

ہوئے حضرت امّ کلثوم عليہا السلام کا کلام

جب حضرت على‏ عليه السلام نے ذى ‏قار کے مقام پر قیام کیا تا کہ کوفہ سے لشکر آ جائے تو اسی عائشہ  نے حفصہ - عمر کی بیٹی –کو اس مضمون پر مبنی خط لکھا:

امّا بعد؛ میں تمہیں یہ خبر دیتی ہوں: چونکہ علی کو لوگوں کی زیادہ تعداد کا علم ہو گیا ہے اور انہوں نے خوفزدہ ہو  کر ذى‏ قار میں قیام کیا ہے۔ ان کی مثال اس گھوڑے کی مانند ہے کہ اگر وہ آگے جائے تو اس کے پاؤں کٹ جائیں اور اگر واپس پلٹے تو مارا جائے۔

پس جب یہ خط حفصہ کو ملا تو اس نے اپنی کنیزوں کو آواز دی اور ان سے کہا کہ وہ دف بجائیں اور گانا گائیں اور ایک دوسرے سے پوچھیں کہ کیا ہوا ہے؟! اور پھر کہیں: علی سفر کی حالت میں اس گھوڑے کی مانند ہیں کہ اگر وہ آگے جائے تو اس کے پاؤں کٹ جائیں اور اگر واپس پلٹے تو مارا جائے۔

«ما الخبر؟ ما الخبر؟ علي في السفر كالفرس الأشقر، إن تقدّم عقر، وإن تأخّر نحر».

پيغمبرصلى الله عليه وآله وسلم کی آزاد شدہ قریش کی لڑکیاں حفصہ کے پاس گئیں اور انہوں نے خوشی منائی۔

حضرت علی علیہ السلام کی بیٹی جناب امّ كلثوم علیہا السلام کو اس کی خبر ہوئی تو آپ اپنا چہرہ چھپا کر کچھ خواتین کے ساتھ حفصہ  کے پاس گئیں اور جب حفصہ نے آپ کو پہچان لیا تو وہ وہ بہت شرمندہ ہوئی۔

جناب امّ كلثوم‏ عليہا السلام نے اس سے کہا: اگر تم اور عائشہ آج علی علیہ السلام سے دشمنی کر رہی ہو تو اس سے پہلے تم نے پيغمبرصلى الله عليه وآله وسلم سے دشمنى كی تھی، اور خداوند متعال نے تمہارے بارے میں آیات نازل فرمائیں تھیں۔

حفصہ نے کہا:میرے لئے یہ کافی ہے، خدا تمہارے مغفرت فرمائے ، اور پھر اس نے وہ خط پھاڑ دیا۔(1)


1) تاريخ أميرالمؤمنين‏ عليه السلام ج 1 ص 29.

 

منبع : معاويه : ج ... ص ...

 

 

 

بازدید : 861
بازديد امروز : 19493
بازديد ديروز : 322664
بازديد کل : 149567753
بازديد کل : 103802970