حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۱۵ ۔ نماز شب کی پہلی دورکعتوں کے بعدامام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کے لئے دعا

(١٥)

نماز شب کی پہلی دورکعتوں کے بعدامام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف

کے ظہور کے لئے دعا

شیخ طوسی  فرماتے ہیں: نماز شب کی شروع کی دو رکعتوں کے بعد یہ دعا پڑھنا مستحب ہے:

أَللَّهُمَّ إِنّي أَسْأَلُكَ وَلَمْ يُسْأَلْ مِثْلُكَ ، أَنْتَ مَوْضِعُ مَسْأَلَةِ السَّائِلينَ وَمُنْتَهى رَغْبَةِ الرَّاغِبينَ ، أَدْعُوكَ وَلَمْ يُدْعَ مِثْلُكَ ، وَأَرْغَبُ إِلَيْكَ وَلَمْ يُرْغَبْ إِلى مِثْلِكَ ، أَنْتَ مُجيبُ دَعْوَةِ الْمُضْطَرّينَ وَأَرْحَمُ الرَّاحِمينَ. أَسْأَلُكَ بِأَفْضَلِ الْمَسائِلِ وَأَنْجَحِها وَأَعْظَمِها ،يا اَللَّهُ يا رَحْمانُ يا رَحيمُ وَبِأَسْمائِكَ الْحُسْنى،وَأَمْثالِكَ الْعُلْيا ، وَنِعَمِكَ الَّتي لاتُحْصى ، وَبِأَكْرَمِ أَسْمائِكَ عَلَيْكَ ، وَأَحَبِّها إِلَيْكَ ، وَأَقْرَبِها مِنْكَ وَسيلَةً ، وَأَشْرَفِها عِنْدَكَ مَنْزِلَةً ، وأَجْزَلِها لَدَيْكَ ثَواباً ، وَأَسْرَعِها فِي الْاُمُورِ إِجابَةً ، وَبِاسْمِكَ الْمَكْنُونِ الْأَكْبَرِ الْأَعَزِّ الْأَجَلِّ الْأَعْظَمِ الْأَكْرَمِ ، اَلَّذي تُحِبُّهُ وَتَهْواهُ ، وَتَرْضى بِهِ عَمَّنْ دَعاكَ ، فَاسْتَجَبْتَ لَهُ دُعاءَهُ ، وَحَقٌّ عَلَيْكَ أَنْ لاتَحْرِمَ سائِلَكَ وَلاتَرُدَّهُ .وَبِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ فِي التَّوْراةِ وَالْإِنْجيلِ وَالزَّبُورِ وَالْقُرْآنِ الْعَظيمِ ،وَبِكُلِّ اسْمٍ دَعاكَ بِهِ حَمَلَةُ عَرْشِكَ وَمَلائِكَتُكَ، وَأَنْبِياؤُكَ وَرُسُلُكَ،وَأَهْلُ طاعَتِكَ مِنْ خَلْقِكَ ، أَنْ تُصَلِّيَ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ ، وَأَنْ تُعَجِّلَ فَرَجَ وَلِيِّكَ وَابْنِ وَلِيِّكَ ، وَتُعَجِّلَ خِزْيَ أَعْدائِهِ .

خدایا!بیشک میں تجھ سے سوال کرتا ہوں جب کہ کوئی بھی تیری مانند نہیں ہے  جس سے سوال کیا جائے،تو سائلین کی درخواستوں کا محل ہے اورمشتاق لوگوں کا انتہائے شوق ہے،میں تجھے پکارتا ہوںجب کہ کوئی بھی تیری طرح نہیں ہے کہ جسے پکارا جائے،میں تیرا مشتاق ہوں اور کوئی بھی  تیری طرح نہیں ہے کہ جس کا مشتاق ہوا جائے،تو مضطر و لاچار افراد کی استجابت کرنے والا  اوررحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحیم ہے۔میں  تجھ سے ہی اپنی افضل،کامیاب اور بزرگ  چاہتوں کا سوال کرتا ہوں،اے خدا،اے بخشنے والے،اے رحم کرنے والے، اور تیرے نیک حسن ناموں تیرے بلند مرتبہ مثل اور تیری نعمتوں کے ذریعہ کہ جنہیں کوئی شمار نہیں کر سکتا،اور تیرے اکرم اسماء  اوران میں سے تیرے نزدیک محبوب ترین اور وسیلہ  ہونے کے اعتبار سے سب سے قریب،اور منزلت کے لحاظ سے تیرے نزدیک سب سے شریف،اور تیری نزدیک ثواب کے لحاط سے فروان، اور امور میں اجابت کے لحاظ سے سریع،اور تیرے پنہان ،بزرگ،عزیز ترین،بزرگوار ترین،عظیم ترین،اور اسب سے زیادہ کرم والے ناموں کا واسطہ کہ جنہیں تو پسند کرتاہے اور جو تجھے ان اسماء سے پکارے تو ان سے راضی ہوتا ہے اور اس کی دعا مستجاب کرتا ہے،اور تم پر سزاوار ہے کہ اپنے پکارنے  والے کو محروم نہ کرے اور اسے ردّ نہ کرے،اور تجھے ہر اس کا واسطہ  جوتیرے لئے  توریت،انجیل ،زبور    اور قرآن عظیم میں موجود ہے  اور ہر اس اسم کا واسطہ  جن کے ذریعے تجھے  تیرے حاملین  عرش،تیرے فرشتے،تیرے پیغمبر ، تیرے رسول اور تیری مطیع و فرمانبردار  مخلوق پکارتی ہے کہ محمد و آل محمد پر درود بھیج اور اپنے ولی اور اپنے ولی کے فرزند کے امور میں راحت و آسانی میں تعجیل فرما، اور ا ن  کے  دشمنوں  کی  ذلت  و  خواری  میں  تعجیل  فرما۔     

اورپھر یہاں جو بھی چاہے دعا کرے۔[1]

کتاب ’’مکیال المکارم‘‘ میں ذکر ہوا ہے:

میں نے کتاب ’’جمال الصالحین‘‘ میں  اس دعا میں کچھ اضافہ دیکھا جو یوں تھا:

 وَتَجْعَلَنا مِنْ أَصْحابِهِ وَأَنْصارِهِ ، وَتَرْزُقَنا بِهِ رَجآءَنا ، وَتَسْتَجيبَ بِهِ دُعآءَنا .[2]

اور ہمیں ان کے اصحاب و انصار میں سے قرار دے اور ان کے طفیل ہماری امید برلااور ہماری دعاؤں کو مستجاب فرما۔

مرحوم کفعمی کہتے ہیں :

مستحب ہے یہ دعا نماز شب کی ہر دوسری رکعت کے بعد پڑھی جائے۔[3]

 

[1] ۔ مصباح المتہجد:١٣٩.

[2] ۔ مکیال المکارم:١٤٢.

[3] ۔ المصباح:٧٥.

    ملاحظہ کریں : 305
    آج کے وزٹر : 0
    کل کے وزٹر : 289342
    تمام وزٹر کی تعداد : 145501061
    تمام وزٹر کی تعداد : 100107498