امام صادق علیه السلام : اگر من زمان او (حضرت مهدی علیه السلام ) را درک کنم ، در تمام زندگی و حیاتم به او خدمت می کنم.
(۴) انصار میں سے کچھ لوگ

(۴)

انصار میں سے کچھ لوگ

-   انصار میں سے کچھ لوگ سقیفہ میں جمع ہوئے جو رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کی نصرت کی آڑ میں وہ انحصار کے طالب تھے اور وہ خلافت کو اپنے لئے منحصر کرنا چاہتے تھے اور جیسا کہ شیعہ و سنّی علماء نے لکھا ہے کہ انہوں نے تمام انصار، مہاجرین، قریش اور بنی ہاشم کو اطلاع دیئے بغیر اس پروگرام کا آغاز کر دیا گیا لیکن نہ صرف یہ کہ وہ خود اس سے بہرہ مند نہ ہو سکے بلکہ انہیں شرمندگی و ندامت اور جبراً سقیفہ کو چھوڑنا پڑا اور وہ درد بھرے دل کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے۔

اگرچہ انہوں نے ابتداء میں دنیا کو اپنے حق میں پایا اور عالم خيال میں انہوں نے «سعد بن عباده» مسلمانوں کو رہبر بھی بنا لیا لیکن کچھ لمحات کے بعد انصار میں سے دو افراد.... اور....؟؟؟ رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے گھر پہنچ گئے اور انہوں نے لوگوں کو آگاہ کئے بغیر ابوبکر اور عمر کو سقیفہ میں انصار کے اجتماع سے مطلع کیا۔ وہ دو افراد جانتے تھے کہ سقیفہ میں انصار کا جمع ہونا خلافت کی کرسی پر قبضہ جمانے کے لئے خطرہ کی گھنٹی تھی اور پھر وہ لوگ فوراً اس سائبان تک پہنچ گئے کہ جس کی بنیادیں کھوکھلی تھیں! یعنی وہ سقیفہ بنی ساعدہ پہنچ گئے۔

انہوں نے رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے جسد پاک کو چھوڑ دیا اور تازہ جوش و خروش کے ساتھ سقیفہ کی طرف روانہ ہو گئے۔

انہوں نے سعد بن معاذ کو اپنے پاؤں تلے روند ڈالا کہ جو خود کو خلافت کے لائق سمجھتا تھا اور خود کی رہبری کی کرسی پر فائز دیکھتا تھا!

اب ذہن میں کچھ اہم سوال پیدا ہوتے ہیں؛ جن پر بطور کامل غور و فکر اور توجہ کرنی چاہئے:

کیوں سعد بن معاذ اور کچھ دوسرے انصار مسلمانوں کی اکثریت کو کو مطلع کئے بغیر کیوں سقیفہ میں جمعہ ہو گئے؟

ابوبکر، عمر اور ابوعبیدہ دوسرے افراد کو آگاہ کئے بغیر کیوں ان لوگوں سے مل گئے؟

انہوں نے رسول خدا صلى الله عليه وآله وسلم کے جسد مطہر کو کیوں چھوڑ دیا.

 

منبع: غیر مطبوع ذاتی نوشتہ جات ص 679

 

بازدید : 736
بازديد امروز : 117057
بازديد ديروز : 243717
بازديد کل : 162172006
بازديد کل : 119978599