حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۹ ۔ عرفہ کی رات اور دن امام حسین علیہ السلام کی دور سے زیارت

(۲۹)

عرفہ  کی رات اور دن امام حسین علیہ السلام کی دور سے زیارت

کتاب ’’مفتاح الجنّات‘‘ میں کہا گیا ہے :

سید بن  طاووس علیہ الرحمہ نے کتاب ’’اقبال‘‘ میں یہ زیارت عرفہ کی دعاؤں کے ضمن میں ذکر کی ہے اور اسی طرح مرحوم مجلسی علیہ الرحمہ نے اسے کتاب ’’زاد المعاد‘‘ میں ذکر کیا ہے اور کہا ہے : اس زیارت کے ذریعے امام حسین علیہ السلام کی دور سے زیارت کی جاتی ہے :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا نَبِيَّ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ ‏يَا خِيَرَةَ اللهِ مِنْ خَلْقِهِ، وَأَمِينَهُ عَلَى وَحْيِهِ. اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَمِيرَالْمُؤْمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ، أَنْتَ حُجَّةُ اللهِ عَلَى خَلْقِهِ، وَبَابُ عِلْمِهِ، وَوَصِيُّ نَبِيِّهِ، وَالْخَلِيفَةُ مِنْ بَعْدِهِ في اُمَّتِهِ، لَعَنَ اللهُ اُمَّةً غَصَبَتْكَ حَقَّكَ، وَقَعَدَتْ مَقْعَدَكَ، أَنَا بَرِي‏ءٌ مِنْهُمْ وَمِنْ شِيعَتِهِمْ إِلَيْكَ. اَلسَّلاَمُ عَلَيْكِ يَا فَاطِمَةُ الْبَتُولُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكِ يَا زَيْنَ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ رَسُولِ اللهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، صَلَّى اللهُ عَلَيْكِ وَعَلَيْهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكِ يَا اُمَّ السِّبْطَيْنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ، لَعَنَ اللهُ اُمَّةً غَصَبَتْكِ ‏حَقَّكِ، وَمَنَعَتْكِ مَا جَعَلَهُ اللهُ لَكِ حَلاَلاً، أَنَا بَرِي‏ءٌ إِلَيْكِ مِنْهُمْ وَمِنْ شِيعَتِهِمْ. اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا مُحَمَّدِ نِ الْحَسَنَ الزَّكِيَّ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ، لَعَنَ اللهُ اُمَّةً قَتَلَتْكَ، وَبَايَعَتْ في أَمْرِكَ وَشَايَعَتْ، أَنَا بَرِي‏ءٌ إِلَيْكَ مِنْهُمْ وَمِنْ شِيعَتِهِمْ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ، صَلَوَاتُ اللهِ‏ عَلَيْكَ وَعَلَى أَبِيكَ وَجَدِّكَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ، لَعَنَ اللهُ اُمَّةَ نِ ‏اسْتَحَلَّتْ دَمَكَ، وَلَعَنَ اللهُ اُمَّةً قَتَلَتْكَ وَاسْتَبَاحَتْ حَرِيمَكَ، وَلَعَنَ اللهُ‏ أَشْيَاعَهُمْ وَأَتْبَاعَهُمْ، وَلَعَنَ اللهُ الْمُمَهِّدِينَ لَهُمْ بِالتَّمْكِينِ مِنْ قِتَالِكُمْ، أَنَا بَري‏ءٌ إِلَى اللهِ وَإِلَيْكَ مِنْهُمْ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ عَلِيَّ بْنَ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ ‏يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا جَعْفَرٍ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَاعَبْدِاللهِ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا الْحَسَنِ مُوسَى ‏بْنَ جَعْفَرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا الْحَسَنِ عَلِيَّ بْنَ مُوسَى، اَلسَّلاَمُ ‏عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا جَعْفَرٍ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا الْحَسَنِ عَلِيَّ بْنَ مُحَمَّدٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا مُحَمَّدِ نِ الْحَسَنَ ‏بْنَ عَلِيٍّ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ مُحَمَّدَ بْنَ الْحَسَنِ صَاحِبَ ‏الزَّمَانِ، صَلَّى اللهُ عَلَيْكَ وَعَلَى عِتْرَتِكَ الطَّاهِرَةِ الطَّيِّبَةِ. يَا مَوَالِيَّ كُونُوا شُفَعَائِي في حَطِّ وِزْرِي وَخَطَايَ، آمَنْتُ بِاللهِ وَبِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ، وَأَتَوَالَى آخِرَكُمْ بِمَا أَتَوَالَى أَوَّلَكُمْ، وَبَرِئْتُ مِنَ الْجِبْتِ ‏وَالطَّاغُوتِ وَاللاَّتِ وَالْعُزَّى.يَا مَوَالِيَّ؛ أَنَا سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ، وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ، وَعَدُوٌّ لِمَنْ ‏عَادَاكُمْ، وَوَلِيٌّ لِمَنْ وَالاَكُمْ إِلَىَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَلَعَنَ اللهُ ظَالِمِيكُمْ‏ وَغَاصِبِيكُمْ، وَلَعَنَ اللهُ أَشْيَاعَهُمْ وَأَتْبَاعَهُمْ وَأَهْلَ مَذْهَبِهِمْ، وَأَبْرَأُ إِلَى ‏اللهِ وَإِلَيْكُمْ مِنْهُمْ.أَللَّهُمَّ إِنِّي أُشْهِدُكَ وَكَفَى بِكَ شَهِيداً، وَاُشْهِدُ مُحَمَّداً صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ ‏وَآلِهِ وَسَلَّمَ، وَعَلِيّاً وَالْأَئِمَّةَ مِنْ ذُرِّيَّتِهِمَا، وَالثَّمَانِيَةَ مِنْ حَمَلَةِ عَرْشِكَ، وَالْأَرْبَعَةَ الْأَمْلاَكَ خَزَنَةَ عِلْمِكَ، إِنِّي بَري‏ءٌ مِنْ أَعْدَائِهِمْ، وَأَنَّ فَرْضَ صَلَوَاتِي لِوَجْهِكَ، وَنَوَافِلِي وَزَكَوَاتِي وَمَا طَابَ مِنْ قَوْلٍ وَعَمَلٍ عِنْدَكَ، فَعَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ الطَّيِّبِينَ الطَّاهِرِينَ، اَلصَّلاَةُ وَالسَّلاَمُ.أَللَّهُمَّ أَقْرِرْ عَيْني بِصَلاَتِهِ وَصَلاَةِ أَهْلِ بَيْتِهِ، وَاجْعَلْ مَا هَدَيْتَنِي إِلَيْهِ‏مِنَ الْحَقِّ وَالْمَعْرِفَةِ بِهِمْ، مُسْتَقِرّاً لاَ مُسْتَوْدَعاً، يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ. [1] 

سلام ہو آپ پر اے رسول خدا ، سلام ہو آپ پر اے نبی خدا ،  سلام ہو آپ پر اے مخلوقِ خدا میں سے خدا کے برگزیدہ اور اسی کی وحی پر اس کے امین ، آپ پر سلام ہو اے میرے مولا اے امیر المؤمنین ، سلام ہو آپ پر اے میرے مولا ، آپ خدا کی مخلوق پر اس کی حجت ، اور اس کے علم کا در ، اور اس کے پیغمبر کے وصی  ، اور ان کی امت میں ان کے جانشین ہیں ۔ خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ  کے حق کو غصب کیا ، اور آپ کی جگہ پر بیٹھ گئے ، میں آپ کی طرف ان سے اور ان کے پیروکاروں سے بیزار ہوں ۔سلام ہو آپ پر اے فاطمۂ بتول ، سلام ہو آپ پر اے عالمین کی عورتوں کے لئے زینت، سلام ہو آپ پر اے خدائے رب العالمین کے رسول کی دختر ، آپ پر اور ان پر خدا کا درود ہو ، سلام ہو آپ پر اے دو سبط حسن و حسین کی مادر  گرامی ، خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ کا حق غصب کیا ، اور جو چیز خدا نے آپ کے لئے حلال قرار دی تھی ؛ اسے آپ سے چھین لیا ، میں آپ  کی طرف ان سے اور ان کے پیروکاروں سے بیزار ہوں ۔ سلام ہو آپ پر اے ابو محمد ، جو حسن و زکی ہیں ، آپ پر سلام ہو اے میرے مولا ،  خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ کو قتل کیا ، اور آپ کے امر میں بیعت کی اور پیروی کی ،میں آپ  کی طرف ان سے اور ان کے پیروکاروں سے بیزار ہوں ۔ سلام ہو آپ پر اے میرے مولا، اے ابا عبد الله الحسین بن علی، خدا کا درود ہو آپ پر ، اور آپ کے والد گرامی اور جد حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ (و سلم) پر ، خدا لعنت رکے اس قوم پر جس نے آپ کا خون بہانا حلال شمار کیا ، اور خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ کو قتل کیا ، اور آپ  کے احترام و حرمت کی رعایت نہیں کی ، اور خدا ان کے پیروکاروں اور ان کا اتباع کرنے والوں پر لعنت کرے ، اور خدا لعنت کرے ان پر جنہوں  نے ان کو آپ کے ساتھ جنگ کرنے کی قوت فراہم کی ، میں آپ  کی طرف ان سے اور ان کے پیروکاروں سے بیزار ہوں ۔ سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو محمد علی بن الحسین، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو جعفر محمد بن علی، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو عبد الله جعفر بن محمد، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو الحسن موسی بن جعفر، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو الحسن  علی بن موسی، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو جعفر محمد بن علی، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو الحسن علی بن محمد، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو محمد حسن بن علی، سلام ہو آپ پر اے  میرے مولا، اے ابو القاسم محمد بن الحسن صاحب الزمان، آپ پر اور آپ کی پاک و مطہر عترت پر خدا کا درود ہو ۔ اے میرے موالیان! میرے گناہوں اور خطاؤں کی بخشش میں میرے شفیع بنیں ، میں خدا پر اور جو کچھ آپ پر نازل ہوا ؛ اس پر ایمان لایا ہوں ، اور میں آپ  میں سے آخری سے اسی طرح محبت کرتا ہوں جس طرح آپ کے اوّلین سے محبت کرتا ہوں ، اور میں جبت و طاغوت اور لات و عزّی سے اظہار برائت کرتا ہوں ۔ اے میرے موالیان! آپ سے صلح کرنے والوں سے میری صلح ہے ،اور آپ سے جنگ کرنے والوں سے میری جنگ ہے ،میں قیامت تک آپ کے دشمن کا دشمن ہوں ، اور آپ کے دوست کا دوست ہوں ۔خداوند آپ پر ظلم و ستم کرنے والوں پر اور آپ کا حق غصب کرنے والوں پر لعنت کرے ، خداوند ان کے پیروکاروں اور ان کا اتباع کرنے والوں پر لعنت کرے ، میں خدا کی بارگاہ میں  اور آپ  کی طرف ان سےبرائت و بیزاری کا اظہار کرتا ہوں ۔ خدایا ! بیشک میں تجھے گواہ بناتا ہوں اور تو ہی گواہ کافی ہے ، اور میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ، حضرت علی ، ان کی ذریت سے ائمہ ،تیرے عرش کے  آٹھ حامل ، اور تیرے علم کے چار خزینہ دار ملائکہ کو گواہ قرار دیتا ہوں کہ میں ان کے دشمنوں سے بیزار ہوں ، اور میں نے اپنی واجب نمازیں تیری وجہ سے انجام دی ہیں ، اور اپنے نوافل ، زکات اور تیرے نزدیک اپنے اچھے گفتار و کردار کو(تیرے لئے ہی انجام دیا ہے) ، پس حضرت محمد اور  ان کی پاک و مطہر اہل بیت پر درود و سلام ہو ۔ خدایا ! میری آنکھوں کو ان پر اور ان  کی اہل بیت پر درود کے ذریعے روشن فرما ، اور جس چیز کے ذریعہ ان کے حق و معرفت کی طرف میری ہدایت فرمائی، اسے ثابت و پائیدار قرار دے نہ کہ بطور ودیعہ ، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

 


[1] ۔ إقبال الأعمال: 692، الصحيفة الرضوية: 536، مفاتيح الجنان: 552، مستدرك الوسائل: ۱۰/369، وبحار الأنوار:۱۰۱ /374، مفتاح الجنات: 610

    ملاحظہ کریں : 774
    آج کے وزٹر : 40788
    کل کے وزٹر : 132510
    تمام وزٹر کی تعداد : 138437279
    تمام وزٹر کی تعداد : 95075618