حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۲۷ ۔ عرفہ کے دن حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت

(۲۷)

عرفہ کے دن حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت

 سید بن طاووس ؒ کتاب ’’مصباح الزائر‘‘ میں کہتے ہیں : روایت ہوا کہ روز عرفہ پندرہ رجب کے دن کا عمل انجام دیا جائے ، جسے پہلے ذکر کیا گیا ہے ۔ اگر عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کے پاس ہو تو غروب آفتاب کے وقت یوں کہو :

أَللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلاَمُ، وَمِنْكَ السَّلاَمُ، وَإلَيْكَ يَرْجَعُ السَّلاَمُ. [1]

خدایا ! تو سلام ہے ، اور سلامتی صرف تجھ سے ، اور سلام تیری طرف ہی لوٹتا ہے ۔

اور دعا کرنے میں اصرار کرو ۔

... شیخ مفیدؒ اور دوسرے بزرگوں سے روایت ہوا ہے کہ روز عرفہ کے لئے مخصوص زیارت بھی ہے ، چونکہ کہا گیا ہے :

جب اس دن فرات سے زیارت کرنا چاہو ؛اگر ممکن ہو تو غسل کرو اور پاکیزہ لباس پہنو ، اور وقار و اطمینان کے ساتھ حرم مطہر کی طرف جاؤ اور جب حائر (حرم) تک پہنچ جاؤ تو کہو ؛

اَللهُ أَكْبَرُ كَبِيراً،وَالْحَمْدُ لِلهِ كَثِيراً، وَسُبْحَانَ اللهِ بُكْرَةً وَأَصِيلاً،«اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي هَدَانَا لِهَذَا وَمَا كُنَّا لِنَهْتَدِيَ لَوْلاَ أَنْ هَدَانَا اللهُ لَقَدْ جَاءَتْ‏ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ»[2].

اللہ بہت بزرگ ہے ، ساری حمد و ثناء اس کے لئے اور صبح و شام کی تسبیح اس کے لئے ہے ۔ ’’ساری حمد و ثناء خدا کے لئے ہے جس نے اس جگہ  کی ہدایت دی ، ورنہ اس کے ہدایت کے بغیر ہم یہاں نہیں آ سکتے تھے ۔ بیشک ہمارے پروردگار کے رسول برحق ہیں ۔

اور پھر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَى رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَى فاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الْحَسَنِ والْحُسَيْنِ.اَلسَّلاَمُ عَلَى عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، اَلسَّلاَمُ‏ عَلَى جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَلِيّ بْنِ مُوسَى، اَلسَّلاَمُ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الْخَلَفِ القَائِمِ الْمُنْتَظَرِ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أبَا عَبْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، عَبْدُكَ‏ وابْنُ عَبْدِكَ وابْنُ أَمَتِكَ، الْمُوالِي لِوَلِيِّكَ، الْمُعَادِي لِعَدُوِّكَ، اسْتَجَارَ بِمَشْهَدِكَ، وتَقَرَّبَ إلَى اللهِ بِقَصْدِكَ، اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي هَدَانَا لِوِلاَيَتِكَ، وخَصَّنِي بِزِيارَتِكَ، وسَهَّلَ لِي قَصْدَكَ.

سلام ہو رسول خدا  پر ،  سلام ہو امیر المؤمنین پر ، سلام ہو فاطمۂ زہراء پر جو عالمین کی عورتوں کی سردار ہیں ، سلام ہو حسن و حسین پر ، سلام ہو  علی بن الحسین، سلام ہو محمّد بن علی، سلام ہو جعفر بن محمّد، سلام ہو موسی بن جعفر، سلام ہو علی بن موسی، سلام ہو محمّد بن علی، سلام ہو علی بن محمد، سلام ہو حسن بن علی، سلام ہو ان کے جانشین اور قیام کرنے والے پر ، جن کا انتظار کیا جا رہا ہے ۔ اے ابا عبد الله آپ پر سلام ہو ، اے فرزند رسول خدا ٓٓپ پر سلام ہو ، تیرا غلام ، تیرے غلام کا فرزند  اور تیری  کنیز کا فرزند ، تیرے ولی کا محب اور تیرے دشمن کا دشمن ہے ، اور تیرے حرم میں پناہ لی ہے ، اور آپ کو قصد کرتے  ہوئے بارگاہ ربوبیت میں تقرب پایا ہے ، حمد و ثناء خدا  کے لئے ہے جس نے آپ کی ولایت کی طرف ہماری رہنمائی فرمائی ، اور آپ کی زیارت سے ممتاز کیا ، اور ہمارے لئے آپ کا قصدکرنا آسان کیا ۔

پھر حرم مطہر میں داخل ہوں اور بالا سر کے مقام پر کھڑے ہو کر کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ آدَمَ صَفْوَةِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ نُوحٍ ‏نَبِيِّ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وارِثَ مُوسَى كَلِيمِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ عِيسَى رُوحِ اللهِ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِيبِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ ‏أَميرِالْمُؤمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ مُحَمَّدِنِ الْمُصْطَفَى ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ ‏يَابْنَ عَلِيٍّ الْمُرْتَضَى، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ فَاطِمَةَ الزَّهْرَاءِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ ‏يَابْنَ خَدِيجَةَ الْكُبْرَى.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ثَارَ اللهِ وابْنَ ثَارِهِ والْوِتْرَ الْمَوْتُورِ، أَشْهَدُ أَنَّكَ قَدْ أقَمْتَ الصَّلاةَ، وآتَيْتَ الزَّكاةَ، وأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، ونَهَيْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ، وأطَعْتَ اللهَ حَتَّى أَتَاكَ الْيَقِينُ.فَلَعَنَ اللهُ أُمَّةً قَتَلَتْكَ، ولَعَنَ اللهُ أُمَّةً ظَلَمَتْكَ، ولَعَنَ اللهُ أُمَّةً سَمِعَتْ ‏بِذَلِكَ فَرَضِيَتْ بِهِ.يا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، أُشْهِدُ اللَهَ وَ مَلائِكَتَهُ وَأَنْبِيَائَهُ وَرُسُلَهُ إِنِّي ‏بِكُمْ مُؤْمِنٌ، وبِإِيَابِكُمْ مُوقِنٌ، بِشَرَائِعِ دِينِي وخَوَاتِيمِ عَمَلِي،وَقَلْبِي ‏لِقَلْبِكُمْ سِلْمٌ،وَأَمْرِي لِأَمْرِكُمْ مُتَّبِعٌ، صَلَوَاتُ اللهِ عَلَيْكُمْ وعَلَى أرْوَاحِكُمْ‏ وَأجْسَادِكُمْ، وعَلَى شَاهِدِكُمْ وَغَائِبِكُمْ، وَظَاهِرِكُمْ وَباطِنِكُمْ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ خاتَمِ النَّبِيِّينَ، وابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، وابْنَ إِمَامِ‏ الْمُتَّقِينَ، وابْنَ قائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِينَ إِلَى جَنَّاتِ النَّعِيمِ، وكَيْفَ لاَ تَكُونُ‏ كَذَلِكَ، وَأَنْتَ بَابُ الْهُدَى وَإِمَامُ التُّقَى وَالْعُرْوَةُ الْوُثْقَى، والْحُجَّةُ عَلَى أهْلِ الدُّنْيَا،وَخَامِسُ (أَهْلِ) أَصْحَابِ الْكِسَاءِ.غَذَتْكَ يَدُ الرَّحْمَةِ ورُّضِعْتَ مِنْ ثَدْيِ الْإِيمَانِ، ورُبِّيْتَ فِي حِجْرِ الإِسْلاَمِ، فالنَّفْسُ غَيْرُ رَاضِيَةٍ بِفِرَاقِكَ، وَلاَ شَاكَّةٍ فِي حَيَاتِكَ، صَلَوَاتُ‏ اللهِ عَلَيْكَ وعَلَى آبَائِكَ (وأَبْنَائِكَ).اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا صَرِيعَ الْعَبْرَةِ السَّاكِبَةِ، وقَرِينَ الْمُصِيبَةِ الرَّاتِبَةِ، لَعَنَ ‏اَللهُ أُمَّةَ نِ اسْتَحَلَّتْ مِنْكَ الْمَحَارِمَ، وَانْتَهَكَتْ فِيكَ حُرْمَةَ الْإِسْلاَم، فَقُتِلْتَ ‏صَلَّى اللَهُ عَلَيْكَ مَقْهُورا، وأصْبَحَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِهِ بِكَ ‏مَوْتُوراً، وَأَصْبَحَ دِينُ اللهِ بِفَقْدِكَ مَهْجُوراً.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وعَلَى جَدِّكَ وَأَبِيكَ وأُمِّكَ وَأَخِيكَ، وعَلَى الْأَئِمَّةِ مِنْ ‏بَنِيكَ، وعَلَى الْمُسْتَشْهَدِينَ مَعَكَ، وعَلَى الْمَلائِكَةِ الْحَافِّينَ بِقَبْرِكَ، وَالشَّاهِدِينَ لِزُوَّارِكَ، الْمُؤَمِّنِينَ بِالْقَبُولِ عَلَى دُعَاءِ شِيعَتِكَ، وَالسَّلاَمُ‏ عَلَيْكَ ورَحْمَةُ اللهِ وبَرَكَاتُهُ.

سلام ہو آپ پر اے آدم کے وارث جو خدا کے برگزیدہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے  نوح کے وارث جو خدا کے نبی ہیں,سلام ہو آپ پر اے ابراہیم  کے وارث جوخلیل اللہ ہیں ، سلام ہو آپ پر اے موسیٰ کے وارث جو کلیم اللہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے عیسیٰ  کے وارث  جو روح اللہ ہیں،سلام ہو آپ پر اے محمد کے وارث جوحبیب اللہ ہیں, سلام ہو آپ پر اے امیر المؤمنین کے وارث ۔سلام ہو آپ پر اے فرزند محمد مصطفی ، سلام ہو آپ پر اے فرزند علی مرتضی  ، سلام ہو آپ پر اے فرزند فاطمۂ زہرا، سلام ہو آپ پر اے  فرزند خدیجۂ کبریٰ ، سلام ہو آپ پر اے  خون خدا  اور فرزند خون خدا ، اے وہ کشتہ کہ جس کے خون کا انتقام  نہیں لیا گیا ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم فرمائی اور زکات ادا کی ،  اور آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا ، اور برے کاموں سے منع فرمایا،آپ نے خلوص دل سے خدا کی عبادت کی یہاں تک کہ آپ شہید ہو گئے ۔ خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ کو قتل کیا ، خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ کو قتل کیا ، اور خدا لعنت کرے  اس قوم پر جس نے آپ پر ظلم کیا ، اور  خدا لعنت کرے اس قوم  پر جس نے اس واقعہ کو سن کر رضا مندی کا اظہار کیا، اے میرے مولا ، اے ابا عبد اللہ ، میں خدا ، ملائکہ ، انبیاء اور مرسلین کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں آپ پر ایمان رکھتا ہوں ، اور آپ  کی رجعت کا یقین رکھتا ہوں ، میں اپنے دین کے تمام احکام ، اور انجام کار کے ساتھ یہ اقرار کرتا ہوں کہ میرا دل آپ کے سامنے سراپا تسلیم ، اور میرے امور آپ کے امر کے تابع ہیں ،اور میری  نصرت آپ کے لئے تیار ہے ، خدا کا درود ہو آپ پر اور آپ  کے ارواح اور آپ کے اجساد و اجسام پر ، اور آپ کے شاہد و غائب پر ، اور آپ  کے ظاہر و باطن پر ۔ سلام ہو آپ پر اے خاتم النبین  کے فرزند ، اور سید الوصین کے فرزند ، اور امام المتقین کے فرزند ، اور روشن پیشانی والوں کے قائد کے فرزند ، نعمتوں سے بھرپور جنت کی طرف ،  اور ایسا کیوں نہ ہو حالانکہ آپ باب ہدایت، متقیوں کے امام ، ریسمان محکم ، اہل دنیا پر حجت اور اصحاب کساء میں سے پانچویں ہیں  ۔ دست رحمت سے آپ کو غذا دی گئی ، اور پستان ایمان سے دودھ پلایا گیا ، اور آپ  نے اسلام کے دامن میں پرورش پائی ، اور نفس آپ کی جدائی و فراق پر راضی نہیں ہے اور خوشنود نہیں ہے ، اوراسے  آپ کی حیات میں کوئی شک نہیں ہے ، آپ پر اور آپ کے آباء اور آپ کی اولاد پر خدا کا درود ہو ۔ سلام ہو آپ پر اے وہ شہید جس پر آنسو بہائے گئے ، اور جو  مسلسل مصیبت کے قرین ہے ، خدا اس گروہ پر لعنت کرے جس نے آپ کی بے حرمتی کو روا سمجھا ، اور اسلام کی حرمت کو پامال کیا ، پس آپ قہر و غلبہ کے ساتھ قتل ہو گئے ، آپ پر خدا کا درود ہو  ، اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ (وسلم) آپ کے قتل کی وجہ سے بے یارو مدد ہو گئے ، اور آپ کی جدائی میں دین خدا متروک ہو گیا ، سلام ہو آپ پر اور آپ کے جد اور آپ کے والد پر ،  اور آپ کی والدہ ،  اور آپ کے بھائی  اور آپ کی اولاد میں ائمہ پر ، اور آپ کے ہمراہ شہادت طلب کرنے والوں پر ، اور آپ کی قبر کا احاطہ کرنے والے فرشتوں پر ، جو آپ   کے زائرین کو دیکھتے ہیں ، اور آپ کے شیعوں کی دعا میں آمین کہتے ہیِ آپ پر خدا کا سلام  اور اس کی رحمت و برکات ہوں ۔

پھر قبر مطہر سے لپٹ کر کہو :

بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا أَبَا عَبْدِاللَّهِ، بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي ‏يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِيَّةُ، وجَلَّتِ الْمُصِيبَةُ بِكَ عَلَيْنَا، وعَلَى جَمِيعِ أَهْلِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ، فَلَعَنَ اللَهُ أُمَّةً أَسْرَجَتْ وَأَلْجَمَتْ ‏وتَهَيَّأَتْ لِقِتَالِكَ.يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِالله قَصَدْتُ حَرَمَكَ، وَآتَيْتُ إِلَى مَشْهَدِكَ، أَسْأَلُ ‏اللهَ بِالشَّأْنِ الَّذِي لَكَ عِنْدَهُ، وبِالْمَحَلِّ الَّذِي لَكَ لَدَيْهِ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ، وأَنْ يَجْعَلَنِي مَعَكُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، بِمَنِّهِ وَجُودِهِ‏ وكَرَمِهِ. 

اے ابا عبد اللہ ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ، اے فرزند رسول خدا ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ، بیشک آپ کی عزا عظیم ہے اور آپ کی مصیبت  ہم پر اور آسمانوں اور زمینوں میں رہنے والوں کے لئے جلیل ہے ۔ پس خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے زین کس کے ، گھوڑوں کو لگام لگا کر خود کو آپ سے جنگ کے لئے تیار کیا ۔ اے میرے مولا ، اے ابا عبد اللہ ، میں نے آپ کے حرم کا قصد کیا ہے ، اور آپ کی زیارت کے لئے آیا ہوں ، میں  خدا کے نزدیک آپ کے مقام و مرتبہ اور آپ کی منزلت کو وسیلہ قرار دے کر سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر درود بھیجے ، اور مجھے آپ کے لطف اور جود و کرم سے دنیا و آخرت میں آپ کے ساتھ قرار دے ۔

حضرت علی بن الحسین علیہما السلام کی زیارت

پھر حضرت امام حسین علیہ السلام کے پائینتی طرف جاؤ اور وہاں حضرت علی بن الحسین علیہ السلام کی زیارت کرو اور کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ الْحُسَيْنِ الشَّهِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الشَّهِيدُ ابْنُ الشَّهِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْمَظْلُومُ ‏وَابْنُ الْمَظْلُوم، لَعَنَ اللهُ أُمَّةً ظَلَمَتْكَ، ولَعَنَ اللَهُ أُمَّةً سَمِعَتْ بِذَلِكَ ‏فَرَضِيَتْ بِهِ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَلِيَّ اللهِ وابْنَ وَلِيِّهِ، لَقَدْ عَظُمَتِ الْمُصِيبَةُ وجَلَّتِ ‏الرَّزِيَّةُ بِكَ عَلَيْنَا وعَلَى جَمِيعِ الْمُؤْمِنِينَ، فَلَعَنَ اللهُ أُمَّةً قَتَلَتْكَ، وأَبْرَءُ إِلَى اللهِ وإِلَيْكَ مِنْهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.

سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا، سلام ہو آپ پر اے فرزند حسین شهید ، سلام ہو آپ پر اے شهید بن شہید ، سلام ہو آپ پر اے مظلوم بن مظلوم، خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ پر ظلم کیا ، خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ  کے مصائب کو سنا اور اس سے راضی رہی ۔سلام ہو آپ پر اے ولی خدا اور فرزند ولی خدا ، یہ مصیبت بہت عظیم ہے اور آپ کی عزا ہم پر اور تمام مؤمنوں کے لئے بہت سخت ہے ۔ خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ کو قتل کیا ، میں آپ کی بارگاہ میں اور خدا کی بارگاہ میں اس قوم سے بیزار ہوں ۔

شہداء رضوان الله علیهم کی زیارت

پھر شہداء کی زیارت کرو اور کہو :

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا أَوْلِيَاءَ اللهِ وَأَحِبَّاءَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا أَصْفِيَاءَ اللهِ ‏وَأوِدَّاءَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا أَنْصَارَ دِينِ اللهِ وَأَنْصَارَ نَبِيِّهِ وَأَنْصَارَ أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ وَأَنْصارَ فَاطِمَةَ الزَّهرَاء سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ ‏يَا أَنْصَارَ أَبِي مُحَمَّدٍ الْحَسَنِ الْوَلِيِّ النَّاصِحِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ يَا أَنْصَارَ أَبِي‏ عَبْدِاللهِ الْحُسَيْنِ الشَّهِيدِ الْمَظْلُومِ صَلَواتُ اللهِ عَلَيْكُمْ أجْمَعِينَ.بِأَبِي أَنْتُمْ وَأُمِّي طِبْتُمْ وَطَابَتِ الْأَرْضُ الَّتِي فِيهَا دُفِنْتُمْ، وفُزْتُمْ واللهِ ‏فَوْزاً عَظِيماً، يَا لَيْتَنِي كُنْتُ مَعَكُمْ فَأَفُوزَ مَعَكُمْ فِي الْجِنَانِ مَعَ الشُّهَدَاءِ وحَسُنَ أُولَئِكَ رَفِيقاً، وَالسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وبَرَكاتُهُ.

سلام ہو آپ سب پر اے اولیاء خدا اور محبان خدا، سلام ہو آپ پر اے اے خدا کے مخلص اور برگزیدہ بندو ، سلام ہو آپ پر اے انصار دین خدا ، اور اس کے نبی کے انصار ، اور امیر المؤمنین کے انصار ، اور فاطمہ زہراء سیدۂ نساء العالمین کے انصار  ، سلام ہو آپ پر اے ابو محمد حسن بن علی پاکیزہ  کردار ولی  کے انصار، سلام ہو آپ پر اے انصار ابی عبد اللہ ، میرے ماں باپ آپ پر قربان ، آپ پاکیزہ ہیں اور وہ زمین بھی پاکیزہ ہے جس میں آپ دفن ہو ئے ، آپ سب نے  خدا کی قسم عظیم کامیابی حاصل کی ہے ، کاش میں بھی آپ کے ساتھ شہداء کے ساتھ جنت میں ہوتا تو میں بھی کامیاب ہو جاتا ، اور وہ اچھے رفیق ہیں ۔ آپ پر سلام ، اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں ۔

پھر بالا سر کے مقام پر کسی بھی سورہ کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھو اور جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو کہو :

أَللَّهُمَّ لَكَ صَلَّيْتُ ورَكَعْتُ وسَجَدْتُ، لَكَ وَحْدَكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ، لاَِنّ‏ الصَّلاةَ وَالرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ لاَ يَكُونَ إِلاَّ لَكَ، لِأَنَّكَ أَنْتَ اللهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وأَبْلِغْهُمْ عَنِّي أَفْضَلَ التَّحِيَّةِ وَالسَّلاَمِ، وَارْدُدْ عَلَيَّ مِنْهُمُ التَّحِيَّةَ وَالسَّلامَ، أَللَّهُمَّ وَهَاتَانِ الرَّكْعَتَانِ‏ هِدِيَّةٌ مِنِّي إِلَى مَوْلاَيَ وسَيِّدِي وَإِمَامِي الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ.أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وتَقَبَّلْ ذَلِكَ مِنِّي، وَأَجِرْنِي عَلَى ذَلِكَ أَفْضَلَ أَمَلِي ورَجَائِي فِيكَ وفِي وَلِيِّكَ، يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ.

خدایا ! میں نے یہ نماز ، یہ رکوع ، یہ سجدہ صرف تیرے لئے کیا ہے کہ تیرے سوا کوئی شریک نہیں ہے  ، اور نماز ، رکوع اور سجدہ صرف تیرے ہی لئے ہوتا ہے ، کیونکہ تو خدا ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے ۔ خدایا ! محمد و آل محمد پر درود بھیج اور میری طرف سے ان کے لئے بہترین سلام و تحیت پہنچا دے ، اور ان کا سلام ہم تک پہنچا دے ۔ خدایا ! یہ دو رکعت میری طرف سے میرے مولا حسین بن علی علیہما السلام کے لئے ہدیہ ہیں ۔ خدایا ! محمد و آل محمد  پر درود بھیج ، اور میری طرف سے اسے قبول فرما ، اور اس کے بدلہ میں مجھے بہترین آرزوئیں اور امیدیں اپنے اور اپنے ولی کے بارے میں عطا فرما دے ، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

 


[1] ۔ مصباح الزائر : ۳۶۶ .

[2] ۔ سورۂ اعراف ، آیت : ۴۳

    ملاحظہ کریں : 675
    آج کے وزٹر : 99462
    کل کے وزٹر : 132510
    تمام وزٹر کی تعداد : 138554543
    تمام وزٹر کی تعداد : 95134292