حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : اگر میں ان(امام زمانہ علیہ السلام) کے زمانے کو درک کر لیتا تو اپنی حیات کے تمام ایّام ان کی خدمت میں بسر کرتا۔
۸ ۔ شہداء کی زیارت

(۸)

شہداء کی زیارت

یہ ایک اور زیارت ہے جو شہداء کی زیارت پر مشتمل ہے کہ جس کے ضمن میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور ائہ طاہرین علیہم السلام کو تعزیت و تسلیت کہی گئئی ہے ، اور مناسب ہے کہ اسے آج جیسے دن کی طرح ہی پڑھا جائے اور اس زیارت کے ذریعہ شہداء کی زیارت کی جائے ، اور اگر اسے دن کے آخر میں پڑھا جاے تو بہتر ہے ۔ [1]

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ آدَمَ صَفْوَةِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ نُوحٍ ‏نَبِيِّ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ مُوسَى كَلِيمِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ عِيسَى رُوحِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِيبِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ عَلِيّ ‏أَمِيرِالْمُؤمِنِينَ وَلِيِّ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا وَارِثَ الْحَسَنِ الشَّهِيدِ، سِبْطِ رَسُولِ اللهِ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ الْبَشِيرِ النَّذِيرِ، وَابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَابْنَ فَاطِمَةَ سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ. اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا خِيَرَةَ اللهِ وَابْنَ خِيَرَتِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ثَارَ اللهِ وَابْنَ ثَارِهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْوِتْرُ الْمَوْتُورُ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا الْإِمَامُ الْهَادِي الزَّكِيُّ، وَعَلَى أَرْوَاحٍ حَلَّتْ بِفِنَائِكَ، وَأَقَامَتْ في جِوَارِكَ، وَوَفَدَتْ مَعَ زُوَّارِكَ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ مِنِّي مَا بَقِيتُ وَبَقِيَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ، فَلَقَدْ عَظُمَتْ بِكَ‏ الرَّزِيَّةُ، وَجَلَّ الْمُصَابُ فِي الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ وَفي أَهْلِ السَّمَاوَاتِ ‏أَجْمَعِينَ، وَفي سُكَّانِ الْأَرَضِينَ، فَ«إِنَّا لِلهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ» [2]، وَصَلَوَاتُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ وَتَحِيَّاتُهُ عَلَيْكَ وَعَلَى آبَائِكَ الطَّاهِرِينَ الطَّيِّبِينَ ‏الْمُنْتَجَبِينَ، وَعَلَى ذَرَارِيِّهِمُ الْهُدَاةِ الْمَهْدِيِّينَ.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ وَعَلَيْهِمْ، وَعَلَى رُوحِكَ وَعَلَى أَرْوَاحِهِمْ، وَعَلَى تُرْبَتِكَ وَعَلَى تُرْبَتِهِمْ. أَللَّهُمَّ لَقِّهِمْ رَحْمَةً وَرِضْوَاناً، وَرَوْحاً وَرَيْحَاناً، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، يَابْنَ خَاتَمِ النَّبِيِّينَ، وَيَابْنَ سَيِّدِ الْوَصِيِّينَ، وَيَابْنَ سَيِّدَةِ نِسَاءِ الْعَالَمِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا شَهِيدُ يَابْنَ الشَّهِيدِ، يَا أَخَ الشَّهِيدِ، يَا أَبَا الشُّهَدَاءِ.أللَّهُمَّ بَلِّغْهُ عَنِّي في هَذِهِ السَّاعَةِ، وَفي هَذَا الْيَوْمِ، وَفي هَذَا الْوَقْتِ، وَفي كُلِّ وَقْتٍ تَحِيَّةً كَثِيرَةً وَسَلاَماً، سَلاَمُ اللهِ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللهِ ‏وَبَرَكَاتُهُ يَابْنَ سَيِّدِ الْعَالَمِينَ، وَعَلَى الْمُسْتَشْهَدِينَ مَعَكَ سَلاَماً مُتَّصِلاً مَا اتَّصَلَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ.اَلسَّلاَمُ عَلَى الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيّ ‏نِ الشَّهِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى عَلِيِّ بْنِ ‏الْحُسَيْنِ الشَّهِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الْعَبَّاسِ بْنِ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ الشَّهِيدِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الشُّهَدَاءِ مِنْ وُلْدِ أَمِيرِالْمُؤْمِنِينَ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الشُّهَدَاءِ مِنْ ‏وُلْدِ الْحَسَنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى الشُّهَدَاءِ مِنْ وُلْدِ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَى ‏الشُّهَدَاءِ مِنْ وُلْدِ جَعْفَرٍ وَعَقِيلٍ، اَلسَّلاَمُ عَلَى كُلِّ مُسْتَشْهَدٍ مَعَهُمْ مِنَ ‏الْمُؤْمِنِينَ. أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَبَلِّغْهُمْ عَنِّي تَحِيَّةً كَثِيرَةً وَسَلاَماً.اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ، أَحْسَنَ اللهُ لَكَ الْعَزَاءَ في وَلَدِكَ‏ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكِ يَا فَاطِمَةُ، أَحْسَنَ اللهُ لَكِ الْعَزَاءَ في وَلَدِكِ‏ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَمِيرَالْمُؤمِنِينَ، أَحْسَنَ اللَهُ لَكَ الْعَزَاءَ في ‏وَلَدِكَ الْحُسَيْنِ، اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا أَبَا مُحَمَّدِنِ الْحَسَنَ، أَحْسَنَ اللهُ لَكَ ‏الْعَزَاءَ في أَخِيكَ الْحُسَيْنِ.يَا مَوْلاَيَ يَا أَبَا عَبْدِاللهِ، أَنَا ضَيْفُ اللهِ وَضَيْفُكَ، وَجَارُ اللهِ وَجَارُكَ، وَلِكُلِّ ضَيْفٍ وَجَارٍ قِرًى، وَقِرَايَ في هَذَا الْوَقْتِ، أَنْ تَسْأَلَ اللهَ سُبْحَانَهُ‏ وَتَعَالَى، أَنْ يَرْزُقَنِي فَكَاكَ رَقَبَتِي مِنَ النَّارِ، إِنَّهُ سَمِيعُ الدُّعَاءِ، قَرِيبٌ ‏مُجِيبٌ.[3]

سلام ہو آپ پر اے آدم کے وارث جو خدا کے برگزیدہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے  نوح کے وارث جو خدا کے نبی ہیں,سلام ہو آپ پر اے ابراہیم  کے وارث جوخلیل اللہ ہیں ، سلام ہو آپ پر اے موسیٰ کے وارث جو کلیم اللہ ہیں، سلام ہو آپ پر اے عیسیٰ  کے وارث  جو روح اللہ ہیں،سلام ہو آپ پر اے محمد کے وارث جوحبیب اللہ ہیں,سلام ہو آپ پر اے امیر المؤمنین علی ولی  اللہ کے وارث، سلام ہو آپ پر اے حسن شہید جو سبط رسول ہیں ، سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا ، سلام ہو آپ  پر   اے بشارت دینے والے اور ڈرانے والے کے فرزند اور وصیوں کے سردار کے  فرزند ، سلام ہو آپ پر اے عالمین کی عورتوں کی سردار فاطمہ کے فرزند ۔ سلام ہو آپ پر اے ابا عبد الله ،سلام ہو آپ پر اے مختار خدا اور مختار خدا کے فرزند ، سلام ہو  آپ پر اے  خون خدا  اور فرزند خون خدا ، سلام ہو  آپ پر اے وہ کشتہ  جس کے خون کا انتقام  نہیں لیا گیا ،سلام ہو  آپ پر اے ہدایت کرنے والے پاک امام ، اور ان روحوں پر جو آپ  کی بارگاہ میں وارد ہوئیں اور آپ کے جوار میں مقیم ہوئیں اور آپ  کے زائروں کے ساتھ کوچ کیا ۔ میری طرف سے آپ پر سلام ہو جب تک میں باقی ہوں ، اور جب تک شب و روز باقی ہیں ، اور بیشک آپ کی عزا عظیم ہے اور مؤمنین ، مسلمین  اور تمام آسمانوں اور زمینوں کے رہنے والوں کے لئے یہ مصیبت بہت جلیل ہیں ۔ پس «ہم خدا کے لئے ہی ہیں اور خدا کی طرف لوٹنے والے ہیں »۔ خدا کا درود اور برکات و سلام ہو  آپ پر اور آپ کے پاک و پاکیزہ اور برگزیدہ آباء پر ، اور  ان کی ذریت پر جو ہدایت کرنے والے اور ہدایت پائے ہوئے ہیں ۔ سلام ہو آپ پر اے میرے مولا ، اور ان پر ،اور  آپ  کی روح پر اور ان کی روحوں پر ، آپ کی تربت پر اور ان کی تربت پر ۔ خدایا ! انہیں رحمت و رضوان اور راحت و سرور عطا فرما ۔سلام ہو آپ پر اے میرے مولا ، اے ابا عبد اللہ، اے خاتم النبیین کے فرزند ، اے سید الوصیین کے فرزند ، اے عالمین کی عورتوں کی سرادر کے فرزند ، سلام ہو آپ پر اے شہید اور اے فرزند شہید ، اے برادر شہید ، اے پدر شہداء ۔ خدایا ! میری طرف سے اسی گھڑی  اور اس دن ، اور اس وقت ، اور ہر وقت ان تک بہت زیادہ تحیت و سلام پہنچا ، آپ پر خدا کا سلام اور اس کی رحمت و برکات ہوں ، اے عالمین کے سردار کے فرزند ، اور آپ  کے ہمراہ شہید  ہونے والوں پر شب و روز  مسلسل سلام ہو ۔ سلام ہو حسین بن علی شہید پر، سلام ہو علی بن الحسین شہید پر، سلام ہو عباس بن علی شہید پر ، سلام ہو امیر المؤمنین کی اولاد کے شہداء پر ، سلام ہو (امام) حسن کی اولاد کے شہداء پر ، سلام ہو (امام) حسین کی اولادکے شہداء پر ، سلام ہو جعفر و عقیل کی اولاد کے شہداء پر ، سلام ہو ان کے ساتھ تمام مؤمنین شہداء پر ۔ خدایا ! محمد و آل محمد پر درود بھیج ، اور میری طرف سے ان تک بہت زیادہ تحیت و سلام پہنچا دے۔ سلام ہو آپ پر اے رسول  خدا ، پروردگار  آپ کے فرزند حسین کے غم میں آپ کے صبر کو بہتر بنائے ، سلام ہو آپ پر اے فاطمہ ، خدا   آپ کے فرزند حسین کے غم میں آپ کے صبر کو بہتر بنائے ،  سلام ہو آپ پر اےامیر المؤمنین ، خدا  آپ کے فرزند حسین کے غم میں آپ کے صبر کو بہتر بنائے ، سلام ہو آپ پر اے ابو محمد حسن ، خدا  آپ کے بھائی حسین کے غم میں آپ کے صبر کو بہتر بنائے ۔ اے میرے مولا ، اے ابا عبد اللہ ، میں خدا اور آپ کا مہمان ہوں ، اور خدا اور آپ کی پناہ میں ہوں ، اور ہر مہمان اور پناہ لینے والے کی پذیرائی ہوتی ہے ، لہذا میری پذیرائی اس وقت یہ ہے کہ آپ خداوند تبارک و تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ میری گردن کو (جہنم کی) آگ سے نجات دے ، بیشک وہ دعا کا سننے والا ، قریب اور قبول کرنے والا ہے ۔

 


[1] ۔ مفتاح الجنّات: ۲/622.

[2] ۔  سورۂ بقرہ ، آیت : 156.

[3] ۔ زاد المعاد: 394، مفتاح الجنّات: ۲/622، مناج العارفين: 376.

    ملاحظہ کریں : 700
    آج کے وزٹر : 57577
    کل کے وزٹر : 132510
    تمام وزٹر کی تعداد : 138470797
    تمام وزٹر کی تعداد : 95092407